• Thu, 13 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شاہد ندیم کی تصنیف ’کتابیں‘ کا شاندار اجرا، شرکاء نے صاحب کتاب کی خدمات کااعتراف کیا

Updated: November 13, 2025, 2:28 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

روزنامہ انقلاب کے مقبول ترین کالموں میں سے ایک ’شیلف‘ میں، جو سنڈے میگزین میں شائع کیاجاتا رہا، سلسلہ وار شائع ہونے والی شاہد ندیم کی تحریروں کے انتخاب’ کتابیں‘ کا اجراء گزشتہ دنوں خلافت ہاؤس بائیکلہ میں ہوا۔

This photo is from the launch ceremony, in which the key participants of the event and the author of the book, Shahid Nadeem, can be seen. Photo: INN
یہ تصویر رسم اجراء کے موقع کی ہے، جس میں تقریب کےاہم شرکاء اور صاحب کتاب شاہد ندیم دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این
روزنامہ انقلاب کے مقبول ترین کالموں میں سے ایک ’شیلف‘ میں، جو سنڈے میگزین میں شائع کیاجاتا رہا، سلسلہ وار شائع ہونے والی شاہد ندیم کی تحریروں کے انتخاب’ کتابیں‘ کا اجراء گزشتہ دنوں خلافت ہاؤس بائیکلہ میں ہوا۔ اس تقریب کی صدارت معروف علمی و سماجی شخصیت علی ایم شمسی نے کی۔ اپنے صدارتی خطبے میںانہوں نے شاہد ندیم اور ان کی تحریروں کو سراہتے ہوئے اردو کیلئے ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔  اس موقع پر اپنے خطاب میں روزنامہ ہندوستان کے مدیر سرفراز آرزو نے کہا کہ شاہد ندیم نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ اردو اور اردو اکیڈمی کیلئے  وقف کردیا لیکن اردو اکیڈمی نےاس کا حق ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جب تک اردو اکیڈمی میں رہے، کسی کا بھی کوئی مسئلہ ہوتا تھا، وہ اس کیلئے دوڑ کرمنترالیہ جاتے تھے لیکن ان کی سبکدوشی خوش گوار ماحول میں نہیں ہوئی اور اُس وقت یا اسکے بعد بہت کم لوگوں نے ان کا ساتھ دیا۔اس شاندار اور باوقارتقریب کا اہتمام قیصرالجعفری فاؤنڈیشن اور کل ہند خلافت کمیٹی نے کیا تھا۔’کتابیں‘ کا اجراء روزنامہ انقلاب کے مدیر شاہد لطیف نے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں ۵۰؍ سے زائد کتابوں کے مشمولات کا احاطہ کیا گیا ہے،اسلئے سامعین کو ’کتابیں‘ کا مطالعہ ضرور کرنا چاہئے۔
اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوئز ٹائم کے سربراہ اور ماہنامہ ’شاعر‘ کے مدیر حامد اقبال صدیقی نے کہاکہ یہ کتاب معلومات کا خزانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل نالج پر میں نے برسوں کا م کیا ہے لیکن اس کتاب کو پڑھتے ہوئے مجھے لگا کہ بہت ساری باتیں مجھے نہیں معلوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلئے اس کتاب سے میں نے بہت سارے ایسے سوالات نکالے ہیں جنہیں اپنے کوئز مقابلوں میں پیش کروں گا تاکہ طلبہ کی معلومات میں اضافہ ہو۔ اس موقع پرمشہور ادیب و افسانہ نگار اسلم پرویز ، ڈراما نویس اقبال نیازی، سینئر صحافی انیس صدیقی اورشاہد ندیم کے دیرینہ ساتھی اعجاز ہندی نے  صاحب کتاب سے اپنی قربت کااظہار کرتے ہوئے پرانے دنوں کو یاد کیا۔ ادبی جریدہ’ اردو چینل‘ کے مدیر قمر صدیقی اور بچوں کے رسالہ ’گل بوٹے‘ کے مدیر فارو ق سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے روزنامہ انقلاب میں شائع ہونے کالم ’شیلف‘  کوپڑھتے ہوئے بہت کچھ سیکھا ہے۔
اس موقع پر پروفیسر قاسم امام نے شاہد ندیم سے متعلق ایک دلچسپ خاکہ پیش کیا، جس میں ان کی تمام ادبی اور سماجی سرگرمیوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ معروف شاعر ندیم صدیقی نے اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے شاہد ندیم کی شاعری کا بھی جائزہ لیا اور ایک واقعہ سنا کر بتایا کہ ان کی شاعری ان کے ہم عصروں میں کس طرح ممتاز رہی ہے۔ اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے معروف مقرر اور عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے شاہد ندیم کے کام کو ثواب جاریہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب سے لوگ مستقبل میں بھی فیضیاب ہوتے رہیں گےکیونکہ تقریر مر جاتی ہے لیکن تحریر باقی رہتی ہے۔
اس تقریب کا افتتاح انجمن اسلام کے نائب صدر شیخ عبداللہ نے کیا جبکہ نظامت کا فریضہ قیصرالجعفری فاؤنڈیشن کے سربراہ عرفان جعفری نے ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے صاحب کتاب سے کتاب کے متعلق کچھ سوالات بھی پوچھے جس سے وہاں موجود شرکا  پر کتاب کی غرض و غایت آشکار ہوئی۔  اپنے خطاب میں صاحب کتاب شاہد ندیم نے کتاب کی تیاری اور  اجرائی تقریب میں حصہ لینے والوں کے ساتھ ہی اس تقریب میںشامل تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK