Inquilab Logo

شردپوار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو حیرت انگیز اورخطرناک بتایا

Updated: February 23, 2023, 1:31 PM IST | pune

این سی پی چیف نے کہا’’ بال ٹھاکرے ادھو کو شیوسینا کی پوری وراثت سونپ کرگئے تھے لیکن الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے تمام سیاسی پارٹیوں کو خطرہ میںڈال دیا ہے

NCP chief Sharad Pawar
این سی پی چیف شردپوار

این سی پی کے صدر شرد پوار نے یہاں ایک  پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جےپی کی اجیت پوار   کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی کوشش سے ایک ہی فائدہ ہوا ،وہ یہ کہ اس سے ریاست میں ۲۰۱۹ء میں نافذ صدر راج ختم ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ صبح سویرے حلف برداری کی تقریب نہ ہوتی تو ریاست میں نافذ صدر راج  جاری رہتا۔حال ہی میں نائب وزیر اعلیٰ دیویندرفرنویس  نے دعویٰ کیاتھا کہ اجیت پوار کے ساتھ حکومت بنانے میںشردپوار کی حمایت حاصل تھی ، ا سی سے متعلق کئے گئے  ایک سوال کے جواب میں شرد پوار نے یہ بات کہی ۔
  این سی پی چیف شرد پوار نے شیو سینا کے تعلق سےالیکشن کمیشن کے فیصلے کو انتہائی حیرت انگیز اورخطرناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بال ٹھاکرے نے ادھو کو اپنا سیاسی جانشین بنایا تھا ۔ وہ شیو سینا کی پوری وراثت ادھو کو سونپ کر گئے تھے لیکن الیکشن کمیشن نے خطرناک فیصلہ کرکے تمام سیاسی پارٹیوں کے وجود کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ پوار کے مطابق جمہوریت اور جمہوری ادارے مودی حکومت اسی طرح تباہ کررہی ہے۔
 ضمنی الیکشن کی انتخابی تشہیر کے سلسلے میںپمپری چنچوڑ میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی چیف نے کہا’’ اس وقت حکومت بنانے کی کوشش کی گئی تھی ۔اس کا فائدہ  بس یہ ہواکہ ریاست سے صدر راج ختم ہوگیا اورپھر ہر کسی نے دیکھا کہ اس کے بعد کیا ہوا ۔‘‘ واضح رہےکہ ۲۳؍ نومبر ۲۰۱۹ء کواس وقت مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نےدیویندر فرنویس کو وزیر اعلیٰ اور اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ کے طورپرحلف دلایاتھا  اور یہ تقریب صبح سویرے منعقد ہوئی تھی ۔اس سے قبل تک حکومت سازی میں تعطل کےنتیجے میںریاست میںصدر راج نافذ کردیا گیاتھا ۔لیکن اس کے صرف تین دن بعدہی کانگریس اور این سی پی حمایت سے ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔اس موقع پر شردپوار نے شندے گروپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اختلافات ہوتے ہیں، تنازعات ہوتے ہیں۔ لیکن طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے پارٹی اور نشان پر قبضہ کرنے کا معاملہ کبھی نہیں ہوا ۔انہوںنے الیکشن کمیشن پر سوالات اٹھائے۔ شبہ کا اظہار بھی کیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کون کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس پارٹی کے ساتھ نا ا نصافی ہوئی ، وہ اس کے ساتھ ہیں۔ ریاست میںعوام ادھو ٹھاکرے کےساتھ ہیں ۔نتائج آئندہ انتخابات میں سامنے آئیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK