این سی پی سربراہ شردپوار نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گھمنڈیا کون ہے؟ وہ جو ہماری میٹنگ اور ملاقات کو بھی ناپسند کرتے ہیں؟ انہوں نے انڈیا اتحاد کے متعلق کہا کہ اس اتحاد نے ملک کے عوام کو ایک قابل اعتماد متبادل فراہم کیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 01, 2023, 7:51 PM IST | Mumbai
این سی پی سربراہ شردپوار نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گھمنڈیا کون ہے؟ وہ جو ہماری میٹنگ اور ملاقات کو بھی ناپسند کرتے ہیں؟ انہوں نے انڈیا اتحاد کے متعلق کہا کہ اس اتحاد نے ملک کے عوام کو ایک قابل اعتماد متبادل فراہم کیا ہے۔
این سی پی سربراہ شردپوار نے بی جے پی کے انڈیا بلاک کو گھمنڈیا قرار دینے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان ان کے گھمنڈ کا مظہر ہے۔ انہوں نے انڈیا کی ۲؍ روزہ میٹنگ کی اختتامی تقریب کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پوچھا کہ کون گھمنڈیا ہے؟ وہ جو ہماری میٹنگ اور ملاقات تک کو پسند نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد نے ملک کے عوام کیلئے قابل اعتماد متبادل کی پیشکش کی ہے۔ ہم کچھ غلط نہیں کریں گے۔ ہم انہیں سیدھے راستے پر لانے کی کوشش کریں گے جنہوں نے غلط راستہ اپنا لیا ہے لیکن جو ازخود سیدھے راستے پر آنے کے خواہمشمند نہیں ہیں ہم انہیں پیچھے کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ سیاست میں کام کرنے کے دوران کسی کو بھی اپنے پیر زمین پر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن لگتا ہے کہ بی جے پی یہ بھول گئی ہے اور ہمیں گھمنڈیا کہہ رہی ہے۔ جمہوریت میں بھی میٹنگ اور پروگرام اور پالیسیوں پر میٹنگ اور ملاقات ضروری ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ انڈیا اتحاد کی میٹنگ کو گھمنڈیا اتحاد کہتے ہوئے بی جے پی نے کہا تھا کہ یہ خود غرض اتحاد ہے اور الزام عائد کیا تھا کہ سونیا گاندھی اور لالو پرساد یادو جیسے لوگ ملک کی ترقی سے زیادہ اپنے بچوں کے سیاست میں مستقبل سے خوفزدہ ہیں۔
شردپوار نے کہا کہ انڈیا اتحاد کے لیڈران نے ملک اور مستقبل میں اپنی حکمت عملی کے تعلق سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ہر ریاست کے مختلف مسائل ہیں۔ کسانوں ، ملازمین اور جوانوں کے بھی مختلف مسائل ہیں۔ لوگ بی جے پی کی حکومت سے ناخوش ہیں۔
واضح رہے کہ انڈیا اتحاد کی تیسری میٹنگ کا ممبئی میں کامیابی سے اختتام ہوا ہے۔ میٹنگ میں ملک بھر سے ۲۸؍ پارٹیوں کے ۶۳؍ نمائندوں نے شرکت کی تھی۔