Inquilab Logo

جاپان کے شرح سود بڑھانے اور منافع وصولی کے رجحان سے شیئر بازار متاثر

Updated: March 20, 2024, 10:17 AM IST | Agency | Mumbai

الیکٹورل بونڈ کے معاملے سے بھی گھریلو شیئر بازار دباؤ میں ہے، امریکی فیڈریزرو کی میٹنگ اورایشیائی بازاروں میں کمزوری کے رجحان سے بھی گھریلو بازارمیں گراوٹ آرہی ہے۔

Due to the downward trend, the investors had to bear the loss of crores of rupees. Photo: INN
گراوٹ کے رجحان کے سبب سرمایہ کاروں کو کروڑوں روپوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔ تصویر : آئی این این

جاپان میں ۱۷؍ سال بعد شرح سود میں اضافے کے دباؤ میں مقامی سطح پر ہمہ گیر فروخت کی وجہ سے فیڈ ریزرو کی مانیٹری پالیسی میٹنگ، ایشیائی منڈیوں بالخصوص ہینگ سینگ میں گراوٹ، سینسیکس اور نفٹی میں منگل کوبھونچال آگیا۔ بی ایس ای کا۳۰؍ حصص پر مشتمل حساس انڈیکس سینسیکس ۷۳۶ء۳۷؍ پوائنٹس یا۱ء۰۱؍ فیصد گر گیا اور تقریباً ایک ماہ کی چوتھائی میں ۷۲۰۱۲ء۰۵؍پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بند ہوا۔ اس سے پہلے اس سال۱۴؍ فروری کو یہ۷۱۸۲۲ء۸۳؍ پوائنٹس پر تھا۔ اسکے علاوہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی ۲۳۸ء۲۵؍ پوائنٹس یا۱ء۰۸؍ فیصد گر کر۲۱۸۱۷ء۴۵؍پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح بی ایس ای پر درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں زبردست فروخت نے بھی مارکیٹ پر دباؤ بڑھایا۔ مڈ کیپ۱ء۳۶؍ فیصد گر کر۳۷۷۴۳ء۲۷؍پوائنٹس اور اسمال کیپ۱ء۰۴؍ فیصد گر کر۴۱۵۴۵ء۷۷؍ پوائنٹس پر آگیا۔ 
 اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل۳۹۲۸؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے۲۵۸۴؍میں فروخت ہوئے۱۲۳۳؍ میں خریدے گئے جبکہ۱۱۱؍میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی۴۱؍کمپنیاں سرخ رنگ میں بند ہوئیں جبکہ باقی نو سبز رنگ میں بند ہوئیں۔ 
 بی ایس ای کا مڈکیپ انڈیکس ۵۲۰؍پوائنٹس کی گراوٹ  (۱ء۳۶؍فیصد)کے ساتھ ۳۷۷۴۳؍پوائنٹس پر بند ہوا۔ جبکہ بی ایس ای کا اسمال کیپ انڈیکس ۴۳۶؍پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ ۴۱۵۴۵؍پوائنٹس پر بندہوا۔ قابل ذکر ہے کہ منگل کو جب بازار میں  ہر طرف گراوٹ کا رجحان تھا، ایسے میں  پے ٹی ایم کے شیئرز میں اچھال دیکھا گیا۔ پے ٹی ایم کےشیئر پچھلے کاروباری سیشن میں  بھی ۵؍فیصد کے اپرسرکٹ پر بند ہوئے تھے۔ منگل کو اس میں  ۴ء۵۷؍فیصد کی تیزی کیساتھ ۴۰۷؍روپے پر بند ہوا۔ 
 تجزیہ کاروں کے مطابق بینک آف جاپان نے۱۷؍سال بعد شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ اس اضافے کے ساتھ جاپان آٹھ سال کے بعد منفی شرح سود کے مرحلے سے نکل آیا ہے۔ اس کی وجہ سے اچھے منافع کی امید میں عالمی سطح پر فروخت کا دباؤ بڑھ گیا، خاص طور پر ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں ۱ء۲۴؍ فیصد کمی کا براہ راست اثر سینسیکس اور نفٹی پر دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ، برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای میں ۰ء۰۶؍فیصد اور چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں  ۰ء۷۲؍ فیصد کی کمی ہوئی، جبکہ جرمنی کے ڈیکس میں ۰ء۱۵؍ فیصد اور جاپان کے نکی میں ۰ء۶۶؍ فیصد اضافہ ہوا۔ 
بینک آف جاپا ن نے ۱۷؍ سال میں پہلی بار شرح سود میں اضافہ کیا
جاپان کی معیشت کا حال ٹھیک نہیں  ہے۔ اسی لئے معیشت کو بڑھاوادینے کیلئے جاپان نے ۱۷؍ سال میں  پہلی بارشرح سود بڑھانے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بینک آف جاپان نے مانیٹری پالیسی کی میٹنگ میں  شرح سود بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ نیویارک ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے سینٹرل بینک نے منگل کو سست رومعیشت کو رفتار دینے کیلئے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ۱۷؍ سال میں  پہلی بار اپنی شرح سو د میں اضافہ کیا ہے۔ جاپانی سینٹرل بینک نے طویل وقت سے چلی آرہی ’نگیٹیو انٹریسٹ ریٹ‘ کو بڑھانے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں فروری ۲۰۰۷ء میں شرح سود میں اضافہ کیا گیاتھا۔ 
 بینک آف جاپان نے اپنی مانیٹری پالیسی میٹنگ میں  مختصر مدتی قرض شرح کو منفی ۰ء۱؍ فیصد سے بڑھاکر ۰ء۱؍ فیصد کردیاہے۔ اس فیصلے سے اب جاپان میں  شرح سود صفر سے اوپر ہوگئی ہے۔ رپورٹ کےمطابق ۲۰۱۶ء میں  بینک آف جاپان نے شرح سود کو صفر سے نیچے یا منفی دائرے میں لانےکا قدم اٹھایا تھا۔ 
 جاپان کے سینٹرل بینک نے ۲؍فیصد افراط زر کا ہدف طے کیا تھا، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جاپان آخر کار افراط زر کے رجحان سے بچ گیا ہے۔ مہنگائی کے برخلاف افراط زر میں  قیمتیں کم ہونے لگتی ہیں۔ بینک آف جاپان کی چیف کاجوا اوئیدا نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اگر ملک ۲؍ فیصد کا طے شدہ افراط زر کے ہدف کے اوپر رہتا ہے تو بینک اپنی منفی شرح سود پر غور کرے گا۔ جنوری میں  جاپان میں  مہنگائی ۲ء۲؍ فیصد تھی۔ 
  نگیٹو انٹریسٹ ریٹ کیا ہوتا ہے؟ 
 اگر آپ کو بھی یہ سوال پریشان کررہا ہے تو جان لیجئے کہ یہ مانیٹری پالیسی کا ایک حصہ ہے، جس میں  شرح سود صفر فیصد سے نیچے یعنی منفی میں  چلی جاتی ہے۔ کسی بھی ملک کا سینٹرل بینک اور ریگولیٹر اس غیرمعمولی پالیسی کا استعمال تبھی کرتے ہیں  جب اس ملک میں   افراط زر کے مضبوط اشارے ہوتے ہیں۔ یعنی اس وقت قیمتوں  میں  کمی کے سبب کرنسی کی قدر بڑھ جاتی ہے۔ ’نگیٹیو انٹریسٹ ریٹ‘ کے ماحول میں قرض دہندگان کو سود کی ادائیگی کرنے کی بجائے قرض یافتگان کو سو ددیا جاتا ہے۔ جاپان ہی نہیں  بلکہ یورپی معیشتوں  کے سینٹرل بینک بھی بوقت ضرورت ’نگیٹو انٹریسٹ ریٹ‘کا سہارالیتے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK