• Wed, 29 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ناسک میں شیوسینا(ادھو) اور ایم این ایس کا متحدہ مورچہ ، سنجےرائوت اور بالا ناندگائونکر کی شرکت

Updated: September 12, 2025, 10:53 PM IST | Nashik

ادھو ٹھاکرے اور ان کے بھائی راج ٹھاکرے نے اپنی طاقت کا مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ جمعہ کو ناسک میں دونوں پارٹیوں کے کارکنان نے متحدہ طور پر مورچہ نکال کر اس بات کا اشارہ دیدیا ہے کہ دونوں بھائی میونسپل الیکشن مل کر لڑیں گے۔

Sanjay Raut talking to the media
سنجے رائوت میڈیا سے بات کرتے ہوئے

  ادھو ٹھاکرے اور ان کے بھائی راج ٹھاکرے نے  اپنی طاقت کا مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔  جمعہ کو ناسک میں دونوں پارٹیوں کے کارکنان نے متحدہ طور پر مورچہ نکال کر اس بات کا اشارہ دیدیا ہے کہ  دونوں بھائی میونسپل الیکشن مل کر لڑیں گے۔ اس مورچے کی قیادت شیوسینا(ادھو) کی طرف سے سنجے رائوت جبکہ ایم این ایس کی جانب سے بالا ناندگائونکر نے کی۔  اس دوران ریاست کو درپیش مختلف مسائل کو موضوع بنایا گیا۔ 
 یاد رہے کہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کی متعدد ملاقاتوں کے بعد اس بات کا پیغام دیا گیا تھا کہ دونوں ہی پارٹیاں آئندہ میونسپل الیکشن متحدہ طور پر لڑ سکتی ہیں۔  جمعہ کو ناسک میں ایک طرح سے انتخابی  مہم کا  باقاعدہ  آغازکر دیا گیا۔ ناسک ایم این ایس کے دبدبے والا شہر ہے۔ یہاں پارٹی کا میئر بھی رہ چکا ہے۔ ایسی صورت میں ناسک سے ٹھاکرےخاندان کو کافی امیدیں ہیں۔  لہٰذا جمعہ کو سنجے رائوت اور بالا ناندگائونکر ممبئی سے ناسک پہنچے اور دونوں پارٹیوں کے کارکنان نے جمع ہو کر بھالیکر ہائی اسکول گرائونڈ سے مورچہ نکالا اور  جو کہ مختلف علاقوں سے گزرتا ہوا ہتاتما چوک پہنچا اور جلسے میں تبدیل ہو گیا۔
 یہاں سنجے رائوت نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’  دونوں بھائی ایک ساتھ آچکے ہیں۔ ان کے کارکنان بھی متحد ہو گئے ہیں۔ لہٰذا اب مہاراشٹر ٹھاکرے گھرانے ہی کی پیروی کرے گا۔ ناسک نے آ ج یہ پیغام دیدیا ہے۔ ‘‘  انہوں نے کہا ’’ شیوسینا (ادھو) اور ایم ایس کی اصل ایک ہی ہے اور ان کے سرپرست بھی ایک ہی ہیں، بالا صاحب ٹھاکرے۔  اس لئے اب آپ ان لوگوں کا مقابلہ کرنے سے پہلے اچھے سے سوچ لیں۔ ‘‘  اس موقع پر سنجے رائوت اور بالا ناندگائونکر نے خاص کر کسانوں کے مسائل اور ریاست میں نظم ونسق کی بدحالی  پر زور دیا۔ رائو ت نے کہا فصلوں کے مناسب دام نہ ملنے کی وجہ سے پیاز اگانے والے کسان پریشان ہیں لیکن حکومت کو کوئی پروا نہیں ہے۔  دوسری طرف ناسک میں گزشتہ ماہ ہوئے راہل دھوترے قتل کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سنجے رائوت نے کہا ’’ آپ (بی جےپی)  کے  ایک سابق کارپوریٹر  نے  شہر کے ایک باشندے کا  قتل کیا ہے۔ وہ فرار ہے۔ اگر وزیر داخلہ (دیویندر فرنویس)  اس کارپوریٹر کو تلاش نہیں کر پا رہے ہیں۔ اسے گرفتار نہیں کر پا رہے ہیں۔ تو  پھر انہیں مستعفی ہوجا نا چاہئے۔ ‘‘ 
  بالا ناندگائونکر نے بھی ناسک میں نظم ونسق کی بدحالی  پر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا ’’ ناسک میں گزشتہ ۶؍ ماہ کے دوران ۴۰؍ قتل ہو چکے ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں نظم ونسق کا کیا حال ہے۔  زمین پر قبضہ کرنے کیلئے قتل کئے جا رہے ہیں۔  لیکن اب دونوں بھائی ایک ہو چکے ہیں۔ دونوں پارٹیاں متحد ہو چکی ہیں۔ ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔‘‘ ناندگائونکر نے کہا ’’ یہ مورچہ تو شروعات ہے اب اس مہم کو ہم پوری ریاست میں لے جائیں گے۔ بی جے پی نے  اقتدار کیلئے دوسری پارٹیوں کے لوگوں کو اپنے ساتھ جمع کیا لیکن ہم بحیثیت مراٹھی ایک ہوئے ہیں۔  اب ہم بی جے پی کو چیلنج پیش کرتے ہیں کہ  ہمارا مقابلہ کرکے دکھائیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK