بی جے پی ترجمان کی نصیحت پر شیوسینا (ادھو) نے سوال کیا ’’ کیا یہی مشورہ آپ نے آرایس ایس کو دیا ہے جو اپنا صدسالہ جشن منا رہی ہے؟‘‘
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 10:48 PM IST | Mumbai
بی جے پی ترجمان کی نصیحت پر شیوسینا (ادھو) نے سوال کیا ’’ کیا یہی مشورہ آپ نے آرایس ایس کو دیا ہے جو اپنا صدسالہ جشن منا رہی ہے؟‘‘
بی جے پی کی جانب سے شیوسینا (ادھو) کو مشورہ دیا جار ہا ہے کہ وہ اس سال دسہرہ کی ریلی کو منسوخ کردے اور ریلی پر خرچ ہونے والی رقم کو سیلاب زدگان کی مدد کیلئے دیدے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ بی جے پی کی جانب سے ایسا کوئی مشورہ آر ایس ایس کو نہیں دیا گیا جو اس سال اپنی ۱۰۰؍ ویں سالگرہ منا رہا ہے اور اس کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔
یاد رہے کہ شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کی یہ روایت تھی کہ وہ ہر سال دسہرہ کی شام اپنے حامیوں سے خطاب کیا کرتے تھے۔ اس میں مہاراشٹر بھر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے۔ اس روایت کو بعد میں ادھو ٹھاکرے نے آگے بڑھایا۔ حتیٰ کہ شیوسینا کو توڑ کر الگ ہو جانے والے ایکناتھ شندے بھی ۲۰۲۲ء کے بعد سے علاحدہ دسہرہ ریلی کا انعقاد کرتے ہیں۔ اس سال ریاست بھر میں زور دار بارش ہو رہی ہے اور امکان ہے کہ دسہرہ والے دن بھی بارش ہو لیکن شیوسینا ( ادھو) نے عزم کیا ہے کہ چاہے جتنی بارش ہو لیکن اس سال دسہرہ ریلی ہو کر رہے گی۔ اس کیلئے تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ اس سال شیواجی پارک میں یہ ریلی منعقد ہونے جا رہی ہے۔ اسی دوران بی جے پی کے ریاستی ترجمان کیشو اپادھیائے نے شیوسینا کو مشورہ دیا ہے کہ ’’ شیوسینا (ادھو) کو چاہئے کہ وہ اپنی دسہرہ ریلی کو اس سال منسوخ کر دے اور اس پر خرچ ہونے والی رقم کو سیلاب زدگان کی امداد کیلئے دیدے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے نے مجموعی طور پر ۳؍ گھنٹے مراٹھواڑہ میں گھوم کر ۵؍ اضلاع کا دورہ کیا اور لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ جب وہ خود وزیر اعلیٰ تھے تب انہوں نے عوام کیلئے کوئی کام نہیں کیا بلکہ انہیں نظر انداز کیا اور اپنے گھر بیٹھے رہے۔ اب اس کی تلافی کا وقت آ گیا ہے۔‘‘ اپادھیائے کا کہنا تھا’’ اپنی کوتاہیوں کی تلافی کیلئے ادھو ٹھاکرے کو چاہئے کہ وہ دسہرہ کی ریلی کو منسوخ کرکے اس کی رقم سیلاب زدگان کو دیدیں۔‘‘
اس کے جواب میں شیوسینا(ادھو) کے ترجمان ہرشل پردھان نے کہا ہے کہ ’’کیشو اپادھیائے جو مشورہ شیوسینا( ادھو) کو دے رہے ہیں وہ انہوں نے موہن بھاگوت کو کیوں نہیں دیا؟ ‘‘ پردھان کے مطابق ’’ آر ایس ایس بڑے پیمانے پر اپنی ۱۰۰؍ ویں سالگرہ منانے جا رہی ہے اور اس پر لاکھوں روپے خرچ ہونے والے ہیں۔ کیشو اپادھیائے کو چاہئے کہ وہ موہن بھاگوت کو مشورہ دیں کہ اس تقریب کو منعقد کر دیں اور پر خرچ ہونے والی رقم کو سیلاب زدگان کی مدد کیلئے دیدیں۔‘‘
یاد رہے کہ دسہرہ ریلی کی روایت ۵۸؍ سال پرانی ہے۔ صرف ۲۰۰۶ء میں زور دار بارش کے سبب اس ریلی کو منسوخ کر دیا گیا تھا جبکہ ۲۰۰۹ء میں انتخابات کےسبب ضابطۂ اخلاق نافذ ہونے کی وجہ سے اس کی تاریخ آگے بڑھائی گئی تھی۔ اس کے بعد کورونا کے دوران مسلسل ۲؍ سال ۲۰۲۰ء اور ۲۰۲۱ء میں یہ ریلی کسی میدان کے بجائے بند ہال میں منعقد کی گئی تھی۔ ۲۰۲۲ء کے بعد سے یعنی جب سے شیوسینا کی تقسیم ہوئی ہے دسہرہ کے موقع پر ایک ہی دن ۲؍ ریلیاں ہوتی ہیں ایک شیواجی پارک ر پر جہاں ادھو ٹھاکرے خطاب کرتے ہیں اور دوسری باندرہ کرلا کمپلیس میں جہاں ایکناتھ شندے کی تقریر ہوتی ہے۔