حکومت نے سرکیولر جاری کیا، پولیس کو دکانیں بند نہ کروانے کی ہدایت، البتہ شراب خانوں، پرمٹ رو م اور حقہ پارلروں کو کوئی چھوٹ نہیں ہوگی ، ملازمین کیلئے چھٹی کی شرط بھی لازمی
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 9:47 AM IST | Mumbai
حکومت نے سرکیولر جاری کیا، پولیس کو دکانیں بند نہ کروانے کی ہدایت، البتہ شراب خانوں، پرمٹ رو م اور حقہ پارلروں کو کوئی چھوٹ نہیں ہوگی ، ملازمین کیلئے چھٹی کی شرط بھی لازمی
مہاراشٹر حکومت نے ایک اہم ترین فیصلہ کیا ہے جس کی رو سے اب ریاست بھر میں دکانیں اور کاروباری ادارے رات بھر کھلے رکھے جا سکیں گے۔ ایک روز قبل کابینہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ البتہ شراب خانوں، پرمٹ روم اور حقہ پارلر وغیرہ کو حسب سابق ٹائم ٹیبل کا لحاظ کرنا ہوگا۔ اس کی وجہ سے دکانداروں کو راحت ہوگی ۔ اس فیصلے کا مقصد ریاست کی معیشت میں تیزی لانا ہے۔
یاد رہے کہ عام طور پر ممبئی پونے اور ناگپور جیسے شہروں میں دکانداروں کو یہ شکایت رہتی ہے کہ مقامی انتظامیہ یا پولیس اپنی مرضی سے دکانیں بند کرنے کا وقت مقرر کرتے ہیں۔ مقررہ وقت پر دکان بند کرنے میں تھوڑی سی دیر ہو جائے تو دکانداروں پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے ، کبھی کبھار ان کے ساتھ مار پیٹ بھی کی جاتی ہے۔ اس تعلق سے کئی کاروباری اداروں نے حکومت سے شکایت بھی کی تھی۔ اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ ایکٹ ۲۰۱۷ء کی دفعہ ۱۶؍ (۱؍ بی) کے تحت اب تمام دکانوں اور کاروباری اداروں کو ہفتے کے ساتوں دن کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی۔ البتہ اس بات کو یقین بنانا ہوگا کہ ان دکانوں اور اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو ہفتے میں مکمل ۲۴؍ گھنٹے کی چھٹی دی جائے گی۔
یاد رہے کہ ۲۰۱۷ء میں منظور کئے گئے اس قانون میں دکانوں اور کاروباری اداروں کے ملازمین کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ اس ایکٹ کی دفعہ ۲(۲) کے تحت ۲۴؍ گھنٹے کے وقفے کو ’دن‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ رات ۱۲؍ بجے سے دن کی شروعات سمجھی جائے گی۔ یعنی دکان کھلنے کا وقت رات ۱۲؍ بجے سے اگلے دن ۱۲؍ بجے تک کبھی بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن اس قانون کو اب تک عملی طور پر نافذ نہیں کیا گیا تھا۔ البتہ اس سرکیولر میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ شراب خانے ، پرمٹ روم اور حقہ پارلر وغیرہ کو قت کی پابندی کرنی ہوگی اور انہیں جو وقت دیا گیا ہے اسی وقت پر کاروبار بند کرنا ہوگا۔
البتہ اس میں تھیٹر ، سنیما ہال اور تفریح کے دیگر مقامات کوشامل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل سنیمال اور تھیٹروں کو وقت مقررہ پر بند کرنے کا حکم تھا۔ اس حکم کے بعد عوام کیلئے تفریح کے مقامات بھی رات دن کھلے رکھا جا سکیں گے۔ دراصل مہاراشٹر کے کاروباری اداروں کی جانب سے حکومت سے گزارش کی جا رہی تھی کہ رات کے وقت دکانوں اور کاروباری ٹھکانوں کو بند کروانے کے معاملے میں سختی نہ برتی جائے۔ اس تعلق سے ۲۰۱۷ء میں منظور کیا گیا قانون موجود ہونے کے باوجود مقامی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے سختی کی جاتی ہے۔ ان شکایتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت مہاراشٹر نے خصوصی سرکیولر جاری کیا ہے اور پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ دکانوں اور کاروباری اداروں کو بند کروانے کے معاملے میں سختی نہ برتے۔ اس کی وجہ سے جہاں دکانداروں اور کاروباری اداروں کو راحت ملی ہے وہیں عوام کو بھی یہ سہولت حاصل ہو جائے گی کہ وہ ۲۴؍ گھنٹوں میں کسی بھی وقت خریداری کر سکتے ہیں۔ خاص کر ایسے لوگ جن کی ڈیوٹی دیر رات ختم ہوتی ہے اور انہیں دکانیں بند ہوجانے کی وجہ سے کھانے پینے کی چیزیں خریدنے میں دقت ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ اب تک صرف دوائوں کی دکانیں اور کچھ کلنک ہی رات بھرے کھلے رہا کرتے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت مہاراشٹر کے اس فیصلے کا مقصد صرف عوام کو سہولت یا دکانداروں کو راحت پہنچانا نہیںبلکہ دکانوں کے رات دن کھلے رہنے کی وجہ سے معیشت میں بھی تیزی آئے گی۔ اگر دکانیں کھلی رہیں گی تو ظاہر سی بات ہے کہ اس کیلئے ہول سیل مارکیٹ کو بھی اپنے اوقات بڑھانے ہوں گے اور وہاں کاروبار میں تیزی آئے گی ۔خریداری میں اضافے کی وجہ سے حکومت کی تجوری میں جمع ہونے والی رقم میں بھی اضافہ ہوگا اور معاشی مشکلات سے دوچار حکومت کو کسی حد تک راحت ملنے کی امید ہے۔ امکان ہے کہ اس کی وجہ سے ملازمتیں بھی نکل آئیں۔ حالانکہ بعض ماہرین اس بات پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ رات دن اگر بازاراور دکانیں کھلی رہیں گی تو لوگ آرام کب کریںگے اور پولیس کو سیکوریٹی کے تعلق سے کوئی چیلنج درپیش ہوا تو اس کا سامنا کیسے کیا جائے گا؟