حال ہی میں مراٹھا سماج کو حیدر آباد گزٹ کے مطابق کنبی سرٹیفکیٹ دلوانے میں کامیابی حاصل کرنے والے منوج جرنگے ان اعلان کیا ہے کہ اب وہ کسانوں کیلئے جہدوجہد کریں گے
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 9:41 AM IST | Z A khan | Beed
حال ہی میں مراٹھا سماج کو حیدر آباد گزٹ کے مطابق کنبی سرٹیفکیٹ دلوانے میں کامیابی حاصل کرنے والے منوج جرنگے ان اعلان کیا ہے کہ اب وہ کسانوں کیلئے جہدوجہد کریں گے
حال ہی میں مراٹھا سماج کو حیدر آباد گزٹ کے مطابق کنبی سرٹیفکیٹ دلوانے میں کامیابی حاصل کرنے والے منوج جرنگے ان اعلان کیا ہے کہ اب وہ کسانوں کیلئے جہدوجہد کریں گے۔ انہوں نے حکومت سے سیلاب زدگان کی فوری مدد کا مطالبہ کرکے اس کی شروعات بھی کر دی ہے۔ منوج جرنگے جمعرات کو بیڑ ضلع کے نارائن گڑھ میں دسہری ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ منوج جرنگے ان دنوں علیل ہیں اور اورنگ آباد کے اسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا ، اس کے باوجود وہ دسہرہ ریلی سے خطاب کرنے بیڑ پہنچے۔ یہاں پہلے انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے واضح کیا کہ اب وہ کسانوں کے حقوق کی لڑائی لڑیں گے اور حکومت سے ان کا حق انہیں دلوائیں گے۔ انہوں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اس تعلق سے وہ شام کو ہونے والی دسہرہ ریلی کے دوران بڑا اعلان کریں گے۔
ریلی میں حکومت سے مطالبات
شام کو جب انہوں نےدسہرہ ریلی سے خطاب کیا تو اس موقع پر انہوں نے مراٹھا ریزرویشن کے ساتھ ساتھ ریاست کے کسانوں کے سنگین مسائل پر بھی زور دیا۔ جرنگے نے اعتراف کیا کہ ریزرویشن کی تحریک میں مراٹھا سماج کے اتحاد کی وجہ سے کامیابی ملی ہے۔ آئندہ انہیں کئی اور باتیں بھی حکومت سے منوانی ہیں اس لئے مراٹھا سماج متحد رہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جس طرح مراٹھا سماج کے اتحاد سے مجھے طاقت ملی اسی طرح ہماری جدوجہد سے اب کسانوں کو طاقت دلانی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یا تو حکومت فوری طور پر ریاست میں ’سیلابی قحط‘ کا اعلان کرے یا پھر کسانوں کی صد فی صد امداد کرے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں حالیہ دنوں میں ہوئی مسلسل بارش اور تباہ کن سیلاب کے باعث کسانوں کی حالت دگرگوں ہے۔ کھیت، فصلیں اور زمینیں پانی میں بہہ گئی ہیں، جس سے کسان بدحال ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے وقت میں کسانوں کو فوری اور ٹھوس راحت ملنا بے حد ضروری ہے۔انہوں نے اپنی تقریر میں حکومت کے سامنے متعددمطالبات پیش کئے۔ ریاست میں فوری طور پر سیلابی قحط کا اعلان کیا جائے۔ کسانوں کو ۷۰؍ ہزار روپے فی ہیکٹر معاوضہ دیا جائے۔ جن کسانوں کی زمینیں دریاؤں کے کنارے بہہ گئی ہیں، انہیں ایک لاکھ ۳۰؍ ہزار روپے کی خصوصی امداد دی جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے مکانات گر گئے ہیں جانور بہہ گئے ہیں یا اناج خراب ہو گیا ہے، وہ جیسے کہیں ویسے ان کا پنچنامہ کیا جائے۔ انہیں پریشان نہ کیا جائے۔ کسانوں کا قرض مکمل طور پر معاف کیا جائے۔ منوج جرنگے نے حکومت کو متنبہ کیا کہ کسانوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، ورنہ ریاست بھر میں احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔
اس ریلی میں بڑی تعداد میں مراٹھا باشندوں نے شرکت کی۔ منوج جرنگے نےعزم ظاہر کیا کہ مراٹھواڑہ کے بعد ہم مغربی مہاراشٹر میں بھی مراٹھا سماج کو ریزرویشن دلائیں گے۔اس کیلئے بھی الگ سے جدوجہد شروع کی جائے گی۔