یورپ اور روس کے مابین کشیدگی کے درمیان فرانس نے اپنی فوج کو بدترین صورتحال کیلئے تیار رہنے کا حکم دے دیا، حتیٰ کہ آج رات میں بھی ممکنہ جنگ کیلئے تیار رہنے کا حکم دیا۔
EPAPER
Updated: October 02, 2025, 10:00 PM IST | Paris
یورپ اور روس کے مابین کشیدگی کے درمیان فرانس نے اپنی فوج کو بدترین صورتحال کیلئے تیار رہنے کا حکم دے دیا، حتیٰ کہ آج رات میں بھی ممکنہ جنگ کیلئے تیار رہنے کا حکم دیا۔
فرانسیسی میگزین ویلیوز ایکچوئلز کے مطابق، صورتحال اس قدر سنگین ہے کہ فرانسیسی فوج کے سربراہ جنرل پیری شِل نے اپنے کمانڈروں اور سپاہیوں سے کہا ہے کہ ’’وہ کسی بھی لمحےجنگ کیلئےتیار رہیں، اگر ضرورت پڑی تو آج رات بھی۔‘‘یوکرین پر روس کے مکمل حملے کے بعد، شِل فرانسیسی فوج کو ایک ایسی طاقت میں تبدیل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو تیزی سے متحرک ہو سکے اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر بیرون ملک تعیناتی کے لیے تیار رہے۔ وہ ڈرونز، روبوٹس، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں، اور فضائی دفاعی نظاموں سمیت فوج کی جدید کاری پر بھی کام کر رہے ہیں، جس میں یوکرین کی جنگ سے حاصل ہونے والے اسباق کو شامل کیا جا رہا ہے۔فوج کو تیار کرنے کی کوششوں کی اس تفصیل کی خبر اسی دن سامنے آئی جب صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ یورپ روس کے ساتھ ’’حالت جنگ ‘‘میں ہے۔ یہ تبصرہ ڈنمارک میں یورپی لیڈروںکے ایک اجلاس میں کیا گیا تھا جہاں دفاعی اقدامات اور یوکرین کے لیے حمایت ایجنڈے میں سرفہرست تھے۔
یہ بھی پڑھئے: گلوبل صمود فلوٹیلا: لندن میں فلسطین حامی مظاہرین کا سڑکوں پر احتجاج
حالیہ ہفتوں میں، یورپی نیٹو رکن ممالک اور روس کے درمیان تناؤ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ پولینڈ، اسٹونیا، رومانیہ، اور لتھوانیا نے روسی ڈرونز اور جنگیجہازوں سے فضائی دخل اندازیوں کی اطلاعات دی ہیں۔ ڈنمارک، ناروے، اور سویڈن نے بھی ڈرونز کی اطلاعات دی ہیں، جہاں ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹی فریڈرکسن نے کہا کہ’’ یہ واضح ہے کہ روس اس طرح کے اعمال کے ذریعے یورپ کی حدوں کو پرکھ رہا ہے۔‘‘نیٹو نے کہا ہے کہ اس کے رکن ممالک روسی ہوائی جہازوں کو گرائیں گے اگر وہ دخل اندازی کے دوران خطرہ بنیں۔اسی دوران پولینڈ نے ۱۹؍ روسی ڈرون کی دخل اندازی کی خبر دی ہے۔
روس کے ساتھ جنگ کی تیاری کے لیے، فرانس تین مرحلے کے منصوبے کے تحت اپنی فوج تیار کر رہا ہے۔پہلا مرحلہ اس مہینے کے آخر میں اس وقت دیکھنے میں آئے گا جب ایک فرانسیسی بریگیڈ رومانیہ میں نیٹو کے مشق `ڈیسیان فالز۲۰۲۵ء میں۱۰؍ دیگر اتحادیوں کے ساتھ شامل ہوگا۔مجموعی طور پر، نیٹو اس مشق میں تقریباً۵۰۰۰؍ فوجیوں کے ساتھ ساتھ جنگی ساز و سامان بھی تعینات کرے گا۔ اس کا بنیادی مقصد نیٹو کمانڈ کے تحت ماتحت اور وابستہ ڈھانچے کا آپریشنل انضمام اور رومانیہ اور بلغاریہ میں نیٹو بیٹل گروپس کا بریگیڈ کی سطح پر مکمل منتقلی ہے۔ویلیوز ایکچوئلز میگزین کے مطابق، یہ دہائیوں میں پہلا موقع ہوگا جب فرانس بیرون ملک ایک مکمل بریگیڈ تعینات کرے گا۔رومانیہ میں آپریشنز کو متحرک کرنے، تعینات کرنے اور ان کی مشق کرنے کی صلاحیت کے ساتھ، فرانسیسی فوج شِل کے بقول یورپ کی سب سے طاقتور زمینی فوج کے مرکز کی تعمیر نو کے پہلے مرحلے کو مکمل کرے گی۔دوسرے مرحلے میں، فرانسیسی فوج تقریباً۲۵؍ہزار فوجیوں پر مشتمل ایک مکمل ڈویژن کو متحرک کرنے، تعینات کرنے اور آپریشنل بنانے کی تیاریاں کرے گی۔رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے کے تحت فوج کی تنظیم نو مکمل ہونے کے بعد، تیسرا مرحلہ شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: فرانس: مسجد میں داخل ہوکر ایک شخص نے متعدد قرآنی نسخوں کو پھاڑ ڈالا
تیسرے مرحلے میں، فرانس کا ہدف۲۵؍ ہزار اہلکاروں پر مشتمل ایک مکمل ڈویژن کو آپریشن کے لیے بیرون ملک تعینات کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔ایسا ڈویژن موجودہ فوج کا ایک ترقی یافتہ ورژن ہوگا جس میں توپ خانے کی ایک تنظیم نو شدہ بریگیڈ ہوگی جس میں طویل فاصلے تک فائر سپورٹ کے ذرائع (ملٹی پل راکٹ لانچرز، فی الحال ۹؍یونٹس)، فضائی دفاعی نظام، اور جاسوسی کے لیے ٹیکٹیکل ڈرونز شامل ہوں گے۔
یہ مشق نیٹو کی روسی سرحد کے ساتھ اپنے مشرقی محاذ کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ جہاں فرانس رومانیہ کی حفاظت میں قیادت کرتا دکھائی دے رہا ہے، وہیں برطانیہ نے اسٹونیا کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ برطانیہ نے روسی دخل اندازیوں سے پولینڈ کے فضائی حدود کی حفاظت کے لیے جنگی جہاز بھی بھیجے ہیں۔