۵۰؍ فیصد ٹیرف کے ٹرمپ کے اعلان کو یونین نے نقصاندہ قراردیا، معاہدہ پر زوردیامگر مفادات کے دفاع کیلئے بھی تیار ہونے کا اعلان کیا۔
EPAPER
Updated: May 25, 2025, 10:09 AM IST | Washington
۵۰؍ فیصد ٹیرف کے ٹرمپ کے اعلان کو یونین نے نقصاندہ قراردیا، معاہدہ پر زوردیامگر مفادات کے دفاع کیلئے بھی تیار ہونے کا اعلان کیا۔
یکم جون سے یورپی یونین کے تمام ممالک سے امریکہ درآمد ہونے والی تمام مصنوعات پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرنے کے ڈونالڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد اب یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ کے آثار پیدا ہوگئے ہیں تاہم یورپی ممالک کے وفاق نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ آگے بڑھنے کی بات کہی ہے۔ یورپی یونین نے امریکی صدر کے عائد کردہ بھاری درآمدی محصولات کے سبب پیدا ہونے والی عالمی تجارتی کشیدگی کے تناظر میں ۲۰۲۵ء کیلئے یورو زون کی اقتصادی ترقی کے اندازوں میں کمی کر دی ہے۔
اس بیچ یونین نے متنبہ کیا ہے کہ امریکہ کے اضافی ٹیرف دونوں کیلئے نقصان دہ ہوں گے۔ یورپی یونین کے تجارتی امور کے سربراہ ماروس سیفکووچ نے کہا ہے کہ یورپی یونین ایسے معاہدے کیلئے پُرعزم ہے جس سے دونوں فریقین کو فائدہ ہو۔ واضح رہے کہ ٹیرف کے نفاذ پر کسی معاہدہ پر پہنچنے کیلئے بات چیت میں تاخیر اور کسی نتیجے پر جلد نہ پہنچ پانے کی وجہ سے ٹرمپ نے یکم جون سے یورپی مصنوعات پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف کا اعلان کرکے ہلچل مچا دی ہے۔ اس کے جواب میں یورپی یونین کے تجارتی امور کے سربراہ ماروس سیفکووچ نے کہا ہے کہ یونین اپنے مفادات کے دفاع کیلئے تیار ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ دھمکیوں کی بجائے احترام کی بنیاد پر تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں۔
اس بیچ یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ۲۰؍ ممالک پر مشتمل سنگل کرنسی والے وفاق یورو زون کی معیشت۲۰۲۵ء میں ۰ء۹؍ فیصد کی شرح نمو سے آگے بڑھے گی جو گزشتہ اندازوں یعنی۱ء۳؍ فیصد سے کافی کم ہے۔ ا ندازوں میں یہ کمی ٹرمپ کے ٹیرف کے نفاذ کے اعلان کی وجہ سے کی گئی ہے۔ یورپی یونین نے۲۰۲۶ء میں یورو زون کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی کو بھی کم کر کے۱ء۴؍ فیصد کردیا ہے جو گزشتہ سال نومبر میں کی گئی پیش گوئی۱ء۶؍فیصد سے کم ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر جمعہ کو کئے گئے ایک پوسٹ میں کہا ہےکہ وہ یکم جون۲۰۲۵ء سے یورپی یونین پر براہ راست۵۰؍فیصد ٹیرف یا محصولات عائد کرنے کی سفارش کر رہے ہیں۔ اس خبر پر وال اسٹریٹ میں فوری طور سے اسٹاک مارکیٹ بری طرح متاثر ہوا۔ اگر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے مطابق یورپی درآمدات پر مذکورہ ٹیرف یا ڈیوٹی کا نفاذ ہو جاتا ہے تو وہ یورپی یونین سے آنے والی اشیا کے خلاف موجودہ۱۰؍ فیصد بنیادی امریکی ٹیکس میں ڈرامائی طور اضافہ ہوگا۔ اس طرح دنیا کی سب سے بڑی معیشت اور اس کے سب سے بڑے تجارتی بلاک کے درمیان معاشی تناؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو جائے گا۔
ٹیرف میں اضافہ کا جواز پیش کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ ٹیرف کے حوالے سے بات چیت’’کہیں نہیں جا رہے‘‘ (کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی ہے۔ ) ٹرمپ کے مطابق ’’یورپی یونین، جو بنیادی طور پر امریکہ سے تجارتی فائدہ اٹھانے کے مقصد سے بنائی گئی تھی، کے ساتھ معاملات طےکرنا بہت مشکل نظر آرہا ہے۔ ‘‘ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی اور یورپی اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھنے میں آئی۔ ڈاؤ جونز انڈیکس ابتدائی تجارتی سیشن میں ۴۶۰؍ پوائنٹس یعنی۱ء۱؍ فیصد نیچے آ گیا جبکہ یورپی مارکیٹس میں بھی تیزی سے کمی آئی ہے۔