Inquilab Logo

سکم : مٹی اور ملبے سے۵۶؍ لاشیں برآمد ،۱۴۲؍ اب بھی لاپتہ

Updated: October 08, 2023, 9:51 AM IST | Agency | Gangtok

فوج کا گولہ بارود بھی بہہ گیا،۲۳؍ لا پتہ فوجی جوانوں میں سے ۷؍ کی لاشیں برآمد،۳؍ ہزار سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔

A wrecked vehicle and JCB after floods in Sikkim. Photo: PTI
سکم میں سیلاب کے بعد ایک تباہ حال گاڑی اور جے سی بی۔ تصویر:پی ٹی آئی

سکم میں تیستا ندی میں اچانک آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور چار دن گزرنے کے بعد بھی مٹی اور ملبے سے لاشیں مل رہی ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق اس  قدرتی آفت کے سبب بڑی تعداد میں جانی نقصان بھی ہوا ہے اور اب تک۵۶؍ لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ تیس سے ​​زائد لاشیں مغربی بنگال میں تیستا ندی کے طاس سے برآمد ہوئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق فوج  کے ۲۳؍جوان لاپتہ ہوئے تھے جن میں سے۷؍کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ ریاست میں۳؍ ہزار سیاح چار دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں لیکن خراب موسم ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ ہے۔ادھررنگپو میں تیستا ندی کے کنارے فوج کے گولہ بارود کا ایک بہت بڑا ذخیرہ بہہ گیا ۔  اس ذخیرے میں زوردار دھماکہ بھی ہوا۔اس زوردار دھماکے کے بعد دھوئیں کے گھنے بادل پھیل گئے۔ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں فوج کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سیلاب کے دوران گولہ بارود دریا میں بہہ گیا اور دھماکہ بھی ہوا تاہم اس دھماکے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوج نے مقامی باشندوں کو بھی خبردار کیا اور ان سے درخواست کی کہ اگر وہ کوئی اسلحہ یا گولہ بارود کا ذخیرہ  لاوارث پڑا ہوا دیکھیں تو فوری طور پر حکام کو مطلع کریں۔ اس سے قبل جمعرات کو آسام کے باکسا ضلع سے ایک فوجی جوان تیستا ندی میں اچانک سیلاب کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔
میگھالیہ نے سکم سے۲۶؍ طلباء کو نکالا
میگھالیہ نے سکم میں پھنسے کل۲۶؍طلباء کو سیلاب سے نکال لیا ہے  اورانہیں بس کے ذریعے شیلانگ لایا گیا ہے۔ ایک اہلکار نے سنیچر کی صبح یہ اطلاع دی۔وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما نے ایکس پر کہا کہ میگھالیہ کے۲۶؍ طلباء کو لے کر ایک بس جو گزشتہ شام سلی گوڑی کے راستے  سکم کے مجیتر سے  روانہ ہوئی تھی، کوکراجھار کو پار کر کے شیلانگ کی طرف آ رہی ہے۔ طلباء کو محفوظ دیکھ کر خوشی ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK