Inquilab Logo

سکم: جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۳۴؍ سے تجاوز کرگئی

Updated: October 09, 2023, 3:34 PM IST | Mumbai

شمالی سکم میں سیلاب کے سبب مرنے والوں کی تعداد۳۴؍ سے تجاوز کر گئی ہے جن میں ۱۰؍ فوجی جوان بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ اموات پاکیونگ میں درج کی گئی ہیں جہاں ۲۲؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ریاست کے وزیراعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے رہائش گاہ پر میٹنگ کی اور راحت رسانی کے کاموں کا جائزہ لیا۔ انڈین ایئر فورس نے بھی امدادی کارروائی کا آغاز کیا۔

BRO officers providing security to tourists in Lachine Valley. Photo: PTI
بی آر او افسران لاچین ویلی میں سیاحوں کو حفاظت فراہم کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

شمالی سکم میں سیلاب کے سبب مرنے والوں کی تعداد ۳۴؍ ہو گئی ہے جن میں ۱۰؍ فوجی جوان بھی شامل ہیں۔ سرچ آپریشن جاری ہے اور ۱۰۵؍ افراد اب بھی گمشدہ ہیں۔ انڈین ایئرفورس بھی راحت رسانی کا کام کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ شمالی سکم میں بادل پھٹنے سے دریائے ٹیسٹا میں سیلاب آگیا تھا۔ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے آرمی فورسیز کے ساتھ راحتی رسانی کے کاموں میں اشتراک کیلئے چیف سیکریٹری وی بی پاٹھک، چیف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ ۳۴؍ اموات میں سے سب سے زیادہ (۲۲؍) اموات پاکیونگ میں درج کی گئی ہیں جن میں ۱۰؍ فوجی جوان شامل ہیں۔ بعد ازیں گانگٹوک میں ۶؍ اموات جبکہ منگن اور نامچی میں بالترتیب ۴؍ اور ۲؍ اموات درج کی گئی ہیں۔  لاپتہ افراد میں سے ۶۳؍ افراد کا تعلق پاکیونگ ضلع سے ہے۔ بعد ازیں ۱۶؍ افراد کا تعلق منگن جبکہ ۶؍افرادکا تعلق نامچی سے ہے۔ کچا اور پکا میں ۳؍ ہزار ۲۳۴؍ گھر منہدم ہو گئے ہیں اور ۵؍ ہزار ۷۲۳؍ افراد کو بچایا گیا ہے۔ ریاست میں ۱۴؍ بریج یا تو منہدم یا ڈوب گئے ہیں جبکہ ذرائع ابلاغ کو بھی نقصان ہوا ہے۔ ۴؍ اضلاع کے ۲۵؍ریلیف کیمپوں میں ۶؍ ہزار ۵۰۵؍ بے گھر افراد کو منتقل کیا گیا ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد ۵۸؍ ہزار ۰۷۸؍ ہوگئی ہے۔ وزیر اعلیٰ تمانگ نے میٹنگ میں راحت رسانی کے کاموں کا جائزہ لیا ہے۔ یہ میٹنگ اس بات کی یقین دہانی کرنے کیلئے کی گئی تھی کہ ریاست میں ڈیفینس فورسیز کے ساتھ پھنسے ہوئے افراد کو بچانے کا کام بہترین طریقے سے جاری ہے یا نہیں۔ اسی درمیان انڈین ایئر فورس نے سکم میں لوگوں کو امداد مہیا کرنے کا کام جاری رکھا ہےاور منگن اور لاچین میں کئی سیاحوں کو بچایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK