مہاراشٹر اسوسی ایشن آف ریسیڈنٹ ڈاکٹرس نےنائر،کے ای ایم ، سائن اورکوپراسپتال میںبازو پر سیاہ فیتہ باندھ کر سخت ناراضگی کااظہار کیا۔ کل یکروزہ بند کا انتباہ دیا
EPAPER
Updated: September 16, 2025, 11:32 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
مہاراشٹر اسوسی ایشن آف ریسیڈنٹ ڈاکٹرس نےنائر،کے ای ایم ، سائن اورکوپراسپتال میںبازو پر سیاہ فیتہ باندھ کر سخت ناراضگی کااظہار کیا۔ کل یکروزہ بند کا انتباہ دیا
مہاراشٹر میڈیکل کونسل (ایم ایم سی )کی جانب سے ۱۱؍ستمبر کو ہومیوپیتھی ڈاکٹروںکو ایلوپیتھی کی پریکٹس کرنےکیلئے۶؍ماہ کا سرٹیفکیٹ کورس ان ماڈرن فارمیسی(سی سی ایم پی) کی اجازت دینے کے خلاف منگل کو انڈین میڈیکل اسوسی ایشن(آئی ایم اے) اور مہاراشٹر اسوسی ایشن آف ریسیڈنٹ ڈاکٹرز (مارڈز) نےممبئی سمیت ریاست کے دیگر اضلاع میں علامتی احتجاج کیا۔ شہرومضافات کے نائر، کے ای ایم،سائن اور کوپر اسپتال میں ڈاکٹروںنے سیاہفیتہ باندھ کر ڈیوٹی کی۔اس ضمن میں ایلوپیتھی ڈاکٹروںمیں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔
ایم ایم سی کے مذکورہ نوٹیفکیشن پر ’مارڈز‘نےمنگل کو اسپتالوںمیںسیاہفیتہ باندھ کرخاموش احتجاج کرنےکا اعلان کیا تھاجس کےتحت نائر ،کے ای ایم ، سائن اور کوپر اسپتال میں ریسیڈنٹ ڈاکٹروںنے بازو پر سیاہفیتہ باندھ کر طبی ذمہ داریاں نبھائیں۔ اس احتجاج کےدوران مریضوںکے علاج میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کی گئی۔
واضح رہےکہ مذکورہ معاملہ میں آئی ایم اے اور مارڈز نے ایلوپیتھی کی پریکٹس کیلئےہومیوپیتھک ڈاکٹروںکو سی سی ایم پی کورس مکمل کرنےکی ریاستی حکومت کی اجازت کے خلاف ۱۸؍ ستمبر(کل) کو یکروزہ بند کا انتباہ دیا ہے۔ اس پس منظر میں ریاست کے ریسیڈنٹ ڈاکٹروں کی تنظیم ’مارڈز‘ نے منگل کو ریاست کے تمام سرکاری اسپتالوں میں سیاہ فیتہ باندھ کر حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ریاست میں ایلوپیتھک ڈاکٹروں کی مختلف تنظیموں نے حکومت کے فیصلے کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کیا ہے۔ اس سلسلے میں پیر کو سینٹرل اور بی ایم سی مارڈز کے عہدیداروں نے میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکریٹری، کمشنر آف میڈیکل ایجوکیشن اور ڈائریکٹوریٹ آف میڈیکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر سے ملاقات کی اور ایم ایم سی میں سی سی ایم پی کورس مکمل کرنے والے ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کے رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ میٹنگ کے بعد منگل کوسیاہ فیتہ باندھ کر احتجاج کرنے کااعلان کیا گیاتھا۔اسی کے تحت ممبئی کےعلاوہ دیگر اضلاع میں ڈاکٹروں نے خاموش احتجا ج کیا۔ اس دوران ڈاکٹروں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ احتجاج سے طبی خدمات متاثر نہ ہوں اورصحت کی تمام خدمات معمول کے مطابق جاری رہے۔
’مارڈز‘کےمطابق یہ احتجاج ایم ایم سی کے نامنصفانہ فیصلے کے خلاف بیداری لانے اور ریاست کے شہریوں کی صحت کے تحفظ کیلئے کیا گیا تھا۔
بی ایم سی مارڈز کی صدرڈاکٹرروہت میناکےمطابق ’’ایم ایم سی کےفیصلہ سے برسوں کی سخت ایلوپیتھک تربیت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔اس کی وجہ سے مریضوںکی صحت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔یہ فیصلہ صحت عامہ اور مریضوںکی زندگی کےساتھ کھلواڑ کےمترادف ہے۔ اس لئے ہم متحد ہوکر اس فیصلہ کی مخالفت کرتے ہیں ۔ اسی وجہ سے بی ایم سی مارڈز، سینٹرل مارڈز اور اے ایس ایم آئی نے پُرامن احتجاج کیا ہے۔ ہم نے ڈیوٹی اوقات کے دوران بازو پرسیاہ فیتہ باندھ کر علامتی اور خاموش احتجاج درج کیا،اس دوران مریضوں کی دیکھ بھال میںکسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئی۔خاموش احتجاج میں ایم بی بی ایس کے تمام طلبہ، انٹرنز، ریسیڈنٹ ڈاکٹرس، فیکلٹی ممبران اور اسپتال کا عملہ طبی معیار کی حفاظت اور تحفظ کیلئے شریک ہوا۔‘‘