Inquilab Logo

سنگاپور: مسلمانوں کو لیب میں تیارکردہ گوشت کھانے کی اجازت، فتویٰ جاری

Updated: February 03, 2024, 7:33 PM IST | Singapore

سنگاپور کے معروف عالم دین مفتی ڈاکٹر نذیر الدین ناصر نے کہا ہے کہ اگر لیب میں تیار کردہ گوشت حلال جانور کے خلیات کے ہیں تو انہیں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سائنسی ترقی اور ماحولیاتی اور معاشرتی تبدیلی کے پیش نظر ہمیں اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے راہیں ہموار کرنی ہوں گی تاکہ آنے والی نسلیں ان کی بنیاد پر اپنے حق میں درست فیصلے کرسکیں۔

Mufti Dr. Naziruddin Muhammad Nasir speaking. Photo: INN
مفتی ڈاکٹر نذیرالدین محمد ناصر خطاب کرتے ہوئے۔تصویر: آئی این این

سنگاپور میں اب مسلمانوں کو لیبارٹری میں تیار کئے گئے گوشت کھانے کی اجازت ہے۔ تاہم، یہ اسی وقت ممکن ہے جب یہ گوشت حلال جانور کے خلیات سے تیار کئے گئے ہوں اور ان کی تیاری میں کوئی غیر حلال اجزاء شامل نہ کئے گئے ہوں۔ٹوڈے اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق سنگاپور کے مفتی ڈاکٹر نذیر الدین محمد ناصر نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ فتویٰ کی تحقیق کو جدید ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی اور معاشرتی تبدیلی کے ساتھ کس طرح آگے بڑھانا ہے۔ وہ جمعہ کو عصری معاشروں میں فتویٰ پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے آغاز کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔
اسلام میں فتوے مذہبی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر مسلمانوں کی رہنمائی کیلئے کسی مذہبی احکام سے کم نہیں۔ سنگاپور میں مسلم امور کے وزیر انچارج ماساگوس ذوالکفلی نے بھی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ سنگاپور کی اسلامی مذہبی کونسل (ایم یو آئی ایس) لیب میں تیار شدہ گوشت کے معاملے کا مطالعہ ۲۰۲۲ء سے کررہی ہے ۔ 
ٹوڈے نے وزیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ہم دنیا کے پہلے ممالک میں سے ایک ہو سکتے ہیں جو حقیقت میں اس میدان میں قیادت کر رہے ہیں۔ ہم نہ صرف لیب میں گوشت بنارہے ہیں بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنا رہے ہیں کہ مسلمانوں کیلئے اس کا استعمال حلال ہے۔‘‘
ایم یو آئی ایس نے آج ایک میڈیا ریلیز میں کہا کہ ’’روایتی زراعت اور آبی زراعت کے مقابلے زیادہ ماحولیاتی طور پر پائیدار ذرائع سے تیار کی جانے والی نئی خوراکیں، ماحولیاتی پائیداری میں حصہ ڈالنے کا ایک عملی طریقہ پیش کرتی ہیں۔‘‘
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مذہبی رہنمائی اس لئے کی گئی ہے کہ مسلمانوں میں لیب میں تیار شدہ گوشت کے استعمال کے متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔ ۲۰۲۰ء میں سنگاپور میں جب پہلی بار لیب میں گوشت تیار کیا گیا تو وہاں کے مسلمانوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا یہ گوشت ہمارے لئے حلال ہوگا  کیونکہ اس کی بنی ہوئی دیگر اشیاء بھی یہاں فروخت ہونے لگی ہیں، اور حلال گوشت اور لیب کے گوشت میں فرق کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ سنگاپور لیب میں تیار شدہ گوشت کی مصنوعات کی فروخت کی منظوری دینے والا پہلا ملک ہے۔
کانفرنس میں نائب وزیر اعظم ہینگ سوئی کیٹ اور تقریباً ۴۰۰؍ مہمانوں نے شرکت کی جن میں بین الاقوامی مذہبی لیڈروں ، سفیروں کے علاوہ مذہبی اور کمیونٹی لیڈر بھی شامل تھے۔سنگاپور کے مفتی نذیر الدین نے کہا کہ مذہبی حکام کو چاہئے کہ وہ اپنے احکام میں ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دیں کیونکہ تکنیکی ترقی اور سماجی تبدیلیاں رونما ہوتی رہیں گی اور ہمیں ان کے مطابق گنجائش نکالنی ہوگی۔سنگاپور کے معروف عالم دین نے کہا کہ ’’ہم یقینی طور پر اسلام کے ایسے رخ کی طرف کام کر سکتے ہیں جو تمام انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے کی کوشش کرتا ہے، اور ہر قسم کی فلاح و بہبود کو محفوظ رکھتا ہے۔ ایسی ہی ایک ترقی خوراک کے متبادل ذرائع کی ہے۔ اگرچہ ایسے لوگ ہیں جو یہ دلیل دیتے ہیں کہ کھانے کے اس طرح کے ذرائع کی ضرورت نہیں ہے اور مسلمانوں کو حلال جانور سے حاصل شدہ گوشت سے لطف اندوز ہوتے رہنا چاہئے، ایم یو آئی ایس کی فتویٰ کمیٹی نے کافی عرصہ غور وخوض کے بعد لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت مسلمانوں کیلئے استعمال کرنا جائز قرار دیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’کمیٹی (جس کے وہ سربراہ ہیں) نے لیبارٹریوں کا دورہ کیا جہاں بائیو ری ایکٹرز میں جانوروں کے خلیات سے گوشت تیار کیا جاتا ہے۔ ایک متبادل یہ ہے کہ اسے محفوظ طریقے سے تیار کیا جائے یعنی حلال جانور کے خلیات سے تیار کیا جائے۔ اس طرح ہم ماحولیات کو بہتر بنانے اور آنے والی نسلوں کو مختلف مسائل سے نمٹنے کی اجازت دیں گے۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کا استعمال جائز ہے، یہ حلال ہے، جہاں خلیے ایسے جانوروں کے ہوں جو اسلام میں حلال یا جائز ہیں، اور جہاں حتمی اجزاء میں کوئی غیر حلال اجزاء شامل نہ ہوں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK