• Sat, 29 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایس آئی آر نے بنگال اور گجرات میں پھر ۲؍ بی ایل اوزکی جان لی

Updated: November 28, 2025, 11:25 PM IST | New Delhi

ٹی ایم سی نے ’’الیکشن کمیشن کے ہاتھ خون میں سنے ‘‘ہونے کا الزام عائد کیا، ۱۰؍ رکنی وفد کی کمیشن سے ملاقات ، ۵؍ سوال کئےمگر جواب نہیں ملا

Members of the TMC delegation talking to the media after meeting the Election Commission. (PTI)
ٹی ایم سی کے وفد میں شامل اراکین الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ ( پی ٹی آئی)

ایس آئی آر بوتھ لیول افسران کیلئے ’’موت کا فرمان‘‘ بنتا جارہا ہے۔ جمعرات اور جمعہ کواس نے گجرات اور مغربی بنگال میں  مزید ۲؍ بی ایل اوز کی جان لے لی لیکن الیکشن کمیشن  نے ٹی ایم سی کے ایک ۱۰؍ رکنی وفد سے ملاقا ت میں  اسے محض ’’الزام تراشی‘‘ کہہ کر ٹال دیا۔ ترنمول کانگریس جس نے ’’الیکشن کمیشن کے ہاتھ خون میں سنے‘‘  ہونے کا  الزام عائد کیا ہے، کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ  انہوں  نے کمیشن  سے ایس آئی آر اوراس میں ہونےوالی اموات کے خلاف تحریری شکایت کی  اور  ملاقات میں  ۵؍ بنیادی سوال کئےمگر چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے ایک سوال کا بھی جواب نہیں دیا۔
مزید ۲؍ بی ایل اوز کی موت
   بی ایل او کی اضافی  ڈیوٹی پر مامور کئے گئے ذاکر حسین(مرشد آباد، مغربی بنگال) جمعرات کو  اور دنیش راول (مہسانہ ، گجرات)  جمعہ کو  ہارٹ فیل ہونے کی وجہ سے  انتقال کرگئے۔ دونوں  کے اہل خانہ نے بطور بی ایل او کام کے دباؤ کو موت کی وجہ قرار دیا ہے۔  ذاکر حسین  مرشدآباد ضلع میں سرکاری پرائمری اسکول میں  پڑھاتے تھے۔ جمعرات کی دوپہر سینے  میںشدید  درد کی شکایت کے بعد  وہ بے ہوش ہو گئے۔ انہیں فوراً قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں رات گئے ان کا  انتقال ہوگیا۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ حسین ’’شدید دباؤ‘‘ میں تھے کیونکہ انہیں  تدریسی کام   کے ساتھ ایس آئی آر کی اضافی  ذمہ داریاں  ادا کرنی پڑ رہی تھیں جو غیر معمولی تھیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پرائمری اسکول انتظامیہ  نے کئی  درخواستوں  کے باوجود انہیں تدریسی  ڈیوٹی سے فارغ کرنے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے دونوں ذمہ داریاں بیک وقت نبھانی پڑ رہی تھیں اوریہ دباؤ   میںغیر معمولی اضافہ کا سبب بن گیا۔ 
 اُدھر گجرات کے مہسانہ میں  دنیش راول (۵۰؍ سال)  جو سُداسنا گاؤں کے ایک سرکاری پرائمری اسکول  میں استاد تھے، جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اپنے گھر پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ستلاسنا پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر اُدے سنگھ زالا نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔
  آل انڈیا راشٹریہ شکشک مہا سنگھ، گجرات کے صدر متش بھٹ نے دنیش  راول پر بھی  ذہنی دباؤ کا الزام عائد کرتے ہوئےبتایا کہ ’’دنیش بھائی جمعرات کو دیررات تک کام کر رہے تھے کیوں کہ وہی  وقت ہوتا ہے جب سروَر چلتا ہے اوراسی وقت  زیادہ تر بی ایل اوز کو کام کرنا پڑتا ہے۔ وہ رات تقریباً ۲؍   بجے  تفصیلات اپ لوڈ کر رہے تھے تبھی گھبراہٹ اور سینے میں درد کی شکایت کی اور پھر کچھ دیر بعد دم توڑ دیا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK