’’آئی لو محمد ؐ ‘‘ مظاہرے روکنے کی پولیس کی کوشش، اتر پردیش کے کئی شہر متاثر، مولانا توقیر رضا کو نظر بند کردیا گیا
EPAPER
Updated: September 26, 2025, 10:45 PM IST | Bareilly
’’آئی لو محمد ؐ ‘‘ مظاہرے روکنے کی پولیس کی کوشش، اتر پردیش کے کئی شہر متاثر، مولانا توقیر رضا کو نظر بند کردیا گیا
عید میلادالنبیؐ کے موقع پر ’آئی لومحمد‘ لکھنے پر کانپور میں ہونے والی پولیس کارروائی کے خلاف ملک بھر کے مسلمان شدید غم و غصے میں ہیں اور اس زیادتی کیخلاف مظاہرے کررہے ہیں۔ جمعہ کو ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر اتر پردیش کے تمام اضلاع میں پولیس کو صبح سے ہی مستعد کر دیا گیاتھا لیکن بریلی میں حالات قابو سے باہر ہوگئے۔ یہاں مسلم نوجوانوں کو روکنے اور پولیس کی جانب سے زیادتی کے بعد شدید احتجاج اور پتھرائو شروع ہوگیا جس کے جواب میںپولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فی الحال شہر میں حالات کشیدہ ہیں اور پولیس نے امتناعی احکامات نافذ کردئیے ہیں۔
واضح رہے کہ بریلی میں اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا کی جانب سے احتجاج کے ساتھ صدر جمہوریہ کو میمورنڈم دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ان کی اپیل کے بعد بریلی سمیت آگرہ ، وارانسی، لکھنؤ ، میرٹھ ، بریلی ، سیتا پور اورالٰہ آباد کے علاوہ دیگر حساس اضلاع میںاضافی فورس تعینات تھی ۔ نماز سے قبل پولیس نے حساس علاقوں میں اعلیٰ افسران کے ساتھ گشت اور فلیگ مارچ بھی کیا۔ اس کے علاوہ نماز کے دوران مساجد کے آس پاس سادہ لباس میں پولیس کو تعینات کیا گیاتھا لیکن بریلی میں نماز کے وقت حالات بے قابو ہو گئے اور پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا۔مولانا توقیر رضا کی اپیل کے بعد ہجوم ’آئی لو محمد ؐ ‘ پوسٹر تنازع کے حوالے سے سڑکوں پر نکل آیا۔ لوگ پوسٹر اور جھنڈے اٹھائے مساجد سے نکلے اور نعرے لگاتے ہوئے اسلامیہ انٹر کالج میدان کی طرف مارچ کرنے لگے۔ جیسے ہی ہجوم خلیل کالج کے سہ راہے تک پہنچا،پولیس نے انہیں روک دیا جس سے گرماگرم بحث ہونے لگی۔ اس کے بعد ہجوم نے مبینہ طور پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ ۲؍ موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا اور ایک دوکان میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہو گئے۔ بریلی کے علاوہ اتر پردیش کے کسی بھی ضلع میں کسی نا خوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق بریلی میں پولیس کی جانب سے مظاہرے کی اجازت منسوخ کرنے اور مولانا توقیر رضا خاں کو منانے کی کوششوں کے باوجود انہوںنے اپنا طےشدہ پروگرام مسترد کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کی اپیل پر ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ صورتحال بے قابو ہوتے دیکھ کر پولیس نے مشتعل افراد پر لاٹھی چارج کردیا۔ہنگامہ کی اطلاع ملتے ہی شہر کے بازار بند ہونا شروع ہو گئے۔ عالم گیری گنج، بانس منڈی، سول لائنز، بڑا بازار، کتب خانہ اور بہاری پور دھال میں دکانوں کے شٹر گرنے لگے۔ اسلامیہ میدان سے واپسی کے دوران اعظم نگر میں بھی مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔ پولیس نے یہاں بھی سختی دکھائی ۔ فی الحال مولانا توقیر رضا کو ان کے گھر پر نظر بند رکھا گیا ہے۔