ملزم کو۴؍اگست کو عدالت میں پیشی کے لئے تھانے جیل سے بھیونڈی کورٹ لایا گیا تو وہ فرار ہوگیا۔
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 5:36 PM IST | Khalid Abdul Qayyum | Bhiwandi
ملزم کو۴؍اگست کو عدالت میں پیشی کے لئے تھانے جیل سے بھیونڈی کورٹ لایا گیا تو وہ فرار ہوگیا۔
عدالت میں پیشی کے دوران ایک سنگین مقدمے میں گرفتار ملزم پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوگیا جس کے بعد پولیس محکمے میں کھلبلی مچ گئی۔واقعہ کے فوراً بعد تھانے پولیس کمشنریٹ نے کارروائی کرتے ہوئے ۶؍ پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا۔
پولیس کے مطابق، فرار ہونے والا ملزم سلامت علی انصاری(۳۲) فینے گاؤں، بھیونڈی کا رہائشی ہے اور بہار کے ضلع مدھوبنی کا باشندہ ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے بھیونڈی شہر پولیس اسٹیشن حدود میں ایک۶؍ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اس کا قتل کیا اور لاش کو ایک بند کمرے میں بالٹی کے اندر چھپا دیا۔ یہ واقعہ ستمبر۲۰۲۳ء میں پیش آیا تھا۔
پولیس نے بڑی محنت اور حکمتِ عملی سے اسے بہار سے گرفتار کیا تھا اور وہ مقدمے میں گرفتار ہوکر تھانے جیل میں قید تھا۔۴؍اگست کو عدالت میں پیشی کے لئے جب اسے تھانے جیل سے بھیونڈی کورٹ لایا گیا تو پولیس ٹیم میں خاتون کانسٹیبل سنگیتا اشوک چوکھنڈے کے پاس ایس ایل آر رائفل اور۵۰؍ کارتوس جبکہ کانسٹیبل وکاس پریم راؤ چاٹے کے پاس۳؍ ہتھکڑیاں تھیں۔ عدالت کے احاطے میں بھیڑ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سلامت علی پولیس حراست سے نکل بھاگا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم پر کڑی نظر نہیں رکھی گئی، جو کہ سنگین لاپروائی اور مہاراشٹر سول سروس (اخلاقی ضابطہ) قواعد۱۹۷۹ء کے قاعدہ نمبر۳؍ کی خلاف ورزی ہے۔
جن اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے ان میں حوالدار امول بالاسو ترٹے ، کانسٹیبل موتی رام دتّا ڈھیبرے، کانسٹیبل دتّا ببن راؤ سرکٹے، کانسٹیبل دیپک شیو داس انگلے، کانسٹیبل وکاس پریم راؤ چاٹے اور خاتون کانسٹیبل سنگیتا اشوک چوکھنڈے شامل ہیں۔ یہ کارروائی ڈی سی پی ڈاکٹر پون بنسوڈ نے انجام دی۔ شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں ملزم کے فرار ہونے کا معاملہ درج کرلیا گیا ہے اور متعدد پولیس ٹیمیں سلامت علی انصاری کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اس سے ایک روز قبل ہی تھانے سینٹرل جیل سے متعلق سنگین لاپروائی پر۹؍ اہلکاروں کو معطل کیا گیا تھا، اس طرح تھانے ضلع میں صرف ۲؍دن میں۱۵؍ پولیس اہلکاروں پر محکمانہ کارروائی ہوچکی ہے۔