Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ ٹیرف: اب بینک برآمد کنندگان کو قرض دینے سےخوفزدہ

Updated: August 11, 2025, 7:40 PM IST | New Delhi

بینکوں کو خدشہ ہے کہ یہ تجارتی جنگ دوبارہ بیلنس شیٹ پر دباؤ ڈال سکتی ہے کیونکہ چند سال قبل ملک کو خراب قرض کے مسئلے سے دوچار ہونا پڑا تھا

Narendra Modi And Donald Trump. Photo:INN
نریندر مود ی اور ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر:آئی این این

ہندوستانی مصنوعات پر ٹیرف کو دُگنا کرنے کے امریکی فیصلے کے بعد، ہندوستانی بینک اب برآمد کنندگان سے قرض کی نئی درخواستوں کی باریک بینی سے جانچ کر رہے ہیں۔ یہ تفتیش خاص طور پر اس بات پر مرکوز ہے کہ امریکہ میں ان کے مارکیٹ شیئر اور کاروبار کے تسلسل کے لیے ان کے کیا منصوبے ہیں۔
بلومبرگ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان  کے ۵؍ بڑے بینکوں کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ اپنے برآمدی صارفین کی مالی حالت کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں، خاص طور پر ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات کی صنعت سے وابستہ صارفین۔بینک حکام نے کہا کہ اب قرض لینے والوں سے نئی ایکسپورٹ  فائنانسنگ تجاویز یا اس کی تجدید کے وقت زیادہ باریک بینی سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ بہت سے برآمدی آرڈرس فی الحال روک دیئے گئے ہیں کیونکہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی بات چیت ابھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نیا انکم ٹیکس بل۲۰۲۵ء پیش کیا

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ہفتے میں ہندوستانی مصنوعات پر محصولات کو دُگنا کرکے ۵۰؍فیصد کرنے کے بعد برآمد کنندگان پریشان ہیں۔ اس اقدام سے صنعتوں کو نقصان پہنچا ہے، جو پہلے ہی عالمی مسابقت کا سامنا کر رہی تھیں  اور انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت سے راحت طلب کی ہے۔
ہندوستانی بینکوں کو خدشہ ہے کہ تجارتی جنگ ایک بار پھر بیلنس شیٹ پر دباؤ ڈال سکتی ہے، جیسا کہ ملک چند سال قبل قرض کے خراب مسئلے سے دوچار تھا۔ اس لیے بینک اب اندرونی طور پر اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کن کلائنٹس کے پاس سب سے زیادہ امریکہ  سے منسلک آمدنی ہے۔کچھ برآمد کنندگان امریکی ٹیکس سے بچنے کے لیے پیداوار کو ہندوستان سے باہر منتقل کر کے، نئی منڈیوں میں توسیع کر کے اور امریکہ میں حصولیابی کی حکمت عملی اختیارکر رہے ہیں۔ اگرچہ کچھ کمپنیاں نقصانات کو جذب کرنے کے قابل ہیں، انہیں بنگلہ دیش اور پاکستان جیسے حریفوں سے طویل مدتی نقصان کا خدشہ ہے، جہاں سے امریکہ میں درآمدات پر کم ٹیکس لگایا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK