Inquilab Logo

مسجد نبوی کےاحاطے میں پاکستانی وزراء کےخلاف نعرے بازی طارق جمیل سمیت متعدد معززشخصیات کااظہارناراضگی

Updated: April 30, 2022, 1:08 AM IST | islamabad

) پاکستان کی نئی حکومت میں شامل بعض وزراء جمعرات کی رات جب مسجد نبوی پہنچے تو ان کے خلاف نعرے لگائے گئے اور چور چور نیز شیم شیم کی آواز بلند کی گئی۔ اس حرکت پر مولانا طارق جمیل سمیت بیشتر معزز شخصیات نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے

On Friday, Pakistani Prime Minister Shahbaz Sharif also reached Masjid Nabavi (Photo: Agency)
جمعہ کو پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف بھی مسجد نبوی پہنچے ( تصویر: ایجنسی)

) پاکستان کی نئی حکومت میں شامل بعض وزراء جمعرات کی رات جب مسجد نبوی پہنچے تو ان کے خلاف نعرے لگائے گئے اور چور چور نیز شیم شیم کی آواز بلند کی گئی۔ اس  حرکت پر   مولانا طارق جمیل سمیت بیشتر معزز شخصیات  نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر  وائرل ہونے والے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر انسدادِ منشیات شاہ زین بگٹی جب مسجد نبوی کے احاطے میں پہنچے تو لوگوں کا جمِ غفیر اپنے اپنے موبائل فون سے ان کا ویڈیو بناتا رہا۔ اس موقع پر بعض افراد نے چور چور کے نعرے لگائے۔ ایک شخص شاہ بگٹی کے بال نوچ کر فرار ہو گیا جبکہ مریم اورنگزیب مشتعل ہجوم کے نعروں کا جواب ہاتھ ہلا کر دیتی رہیں۔
 مسجدِ نبوی( کے احاطے) میں اس طرح کی نعرے بازی کو سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے مقدس مقام کی توہین قرار دیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں ٹویٹر پر `توہین مسجدِ نبوی نامنظور کا ہیش ٹیگ بھی ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔نامور مبلغ مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ’’ مسجدِ نبوی میں احتجاج کی صورت میں جو حرم شریف کی پامالی کی گئی یہ بالکل اسلام میں درست نہیں، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔‘‘ مولانا طاہر اشرفی نےبھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ’’ ایک سو سال میں اس مقدس جگہ پر بے ہودگی اور بدتمیزی نہیں ہوئی۔یہ شرمساری ہے جوناقابلِ بیان ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’ ایک سیاسی اختلاف کی بنیاد پر حرمِ پاک کی توہین کی گئی،میری تمام علمائے کرام  سے اپیل ہے کہ مسجد نبوی میں پیش آنے والے واقعے پر سخت احتجاج کریں اور پاکستان کے اندر جن لوگوں نے اس وائرس کو ابھارا ہے حکومت ان کے خلاف ایکشن لے۔‘‘
  تحریک انصاف کے لیڈراور سابق وفاقی وزیر چوہدری نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ’’ ابھی یہ لوگ حکومت میں ہیں جب انہیں ایوانوں سے ٹھڈے مار کر نکال باہر کریں گے تو پھر یہ گھروں سے کیسے باہر نکلیں گے؟‘‘یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اپنی کابینہ کے بعض وزرا کے ہمراہ تین روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے  اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ ’’میں اس شخص کا پاک زمین پر نام نہیں لوں گی کیوں کہ  میں اس زمین کو سیاست کیلئے استعمال کرنا نہیں چاہتی لیکن انہوں نے اس معاشرے میں جو تباہی پھیلائی ہے اور جو یہ آج اس طرح کی بدتمیزی کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔‘‘ مریم اورنگزیب نے کہا کہ’’ ہمارے کارکن یہاں آئے تھے اور انہیں ہدایت جاری کی گئی تھی کہ انہیں دیکھتے ہوئے مکہ اور مدینہ کے احاطے میں کسی قسم کی بدتمیزی نہ کریں۔‘‘
  پاکستان کے وفاقی وزیرمحسن داوڑ نےٹویٹ کیا کہ’’ مسجدِ نبوی میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کا منصوبہ بندی سے حکومتی رہنماؤں کے ساتھ گالم گلوچ کا شرمناک واقعہ قابلِ مذمت ہے۔ یہ رویہ سیاسی و سماجی کلچر کی تنزلی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا واقعہ آپ کے بدترین اختتام کا آغاز ثابت ہو گا۔دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے مریم اورنگزیب کے ویڈیو بیان پر کہا ہے کہ یہ عام پاکستانی ہیں جو اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ یہ سمجھ لینا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے لوگ تحریک انصاف کے کارکن ہیں اس پر انہیں شرم آنی چاہئے۔ تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر   اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ ری ٹویٹ کی گئی جس میںدعویٰ کیا گیا ہے کہ نعرے بازی کا واقعہ مسجد نبوی کے احاطے میں نہیں بلکہ وہاں پیش آیا ہے جہاں لوگ چپلیں پہن کر پھرتے ہیں۔

pakistan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK