پرینکا گاندھی نےنام پڑھے توحکمراں محاذ نے’ہندو‘ کا نعرہ بلند کیا، اپوزیشن نے ہر نام کے ساتھ ’ہندوستانی‘ کا نعرہ لگایا
EPAPER
Updated: July 30, 2025, 11:41 PM IST | New Delhi
پرینکا گاندھی نےنام پڑھے توحکمراں محاذ نے’ہندو‘ کا نعرہ بلند کیا، اپوزیشن نے ہر نام کے ساتھ ’ہندوستانی‘ کا نعرہ لگایا
منگل کولوک سبھا میں’’آپریشن سیندور‘‘ پر بحث کے دوران اس وقت ماحول گرم ہو گیا جب کانگریس کی رکن پارلیمان پرینکا گاندھی نے پہلگام حملے میں مارے گئے۲۵؍ہندوستانی شہریوں کے نام پڑھتے ہوئے کہا کہ یہ سب ’’ہندوستانی‘‘ تھے۔ اس پر حکمراں جماعت کے کچھ ارکان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ وہ سب ’’ہندو‘‘ تھے۔
پرینکا گاندھی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کو’’ہندوستانی ایجنسیوں کی ایک بڑی ناکامی‘‘ قرار دیتے ہوئےکہا کہ حکومت چاہے جتنے فوجی آپریشن کر لے، اس سچائی سے نہیں بچ سکتی کہ وہ ہندوستانی شہریوں کی جان نہیں بچا پائی۔انہوں نے کہاکہ’’اس ایوان میں موجود تقریباً ہر رکن کے ساتھ سیکوریٹی کے جوان ہوتے ہیں لیکن اُس دن پہلگام میں۲۶؍ خاندان تباہ ہو گئے۔۲۶؍بیٹے، شوہر اور باپ مارے گئے۔ ان میں سے۲۵؍بھارتیہ تھے۔‘‘ جیسے ہی انہوں نے یہ کہا، حکمراں جماعت کے کچھ ارکان نے مداخلت کرتے ہوئےکہ وہ ’’ہندو‘‘ تھے۔ پرینکالمحہ بھر کیلئے رُکیں، پھر سر اُٹھا کر جواب دیاکہ’’ بھارتی تھے۔‘‘اپوزیشن کے اراکین نے میز تھپتھپا کر اس کی تائید کی۔اسکے بعد پرینکا گاندھی نے۲۵؍مقتولین کے نام پڑھے اور کہاکہ’’میں ان کے نام پڑھنا چاہتی ہوں تاکہ اس ایوان میں بیٹھے ہر رکن کو یہ احساس ہو کہ وہ بھی ہماری طرح انسان تھے، کوئی سیاسی مہرے نہیں تھے۔ وہ بھی اس ملک کے شہید ہیں۔ ان کے خاندانوں کو سچ جاننے کا حق ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی ایک ایک نام پڑھ رہی تھیں اور حکمراں محاذ کے اراکین ہر نام پر ’ہندو‘ کا نعرہ بلند کررہے تھے جبکہ اپوزیشن کی بینچوں سے ’’بھارتیہ‘‘ اور’’انڈین کا نعرہ بلند کیا جارہاتھا۔اس دوران شور شرابہ سے متاثر ہوئے بغیر پرینکا گاندھی نے اطمینان کے ساتھ تمام ۲۵؍ مہلوکین کے نام پڑھے۔ واضح رہے کہ ایک مہلوک نیپالی شہری تھا۔