Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی میں خسرہ کی وبا سے اب تک ۱۲۶۳؍ بچے متاثر

Updated: November 18, 2022, 10:02 AM IST | Kazim Shaikh,Shahab Ansari | Mumbai

اب تک اس مرض کے سبب۸؍ بچوں کے فوت ہونے کی خبر ہے، البتہ تصدیق باقی ہے، سب سے زیادہ گوونڈی اور اطراف کے علاقے متاثر، بی ایم سی پوری طرح الرٹ

Special arrangements have been made for the treatment of measles at Kasturba Hospital (file photo).
کستوربا اسپتال میں خسرہ کے علاج کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے ( فائل فوٹو)

 برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے مطابق ممبئی میں خسرہ سے ۸؍ بچوں کی اموات کا شبہ ہے کیونکہ ان بچوں میں خسرہ کی علامتیں موجود تھیں۔ اس دوران ممبئی میں اس وبا سے بیماری سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد ایک ہزار ۲۶۳؍تک پہنچ گئی ہے۔ البتہ ا ن۸؍ بچوں کا انتقال ہوا ہے جن کی اموات کی صحیح وجہ ’’ڈیتھ ریویو کمیٹی‘‘ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ شہری انتظامیہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ ۱۲۶۳؍ متاثرہ بچوں میں سے ۵۰؍ فیصد سے زائد کی عمریں ایک سے ۴؍ برس کے درمیان ہیں۔
 بدھ کو چنچپوکلی میں واقع کستوربا اسپتال میں ۱۲؍بچوں کو خسرہ کے علاج کیلئے داخل کروایا گیا ہے جس سے خسرہ کے علاج کیلئے  داخل بچوں کی تعداد ۸۰؍ ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ خسرہ سے نمٹنے کیلئے کستوربا اسپتال میں ایک وارڈ مختص کیا گیا ہےجہاں ۸۳؍ بیڈ مریضوں کیلئے دستیاب ہیں۔ چونکہ چند بچے اسپتال کے آئی سی یو میں بھی زیر علاج ہیں اس لئے فی الحال کستوربا اسپتال میں بھی خسرہ کے بہت کم مریضوں کو رکھنے کی گنجائش بچی ہے۔ممبئی میں میونسپل کارپوریشن کے ۸؍ وارڈوں کی حدود میں فی الحال خسرہ کی وباء پھیلی ہوئی ہے اور ان   میں سب سے زیادہ مریض ایم۔ایسٹ وارڈ میں پائے گئے ہیں۔ اس وارڈ میں گوونڈی اور اس سے متصل دیگر علاقے شامل ہیں۔
گوونڈی   سب سے زیادہ متاثر
 ممبئی کے مضافاتی علاقے گوونڈی کی جھوپڑپٹیوں میں خسرہ کی بیماری بڑی تعداد میں پھیل رہی  ہے ۔ گزشتہ دنوں یہاں  ایک ہی خاندان کے ۳؍ بچے صرف ۴۸؍ گھنٹے  کے دوران جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس پر قابو پانے کیلئے  میونسپل کارپوریشن کے محکمۂ صحت نے  اقدامات شروع کردیئے  ہیں ۔وہیں گوونڈی اور مانخورد  میں واقع پرائیویٹ کلینک   چلانے والے ڈاکٹروں کی تنظیم یونائٹیڈ میڈیکل اسوسی ایشن ( یوایم اے) نے بھی شہری انتظامیہ کا تعاون شروع کر دیا ہے۔  یوایم اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر زاہد خان نے انقلاب کو بتایا کہ تنظیم  سے منسلک ڈاکٹروں نے بی ایم سی کے متعلقہ محکمہ سے رابطہ قائم کرکے  کلینک میں آنے والے خسرہ کے مشتبہ مریضوں کی معلومات فراہم کرنا شروع کردیا ہے ۔ صرف ایک ہفتے میں۱۵؍ڈاکٹروں نے بی ایم سی محکمۂ صحت کو خسرہ کے۶۰؍سے زائد کیسوں کی اطلاع دی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی  مرکزی ٹیم کے دورے کے بعد  محکمہ صحت نے گوونڈی  کےپرائیویٹ ڈاکٹروں اور نرسنگ ہوم  کو خسرہ کے مشتبہ مریضوں کی اطلاع دینے کیلئے خطوط بھی لکھے ہیں ۔  اب علاقے کے پرائیویٹ ڈاکٹروں نے  بی ایم سی کے متعلقہ محکمہ کو خسرہ کے مشتبہ مریضوں کی رپورٹ دنیا شروع کردیا ہے ۔  یونائٹیڈ میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شفیع انور  نے کہا کہ   بی ایم سی جلد ہی  پرائیویٹ  ڈاکٹروں کے ساتھ میٹنگ کرنے والی ہے تاکہ صرف خسرہ ہی نہیں بلکہ دیگر بیماریوں کے مریضوں کی اطلاع بھی   محکمۂ صحت کو مل سکے ۔ بی ایم سی  نے  تھوڑی سی علامات والے مریضوں کیلئے گوونڈی شیواجی نگر میں  نائر اسپتال کے  ماتحت چلنے والے’ شیواجی نگر اربن ہیلتھ کیئر سینٹر ‘ میں آئسولیشن کی سہولت شروع کی ہے۔جبکہ سنگین مریضوں کا علاج گوونڈی کے شتابدی اسپتال اور راجہ واڑی اسپتال میں کیا  جارہا ہے ۔
 بی ایم سی کی مدارس کو بھی ہدایت 
  بی ایم سی  نے خسرہ سے متاثرہ رفیع نگر علاقے میں ان  مدرسوں کا بھی دورہ کیا  جہاں بچے پڑھنے کے علاوہ قیام بھی کرتے  ہیں۔ بی ایم سی کے ایک سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ  ڈاکٹروں کی ایک ٹیم مدرسوں کا جائزہ لے رہی ہے۔ اساتذہ اور بچوں کو خسرہ اور روبیلا کے بارے میں آگاہ کیاجارہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ گوونڈی ،بائیکلہ، ورلی ،کرلا، ملاڈ  کے ساتھ ہی  مضافاتی اسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بخار اور جسم پر خارش کے مریضوں کو مطلع کرنے کے ساتھ وٹامن اے کی دوائیں دیں۔ ساکی ناکہ سے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بی ایم سی  نے ڈاکٹروں کو ہدایت دی  ہے کہ اگر خسرہ کے مشتبہ مریض ملتے ہیں تو اس کی اطلاع میونسپل کارپوریشن  کو دی جائے ۔ حالیہ ۱۶۵؍ دنوں میں علاج کے دوران ۳؍ سے ۴؍ مشتبہ مریض آئے تھے اور ان کے بارے میں متعلقہ محکمہ کو جانکاری دے دی گئی ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK