سی بی ایف سی کی نمائندگی کر رہے ایڈوکیٹ ابھینو چندرچڈ نے بامبے ہائی کورٹ میں جسٹس بی پی کولابوالا اور فردوش پونی والا کی بنچ کو بتایا کہ سنٹرل بورڈ کی نظرثانی کمیٹی نے ایمرجنسی فلم میں کچھ کٹوتیاں کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 26, 2024, 7:50 PM IST | Mumbai
سی بی ایف سی کی نمائندگی کر رہے ایڈوکیٹ ابھینو چندرچڈ نے بامبے ہائی کورٹ میں جسٹس بی پی کولابوالا اور فردوش پونی والا کی بنچ کو بتایا کہ سنٹرل بورڈ کی نظرثانی کمیٹی نے ایمرجنسی فلم میں کچھ کٹوتیاں کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) نے جمعرات کو بمبئی ہائی کورٹ کو مطلع کیا کہ کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی کی ریلیز کیلئے صرف اسی صورت میں منظوری دی جائے گی جب سی بی ایف سی کی نظرثانی کمیٹی کی سفارش کے مطابق فلم میں مخصوص کٹوتیاں کی جائیں گی۔ ایمرجنسی کے شریک پروڈیوسر زی اسٹوڈیوز کی طرف سے سنسر سرٹیفکیٹ کے اجراء کی درخواست کے بعد سی بی ایف سی نے یہ جواب دیا ہے۔ ایمرجنسی فلم، ۶ ستمبر کو ریلیز ہونے والی تھی لیکن سکھ تنظیموں کے احتجاج کے بعد اس کی ریلیز کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔ سکھ تنظیموں کا الزام تھا کہ فلم میں سکھ سماج کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔
کوفیہ پر پابندی کے سبب جھمپا لہری کا احتجاجاً ’’ایسامو نوگوچی ایوارڈ‘‘ لینے سے انکار
سی بی ایف سی کی نمائندگی کر رہے ایڈوکیٹ ابھینو چندرچڈ نے جسٹس بی پی کولابوالا اور فردوش پونی والا کو بتایا کہ سنٹرل بورڈ کی نظرثانی کمیٹی نے ایمرجنسی فلم میں کچھ کٹوتیاں کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایڈوکیٹ شرن جگتیانی نے زی اسٹوڈیوز کی طرف سے ایک دستاویز شیئر کیا جس میں ۱۱ تبدیلیوں اور فلم کی ریلیز سے قبل ضروری کٹوتیوں کی فہرست دی گئی ہے۔ فلم ساز ان تبدیلیوں کو قبول یا اس فیصلے کو چیلنج کرسکتے ہیں۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے کی سماعت ۳۰ ستمبر بروز پیر تک ملتوی کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’تمباڑ‘‘ ری ریلیز کے بعد سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی
کنگنا رناوت نے نیوز ۱۸ انڈیا کے چوپال ایونٹ کے دوران فلم کی تاخیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہ کہ فلم میں ہماری تاریخ کے اس حصہ کو بتایا گیا ہے جسے چھپایا جاتا ہے۔ بھلے لوگوں کا زمانہ نہیں ہے۔ کنگنا رناوت نے مزید کہا کہ میری فلم ریلیز ہونے کیلئے تیار ہے۔ اسے سنسر بورڈ سے سرٹیفیکیشن مل چکا ہے۔ ہمارے پاس مناسب تاریخی دستاویزات ہیں۔ میری فلم میں کوئی غلطی نہیں ہے۔ لیکن کچھ لوگ بھنڈراں والے کو سنت، انقلابی یا لیڈر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے فلم پر پابندی لگانے کی دھمکی دی۔ مجھے دھمکیاں بھی ملی ہیں۔ پچھلی حکومتیں خالصتانیوں کو دہشت گرد قرار دے چکی ہیں۔ وہ کوئی سنت نہیں تھا جو مندر میں اے کے ۴۷؍ لے کر بیٹھا تھا۔
کنگنا رناوت نے سیاسی ڈرامہ "ایمرجنسی" میں اداکاری کے ساتھ فلم کی ہدایتکاری بھی کی ہے۔ اس فلم میں انوپم کھیر، ملند سومن، ماہیما چوہدری، اور شریاس تلپڑے سمیت دیگر فلمی ستارے شامل ہیں۔ شریاس تلپڑے نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی جبکہ انوپم کھیر نے سیاسی رہنما جے پرکاش نارائن کا کردار ادا کیا ہے۔ آنجہانی ستیش کوشک بھی سابق نائب وزیر اعظم جگ جیون رام کے روپ میں نظر آئیں گے۔