Inquilab Logo

سونیا گاندھی نے ۳؍ نئی کمیٹیاں  تشکیل دیں ، ناراض لیڈروں کو جگہ

Updated: November 21, 2020, 6:18 AM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

یہ کمیٹیاں معاشی، قومی سلامتی اور امورخارجہ سے متعلق پارٹی صدر کوباخبررکھیں گی،منموہن سنگھ تینوں  کمیٹیوں   کے رکن، راہل اور پرینکا گاندھی کیلئے جگہ نہیں ، کپل سبل، پی چدمبرم، غلام نبی آزاد اور آنند شرما کو شامل کیاگیا۔

Sonia Gandhi Photo: INN
سونیا گاندھی۔ تصویر: آئی این این

کانگریس میں جاری داخلی سیاسی گھمسان کے درمیان پارٹی صدر سونیا گاندھی نے جمعہ کو تین اہم کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جن میں  پارٹی کے چار ناراض لیڈروں   جگہ دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ وہ لیڈر ہیں  جو پارٹی میں  جان ڈالنے کیلئے فوری اصلاحات کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ معاشی، قومی سلامتی اور امورخارجہ سے متعلق پارٹی صدر کو باخبر رکھنے اورانہیں   اس ضمن میں  مشورے دینے کیلئے بنائی گئی ان ۳؍ کمیٹیوں   میں الگ الگ لیڈروں  کو شامل کیاگیا ہے البتہ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ تینوں  کمیٹیوں  کے رکن ہیں ۔ معاشی معاملات کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں  سابق وزیر مالیات پی چدمبرم کو جگہ دی گئی ہے جبکہ امور خارجہ سے متعلق کمیٹی میں  آنند شرما اور ششی تھرور کو شامل کیاگیاہے۔ اسی طرح  تیسری کمیٹی میں  غلام نبی آزاد اور ویرپا موئلی کو شامل کیاگیا ہے۔ 
  یاد رہے کہ ان لیڈروں   نے قیادت کے مسئلہ پر کانگریس صدر کو مکتوب روانہ کیا تھا اور اس پر کافی بحث و مباحثہ بھی ہوا تھا ۔ کانگریس انتظامی امور کے جنرل سیکریٹری انچارج کے سی وینیو گوپال کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پہلی کمیٹی ملک کے اقتصادی امور کیلئے ہے جس میں سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ ، پی چدمبرم ، ملکا ارجن کھڑگے ، دگ وجے سنگھ اور جے رام رمیش شامل ہیں ۔ دوسری کمیٹی امور خارجہ حکومت ہند کے تعلق سے ہے جس میں منموہن سنگھ کے علاوہ آنند شرما ، ششی تھرور ، سلمان خورشید اور ستیہ گیری الاکا شامل ہیں ۔ تیسری کمیٹی قومی سلامتی سے متعلق ہے۔اس میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کے علاوہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد ، ویرپا موئلی ، سابق مرکزی وزیر ونسنٹ ایچ پالا اور وی ویتھلنگم کو شامل کیا گیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK