Inquilab Logo

جنوبی افریقہ کا اسرائیل کے سفارتی بائیکاٹ کا فیصلہ

Updated: March 10, 2023, 12:20 PM IST | Johannesburg

اسرائیل ا ورجنوبی افریقہ کے درمیان سفارتی تعلقات میں کمی سے متعلق بل کی ۲۰۸؍ اراکین پارلیمنٹ نے حمایت کی جبکہ ۹۴؍ نے اسے مستر د کردیا۔ پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے والی جماعت کے مطابق نیلسن منڈیلا ہمیشہ کہتے تھے کہ فلسطین کی آزادی کے بغیر ہماری آزادی ادھوری ہے

A majority in South Africa`s parliament supported the anti-Israel bill.
جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ میں اکثریت نے اسرائیل مخالف بل کی حمایت کی ۔

جنوبی افریقہ نے  احتجاجاً اسرائیل  کے سفارتی بائیکاٹ کا فیصلہ کیا  ہے۔ اب  وہ تل ابیب سے  اپنے سفارتی تعلقات کم کرے گاا ور ا یک دن  اسکا مکمل بائیکاٹ کر دے گا۔  اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں باضابطہ ووٹنگ ہوئی اور اکثر یت نے اسرائیل مخالف بل کی حمایت کی۔   یاد رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جنین اور غرب اردن کے دیگر علاقوں پر  اسرائیلی فوج کے دھاوے اور حملے میں سیکڑوں فلسطینی جاں بحق ،  زخمی اور گرفتار ہو چکے ہیں۔
  میڈیارپورٹس کے مطابق جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں پر اسرائیل کے تشدد کے دوران تل ابیب سے سفارتی تعلقات کو کم کرنے کے بل کو منظوری  دے دی ہے۔ 
  اس سلسلے میں جنوبی افریقہ کے صدرسیریل رامافوسانے کہا ،’’ جنوبی افریقہ ،فلسطینی قوم کے ذریعہ اپنی قسمت کا فیصلہ خو د سے کرنے کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔‘‘جنوبی افریقہ کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے ملک نے ایسا  فیصلہ فلسطینی قوم کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کے جرائم کی مذمت کیلئے کیا ہے۔‘‘
  قبل ازیں جنوبی افریقہ کے ا ہم لیڈر احمد منظور شیخ امام کی  جماعت   نیشنل فریڈم پارٹی ( این ایف پی ) نے    اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی  سے متعلق  بل پیش کی۔  حکمراں جماعت   افریقن نیشنل کانگریس ( اے این سی ) نے   اس کی حمایت کی۔  اسرائیل ا ورجنوبی افریقہ کے درمیان  سفارتی تعلقات میں کمی سے متعلق بل کی ۲۰۸؍ اراکین پارلیمنٹ نے حمایت کی جبکہ ۹۴؍ نے اسے مستر د کردیا ۔ 
  بل  پیش کرنے والی  جماعت  ’ این ایف پی‘  نے اس کی  منظوری کے بعد  خیر مقدم کیا اور اسے تاریخی لمحہ قرارد یا ۔ 
   ا س جماعت  نے اپنے بیان میں کہا ،’’ جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کرنے والے  لیڈر نیلسن منڈیلا بھی اس پر خوشی کا اظہار کرتے ۔ یہ ایک تاریخی لمحہ  ہے، کیونکہ وہ  اس پالیسی کی حمایت کرتے تھے۔ نیلسن منڈیلا  ہمیشہ کہتے تھے کہ فلسطین کی آزادی کے بغیر ہماری آزادی ادھوری ہے۔ دراصل یہ  بل اسرائیل کو ذمہ داری کااحساس دلا تا ہے  اور اسے خود احتسابی کی دعوت دیتا ہے۔‘‘ دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ نے  جنوبی افریقہ کے فیصلے کی شدید مذمت کی ۔  ایک بیان میں اس کا کہنا تھا ، ’’  جنوبی افریقہ کی  پارلیمنٹ میں اسرائیل  سے سفارتی تعلقات میں کمی کا فیصلہ قابل مذمت اور شرمنا ک ہے۔ یہ ایک علامتی  اقدام ہے ۔ اس  سے  مشرق وسطیٰ کی صورتحال میں بہتری نہیں آئے گی۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK