جنوبی کوریا کے درالحکومت میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے کے دوران نیتن یاہو کی تصویر پر جوتے پھینکے گئے، اس مظاہرے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
EPAPER
Updated: October 19, 2025, 9:01 PM IST | Seoul
جنوبی کوریا کے درالحکومت میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے کے دوران نیتن یاہو کی تصویر پر جوتے پھینکے گئے، اس مظاہرے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ایک بڑے پوسٹر پر جوتے پھینکے۔۲۷؍ ستمبر کو ہونے والے اس احتجاج میں فلسطینی پرچم اور اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرنے والے بینرز نظر آئے۔اس کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین نیتن یاہو کے پوسٹر پر جوتے سے نشانہ لگا رہے ہیں جس پر خون کے داغوں جیسی سرخ دھبے ہیں۔اس کے علاوہ کوریائی زبان میں لکھے گئے پلے کارڈز میں اسرائیل پر غزہ میں ’’اجتماعی قتل عام ‘‘کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
Activists in Seoul hurled shoes at a poster of Israeli Prime Minister Netanyahu during a Palestine solidarity protest#SEOUL #Gaza pic.twitter.com/bOJj6JQa0B
— In Context (@incontextmedia) October 18, 2025
واضح رہے کہ کسی لیڈر کی تصویر پر جوتے پھینکنا بہت سی ثقافتوں میں سخت توہین سمجھا جاتا ہے، اس ریلی میں اسرائیلی جارحیت کی بڑھتی ہوئی تنقید اور شہری ہلاکتوں پر تشویش کااظہار کیا گیا ۔سیول میں یہ احتجاج کئی شہروں میں منعقد ہونے والے مظاہروں کے وسیع سلسلے کا حصہ تھا، جس میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ لیورپول میں ہزاروں افراد نے لیبر پارٹی کانفرنس سے قبل مرکزی اسٹیشن کے قریب جمع ہو کر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔جبکہ برلن میں’’ آل آئز آن غزہ‘‘ مارچ میں ہزاروں افراد نے ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے ’’قتل عام بند کرو‘‘ کے بینرز اٹھائے۔ پیرس میں وسیع ہجوم نے ’’غزہ میں نسل کشی‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے فرانس پر اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ کیپ ٹاؤن میں تین ہزار سے زائد مظاہرین نے اسرائیلی سفارتخانے کو بند کرنے سمیت تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔