ایک رپورٹ کے مطابق ۲۰۱۹ء میں ۵؍لاکھ ۶۳؍ ہزار کے مقابلے امسال جولائی تک فوجیوں کی کل تعداد کم ہو کر۴؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار رہ گئی۔
EPAPER
Updated: August 17, 2025, 10:01 AM IST | Seoul
ایک رپورٹ کے مطابق ۲۰۱۹ء میں ۵؍لاکھ ۶۳؍ ہزار کے مقابلے امسال جولائی تک فوجیوں کی کل تعداد کم ہو کر۴؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار رہ گئی۔
جنوبی کوریا کی فوجی طاقت ۶؍ سال میں ۲۰؍ فیصد کم ہوکر۴؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار جوانوں پر مشتمل رہ گئی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ لازمی سروس کی عمر کی مردوں کی آبادی میں تیزی سے کمی اور دنیا کی سب سے کم شرح پیدائش والے ملک میں فوج میں شامل ہونے کے مردوں میں گرتا ہوا رجحان ہے۔ جنوبی کوریا کی شرح پیدائش گزشتہ دہائی کے دوران نمایاں طور پر گر گئی ہے جس سے علاقائی خطرات اور عالمی تنازعات کے درمیان فوج کے لیے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ سی این این کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ۶؍ سال میں جنوبی کوریا کی فوج کی تعداد میں ۲۰؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کا بڑا حصہ نوجوانوں کی کم ہوتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو یہ آپریشنل مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔ دریں اثناء وزارت دفاع کی ایک رپورٹ میں کمی کو ’پیچیدہ عوامل ‘ قرار دیا گیا ہے جس میں آبادی میں کمی اور فوج میں ’فوجی جیسا رویہ‘ کی وجہ سے مردوں میں فوجی افسر بننے کی خواہش میں کمی شامل ہے۔ تاہم رپورٹ میں اس بارے میں تفصیل نہیں دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ۲۰۱۹ء میں ۵؍لاکھ ۶۳؍ ہزار کے مقابلے امسال جولائی تک فوجیوں کی کل تعداد کم ہو کر۴؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار رہ گئی ہے۔ ایم پی چو مائی اے کی طرف سے گزشتہ ہفتے شیئر کی گئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر فوج کے مستقل ارکان کی تعداد میں کمی ہوتی رہی تو اس سے اعلیٰ سطحی افرادی قوت اور آپریشنز کو محفوظ بنانے میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔
یہ خبر جنوبی کوریا کیلئے ایک برے وقت میں سامنے آئی ہے جو ایک اہم مغربی اتحادی ہے، کیونکہ اس کی بڑی تعداد میں امریکی فوجی موجودگی اور امریکہ کے ساتھ باہمی دفاعی معاہدہ ہے۔ جنوبی کوریا کے پڑوسی، شمالی کوریا نے یوکرین کے ساتھ فرنٹ لائنز پر روس کے ساتھ مل کر لڑنے کے لئے ہزاروں فوجی بھیجے ہیں، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ روس بدلے میں شمالی کوریا کے ساتھ جدید فوجی ٹیکنالوجی کا اشتراک کر سکتا ہے - حالانکہ ایسا کرنے سے بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی ہوگی۔ دریں اثنا، شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے خلاف اپنی `مخاصمانہ بیان بازی جاری رکھی ہے۔