اسپین کی مشہور تاریخی مسجد قرطبہ میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، شہر کے مئیر کے مطابق ایک تباہ کن صورتحال کو ٹال دیا گیا۔
EPAPER
Updated: August 09, 2025, 6:16 PM IST | Madrid
اسپین کی مشہور تاریخی مسجد قرطبہ میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، شہر کے مئیر کے مطابق ایک تباہ کن صورتحال کو ٹال دیا گیا۔
اسپین کی تاریخی مسجد قرطبہ میں جمعہ کی شام اچانک لگنے والی آگ، جس کی وجہ المانزور چیپل میں ایک صفائی کے مشین (سویپر) کا شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے، کے بعد علاقے کو فوری طور پر خالی کرایا گیا۔ تاہم، شہر کے میئر کے مطابق آگ پر مکمل قابو پا لیا گیا ہے اور ایک ’’تباہ کن صورتحال‘‘ کو ٹال دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، جمعہ کی شام۹؍ بجے کے قریب مسجد کے پاٹیو ڈی لاس نارانخوس‘‘ (باغِ نارنگی) میں، خاص طور پر ’’پویرٹا ڈی سان خوسے‘‘(سینٹ جوزف کا دروازہ) کے قریب آگ بھڑک اٹھی۔ آگ تیزی سے پھیلنے کے خطرے کے پیشِ نظر مجسٹریل گونزالیز فرانسیس سڑک کے آس پاس کے علاقے کو فوری طور پر خالی کرایا گیا تاکہ فائر بریگیڈ کے اہلکار اپنے کام پر توجہ مرکوز کر سکیں۔
شہر کے میئر نے تصدیق کی ہے کہ آگ مکمل طور پر بجھا دی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ آگ کی وجہ المانزور چیپل میں رکھے گئے ایک فرش صاف کرنے والے مشین (سویپر) میں شارٹ سرکٹ تھا۔حادثے کے وقت مقامی حکام نے فائر بریگیڈ کی پانچ گاڑیاں، ایک کرین، اور نیشنل پولیس کے اہلکاروں کو موقع پر تعینات کیا تھا۔ یادگار مسجد میں داخلے کے تمام راستے عوام کے لیے بند کر دیے گئے تھے۔شہر کے مختلف علاقوں سے دکھائی دینے والی شعلوں اور دھوئیں نے مقامی باشندوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی، جن میں سے کچھ نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیوز بھی شیئر کیں۔یاد رہے کہ ’’پویرٹا ڈی سان خوسے‘‘(سینٹ جوزف کا دروازہ) دسویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا اور۲۰۱۷ء میں اس کی بحالی کی گئی تھی۔ یہ دروازہ عالمی ثقافتی ورثہ کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ یادگار عمارت اسلامی فن تعمیر اور عیسائی طرزِ تعمیر کا منفرد امتزاج ہے، کیونکہ اسلامی حکومت کے زوال کے بعد اسے۱۲۳۶ء میں چرچ میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔