• Mon, 08 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسپین: اسرائیلی سائیکلنگ ٹیم نے احتجاج کے بعدجرسی سے’’ اسرائیل ‘‘لفظ ہٹا دیا

Updated: September 07, 2025, 9:59 PM IST | Madrid

اسپین میں عوامی احتجاج کے بعد اسرائیل کی سائیکلنگ ٹیم نے اپنی جرسی سے لفظ اسرائیل ہٹا دیا، مظاہرین نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سائیکل ریس سے اسرائیل کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

اسرائیل پریمیئر ٹیک ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسپینی سائیکل ریس `لا ویولٹا کے باقی ماندہ مراحل کے لیے اپنی جرسیز سے’’ `اسرائیل‘‘ کا لفظ ہٹا دیا ہے، جس کی وجہ حفاظتی خدشات بتائے گئے ہیں کیونکہ فلسطین کے حق میں بار بار ہونے والے مظاہروں نے مقابلے میں رکاوٹ پیدا کی ۔ٹیم نے  سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ فیصلہ اپنی ٹیم کی حفاظت کومدنظر رکھ کر لیا گیا ہے۔‘‘یہ اقدام اسپینی سائیکلنگ مقابلے میں کشیدگی کے بعد آیا ہے۔اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف مظاہروں کے باعث بدھ کو ۳؍ کلو میٹر پہلے ہی اختتام کرنا پڑا۔ جمعے کے روز، اسپینی پولیس نے آسٹوریاس میں مظاہرین کو سڑک سے ہٹانے کے لیے لاٹھی چارج کیا،۔ٹیم نے مزید کہا کہ اب یونیفارم ان کی گاڑیوں اور لباس میں ’’اسرائیل‘‘ لفظ کے استعمال سے گریز کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی مظاہرین کی ٹرمپ سے یرغمالوں کی رہائی کیلئے فریاد

اسرائیلی ٹیم کے شریک مالک اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے قریبی اتحادی کینیڈین-اسرائیلی ارب پتی سیلوان ایڈمز نے مظاہرین کو دہشت گرد کہا۔ اسرائیلی اشاعت اسپورٹ۵؍ کو جمعے کو انٹرویو میں کہا کہ `لا ویولٹا چلانے والی اموری اسپورٹ آرگنائزیشن (اے ایس او) نے اسرائیل پریمیئر ٹیک سے ریس سے دستبردار ہونے پر غور کرنے کو کہا تھا، لیکن ایڈمز نے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہم ہار مان لیں گے تو یہ صرف ہماری ٹیم کا خاتمہ نہیں ہوگا، بلکہ دیگر تمام ٹیموں کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔‘‘نیتن یاہو نے بھی  ایک پوسٹ کے ذریعے اڈمز کے فیصلے کا خیر مقدم کیاساتھ ہی کہا کہ ’’ تم نے اسرائیل کو فخر سے سرخرو کیا۔‘‘لیکن اسپینی وزیر خارجہ خوسے مانوئل الباریس نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ اسرائیلی ٹیم کو مقابلے سے خارج کر دینا چاہیے ، ساتھ ہی انہوں نے مظاہروں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔تاہم سنیچر کو ریس شمال مغربی علاقے آسٹوریاس میں جاری رہی، جہاں جنگ کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی پرچم اور بینرز نظر آئے، تاہم ریس میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی۔ساتھ ہی  مظاہرین نے کھیلوں کے منتظمین پر یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے فوری بعد روس پر پابندی عائد کرنے لیکن غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کے باوجود اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینے پر منافقت کا الزام لگایا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK