دراصل بحیرہ احمر میں بچھائی گئی کیبل پوری دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے بہت اہم ہے۔ یورپ اور ایشیا کے درمیان انٹرنیٹ کا ایک بڑا حصہ ان کیبلز سے گزرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ۱۷؍فیصد عالمی انٹرنیٹ ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔
EPAPER
Updated: September 07, 2025, 10:01 PM IST | New York
دراصل بحیرہ احمر میں بچھائی گئی کیبل پوری دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے بہت اہم ہے۔ یورپ اور ایشیا کے درمیان انٹرنیٹ کا ایک بڑا حصہ ان کیبلز سے گزرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ۱۷؍فیصد عالمی انٹرنیٹ ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔
بحیرہ احمر میں فائبر آپٹک کیبلز کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہوگئی ۔ صارفین کو تاخیر اور سست رفتاری کا سامنا کرناپڑاہے۔ مائیکروسافٹ کاازورے بھی اس سے متاثر ہوا ہے۔ دراصل بحیرہ احمر میں بچھائی گئی کیبل پوری دنیا میں انٹرنیٹ کی رسائی کے لیے بہت اہم ہے۔ یورپ اور ایشیا کے درمیان انٹرنیٹ کا ایک بڑا حصہ ان کیبلز سے گزرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ۱۷؍ عالمی انٹرنیٹ ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔تباہ شدہ کیبلز میں کلیدی سسٹمز جیسے اے اے ای-وَن، سی کوم ، ٹی جی این ای اے اور ای آئی جی شامل ہیں، جو براعظموں کے درمیان ڈیٹا کے بہاؤ کے ایک بڑے حصے میں خلل ڈالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے:جی ایس ٹی میں کمی سے کوآپریٹیو، کسانوں اور دیہی اداروں کو فائدہ
مائیکروسافٹ اور دیگر کمپنیوں پر اثرات
ایک اسٹیٹس اپ ڈیٹ میں مائیکروسافٹ نے کہا کہ ازورے صارفین کو ٹریفک میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر ایشیا اور یورپ کے درمیان۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان تاروں کی مرمت میں وقت لگے گا، اس لیے وہ فی الحال دوسرے راستوں سے ڈیٹا بھیج کر کام کر رہے ہیں۔ وہ صارفین پر پڑنے والے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے روٹنگ کی مسلسل نگرانی، توازن اور اصلاح کر رہے ہیں۔
کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
حکام تاحال یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تاریں کٹنے کی وجہ کیا ہے۔ بحیرہ احمر میں پچھلے واقعات اکثر تجارتی بحری جہازوں کے ذریعے گرائے جانے والے لنگروں سے منسوب کیے جاتے ہیں حالانکہ کچھ معاملات میں جان بوجھ کر تخریب کاری کا بھی شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ خطے میں جاری تنازعات کی وجہ سے، ماہرین کو خدشہ ہے کہ اہم ڈجیٹل انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا سکتا ہے، جس سے عالمی رابطوں کے لیے خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔