Inquilab Logo

ٹیکسی اور آٹو رکشا ڈرائیوروں کیخلاف ٹریفک پولیس کی خصوصی مہم

Updated: May 08, 2023, 12:58 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

اپریل ماہ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروںٹیکسی اور رکشا ڈرائیوروں کیخلاف کارروائی کی گئی

The traffic police has launched a campaign against errant drivers. (File Photo)
ٹریفک پولیس نے خاطی ڈرائیوروں کے خلاف مہم چلائی ہے۔(فائل فوٹو)

محکمہ ٹریفک نے ’روڈ سیفٹی‘ کے عنوان سے گزشتہ کچھ عرصہ سے خصوصی مہم چھیڑ رکھی ہے جس کے تحت ٹریفک کے قوانین کی خلاف ورزی  کرنے والوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور اسی طرح کی کارروائی کے دوران گزشتہ ایک مہینے میں ٹریفک پولیس نے شہر و مضافات میں ہزاروں ٹیکسی اور رکشا ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
 محکمہ ٹریفک کی جانب سے فراہم کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق یکم اپریل سے ۳۰؍ اپریل ۲۰۲۳ء کے دوران صرف مسافروں کو اُن کی منزل تک پہنچانے سے انکار کرنے پر ۲۵؍ہزار ۱۶۸؍ ٹیکسی اور رکشا ڈرائیوروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اپنی گاڑی میں اجازت سے زیادہ مسافر  بٹھانے پر۴؍ہزار ۲۴۹؍ ڈرائیوروں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔
 محض ٹیکسی کے تعلق سے دیئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ’نوپارکنگ‘ میں گاڑی پارک کرنے کے جرم میں ۵؍ہزار ۱۰۹؍ ڈرائیوروں، ڈبل پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرنے پر ۶۱۹؍ افراد اور بس اسٹاپ پر گاڑی پارک کرنے والے ۲۸۸؍ ٹیکسی ڈرائیوروں کے خلاف ان ۳۰؍ دنوں میں کارروائی کی گئی ہے۔
 آٹو رکشا کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ ’نو پارکنگ‘ میں رکشا پارک کرنے پر ۴؍ہزار ۳۸۹؍، ڈبل پارکنگ پر ۳۶۹؍ اور بس اسٹاپ پر پارکنگ کرنے پر ۱۰۹؍ ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
 ٹریفک پولیس نے سوشل میڈیا پر پیغام ڈالا ہے کہ اس اعداد و شمار کو عام کرنے کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے نتائج سے آگاہ کیا جاسکے، سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت میں سہولت ہو اور سڑک حادثات کی روک تھام کی جاسکے۔پولیس نے مزید کہا ہے کہ ان کارروائیوں کا حتمی مقصد یہ ہے کہ قیمتی جانوں کو سڑک حادثات میں تلف ہونے سے بچایا جاسکے۔ ٹریفک پولیس نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر پیغام ڈالا ہے کہ ’’ہم عوام، بشمول ٹیکسی اور آٹو رکشا ڈرائیوروں، سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ موٹروہیکل ایکٹ اور ٹریفک کے قواعد و ضوابط کی پاسداری کریں۔‘‘
 ٹریفک پولیس کے سوشل میڈیا پر ان پیغامات اور اعداد و شمار ڈالنے پر ایک طرف جہاں بہت سے افراد نے محکمہ ٹریفک کی ستائش کی ہے وہیں چند افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ۲؍ افراد نے کہا کہ ’’جن افراد کو آپ یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں وہ شاید ’ٹویٹر‘ پر نہیں ہیں اس لئے ان کے خلاف کارروائی ہونے سے ہی ان تک یہ پیغام پہنچے گا۔‘‘
 ڈاکٹر سنجے سنوال نامی ایک شخص نے ٹریفک محکمہ سے کہا ہے کہ ’’یہ بھی بتائیے کہ ٹریفک پولیس کے ذریعہ ’ایپ‘ پر گاڑیوں کے نمبر غلط ٹائپ ہو جانے سے جن افراد کو غلطی سے آپ کا چالان پہنچ جاتا ہے اور وہ لوگ آپ کی غلطی کی نشاندہی کرتے ہیں تو ایسے کتنے افراد کی شکایت کا ازالہ کیا گیا ہے؟ مجھے اسی طرح کا چالان غلطی سے بھیجا گیا ہے اور گاڑی کی جو تصویر بھیجی گئی ہے اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ کسی دیگر شخص کا چالان مجھے بھیجا گیا ہے لیکن ۲۰؍ اپریل کو اس کی شکایت کرنے کے باوجود  اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK