میونسپل کمشنر نے کام میں رکاوٹ ڈالنے والوں پرکیس درج کروانے کی ہدایت دی ۔مکینوں نے ’گھر بچاؤ، سربچاؤ‘ آندولن کا انتباہ دیا ، کہا : دیگروارڈ کمیٹیوں میں دکھاوے کیلئے کارروائی کی جارہی ہے
EPAPER
Updated: August 25, 2025, 10:25 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
میونسپل کمشنر نے کام میں رکاوٹ ڈالنے والوں پرکیس درج کروانے کی ہدایت دی ۔مکینوں نے ’گھر بچاؤ، سربچاؤ‘ آندولن کا انتباہ دیا ، کہا : دیگروارڈ کمیٹیوں میں دکھاوے کیلئے کارروائی کی جارہی ہے
یہاں سے قریب شیل علاقے میں اے وی کے کمپاؤنڈ میں بڑے پیمانے پر انہدامی کارروائی کےبعد بامبے ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی )کی سبھی ۹؍ وارڈ کمیٹیوں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف انہدامی کارروائی کا حکم دیا ہے لیکن شہری انتظامیہ کی جانب سے ممبرا، کوسہ اور شیل علاقے میں انہدامی کارروائی کی جارہی ہے جس میں مزید شدت لانے کیلئے میونسپل کمشنر سوربھ راؤ نے ممبرا اور دیوا وارڈ کمیٹی (جس میں کوسہ اور شیل کے کافی علاقے شامل ہیں) میںغیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کیلئے میونسپل افسران کی خصوصی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی ہے۔ اسی دوران شیل اور کوسہ میں بڑے پیمانے پر عمارتوں کو زمین بوس کرنے کی کارروائی کے خلاف اب مکینوں نے اپنے گھروں کو بچانے کیلئے ’ گھر بچاؤ، سر بچاؤ ‘آندولن شروع کرنے کا اعلان کیاجس کے تحت جب بھی عمارتوں کے خلاف انہدامی دستہ آئے گا ، متاثرین خود کو نقصان پہنچانے اور خودسوزی کرنے کی کوشش کریں گے ۔ یہ اعلان مقامی سوشل ورکر اور صحافی رفیق کامدار نے کیا ہے۔
ٹی ایم سی کی جانب سے خان کمپاؤنڈ، شیل اور آس پاس کے علاقوں میں ۵۲؍ عمارتوں کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کیاگیا ہے۔ دوسری جانب ان کے مکین اپنے آشیانے کو بچائے نے کیلئے پریشان ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ جب عمارت تعمیر ہو رہی تھی ،اس دوران میونسپل افسران نے رشوت لے کر عمارت تعمیر ہونے دی اور اب جب ہم اس میں رہنے آئے ہیں تو میونسپل افسران ہی ہمارے سر سے چھت چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میونسپل کمشنر سوربھ راؤ نے خصوصی ٹیم تشکیل دینے کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ممبرا اور دیوا میں غیر قانونی تعمیرات کی زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں اسی لئے ان کی جانچ اور نگرانی کیلئے یہ خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ تاہم، ان غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کی کارروائی جاری رہے گی جن زیر تعمیرعمارتوں میں کوئی نہیں رہتا اور جو تجارتی نوعیت کی ہیں۔ البتہ گنپتی تہوار کے بعد دیگر غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
میونسپل کمشنر سوربھ راؤ نے سنیچرکو محکمہ کے سربراہوں کی میٹنگ میں انہدامی کارروائی کا جائزہ لیا۔اس میٹنگ میں ڈپٹی کمشنر (ہیڈ کوارٹرز) جی جی گوڈی پورے نے کرمایوگی پورٹل پر ۱۵۰؍ روزہ پروگرام کے بارے میں پرزنٹیشن دیا۔ ڈپٹی کمشنر شنکر پاٹولے نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میںمعلومات دی جبکہ چیف انوائرومنٹ آفیسر منیشا پردھان نے گنیش مورتی ورکشاپ اور وسرجن نظام کے بارے میں معلومات دی۔
اس ضمن میں ٹی ایم سی سے جاری کردہ اعلامیہ میں حوالہ دیاگیا ہے کہ بامبے ہائی کورٹ نے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ اسی مناسبت سے تمام وارڈ کمیٹیوں کے علاقوں میں کارروائی کی جارہی ہے۔ اب تک ۲۲۷؍ تعمیرات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور ۲۴؍مقدمات درج کئےگئے ہیں۔ میونسپل کمشنر راؤ نے یہ بھی ہدایت دی کہ اس کام میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کا مقدمہ درج کیا جائے۔
موجودہ مانسون خطرناک عمارتوں کیلئے آزمائش کا وقت ہے۔ لہٰذا جن خطرناک عمارتوں میں مکین اب بھی رہ رہے ہیں، انہیں فوری طور پر خالی کر کے سیٖل کیا جائے۔ میونسپل کمشنر راؤ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ شہریوں کو یہ اعتماد دلایا جائے کہ ان کا قبضہ مکینوں کو واپس کر دیا جائے گا۔
غریب عوام کے گھر بچانے کی کوشش میں سرگرم سوشل ورکر اور مقامی صحافی رفیق کامدار سے رابطہ قائم کرنے پر انہوںنے کہا کہ گزشتہ ۲؍ ماہ سے اے وی کے کمپاؤنڈ سے شروع ہونے والی انہدامی کارروائی میں ان غریبوں کے مکانات منہدم کئے جارہے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی بھر کی پونجی لگا کر مکان خریدا تھا۔ انہوںنے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے پورے تھانے میونسپل کارپوریشن کی کل ۹؍ وارڈ کمیٹیوں میں غیر قانونی تعمیرات کو زمین بوس کرنے کا حکم دیا ہے لیکن کلوا، بالکم ، لوکمانیہ تلک اور تھانے کی دیگر وارڈ کمیٹیوں میں دکھاوے کی کارروائی کی جا رہی ہے اور کچھ دیوار توڑ کر عمارت کو چھوڑ دیاجارہا ہے لیکن ممبرا ، کوسہ اور شیل میں پوری پوری عمارت کو زمین بوس کیا جارہا ہے۔ اس سوتیلے سلوک کے خلاف کوئی عوامی نمائندہ غریبوںکے گھر بچانے کیلئے آگے نہیں آرہا ہے اسی لئے مجبوراً ہم نے ’گھر بچاؤ آندولن‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہےجس کے تحت ہم انہدامی دستہ کو روکنے کی کوشش نہیں کریں گے بلکہ خودسوزی کر کے اس سوتیلے سلوک اور گھر کو بچانے کی کوشش کریں گے کیونکہ جب گھر ہی نہیں ہوگا تو ہم کیسے جیئے اور کہاں رہیں گے ۔ رفیق کامدار نے امید ظاہر کی ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس معاملے میں تعاون کریں گے۔