Inquilab Logo

ایس ٹی ملازمین کی یونین کا ہڑتال ختم کرنے کااعلان

Updated: December 22, 2021, 8:10 AM IST | Mumbai

مہاراشٹرحکومت اور ملازمین کی یونین کے درمیان مفاہمت، ملازمین کے کئی اہم مطالبات کے منظورکئے جانے کی یقین دہانی کرائی گئی،۵۴؍ دنوں کے بعد بس سے سفر کرنے والوں کو راحت ملنے کی امید، تاہم اب بھی ایک گروپ ہڑتال قائم رکھنے پربضد، ریاستی حکومت میں انضمام سے کم پر تیار نہیں

Passengers are expected to be relieved after the strike ends
ہڑتال ختم ہونے سے مسافروں کو راحت ملنے کی امید ہے

ریاستی ٹرانسپورٹ کے وزیر انل پرب اور مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) ملازمین کی یونین (کنشٹھ شیرنی ایس ٹی کرمچاری سنگھ) کے صدر اجے گجر کے مشترکہ بیان کے بعد ملازمین نے۵۴؍ دنوں سے جاری ہڑتال کو واپس لینے کااعلان کردیا ہے۔اس اعلان سے بس سے سفر کرنے والوں کو بڑی راحت ملنے کی امید ہے حالانکہ ایک گروپ نے اب بھی ہڑتال جاری رکھنے کی بات کہی ہے۔  اس گروپ کے ہڑتالی ملازمین اور ان کے وکیل گُن رتنا سداورتے نےریاستی حکومت میں انضمام کا مطالبہ تسلیم نہ کئے جانے تک  ہڑتال قائم رکھنے کااعلان کیا ہے۔اس گروپ سے وابستہ ملازمین نے طے کیا ہے کہ جب تک حکومت ایم ایس آر ٹی سی کا انضمام کرنے کے ان کے مطالبے کو تسلیم نہیں کرلیتی، تب تک ان کا یہ ہڑتال جاری رہے گا۔ خیال رہے کہ اس ہڑتال کی ابتدا بھی کنشٹھ شیرنی  ایس ٹی کرمچاری سنگھ نے کی تھی۔
 دوسری طرف ایس ٹی ملازمین کی سب سے بڑی یونین  کے سربراہ اجے گجر نے اس بنیاد پر ہڑتال واپس لینے کی بات کہی ہے کہ انضمام کا معاملہ عدالت میں ہے،اسلئے اس پر ضد کرنا اچھی بات نہیں ہے۔ انہوں نے تمام ہڑتالی ملازمین سےہڑتال ختم کرکے فوری طورپر کام پر واپس  آنےکی اپیل کی ہے۔
 یہ اعلان ٹرانسپورٹ کے وزیر پرب اور مہاراشٹر ایم ایس آر ٹی سی ورکرس یونین کے نمائندوں کے درمیان کل رات طویل بات چیت کے بعد کیا گیا۔ بات چیت کے دوران یونین کے نمائندوں نے حکومت سے انضمام کے معاملے کو چھوڑکر ملازمین کے دیگر امور پر فوری میٹنگ طلب کرنے کی درخواست کی ہے۔  اطلاع کے مطابق ریاستی وزیر انل پرب نے انہیںاس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ یونین کی جانب سے کئے گئےتمام مطالبات پر مثبت تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اس کے علاوہ عدالت میں زیر التوا انضمام کے معاملے کو بھی مناسب طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔اسی طرح ملازمین کی معطلی، برخاستگی، خدمات ختم کرنے اور ملازمین کے ٹرانسفر جیسے سبھی احکامات بھی  واپس لینے کی انہوں نے  یقین دہانی کرائی ہے۔
 خیال رہے کہ ایس ٹی مہامنڈل کے اس ہڑتال میں  اس سے قبل بھی ایک وقت ایسا آیا تھا جب  ہڑتال جزوی طور پر ختم ہوئی تھی۔اُس فیصلے کے بعد ۷۳؍ ہزار۴۳۸؍ ملازمین ہڑتال میں شامل رہے تھے، جبکہ ۱۸؍ ہزار ۸۲۸؍  ملازمین کام پرواپس آگئے تھے۔ اس دوران ریاست بھر میں ۱۳۳۱؍ بسیں سڑکوں  اتریں تھیں۔ اسی درمیان حکومت نے جہاں ان کی تنخواہوں میںاضافے کا فیصلہ تسلیم کرلیا تھا، وہیں ہڑتالی ملازمین میں سے ایک بڑی تعداد کو معطل کردیا تھا ۔ حکومت نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ کام پر واپس آنے والے ملازمین کو اضافی تنخواہ ملے گی جبکہ ہڑتال جاری رکھنے والوں کو معطل کردیا جائے گا۔
 بہرحال ۵۴؍ دنوں کی اس ہڑتال کے بعد حکومت نے معطل کئے گئے ملازمین کو بحال کرنے کا یونین کا فیصلہ تسلیم کرلیا ہے۔یونین اور سرکار کے اس فیصلے سے مسافروں نے راحت کی سانس لی ہے۔ خیال رہے کہ اس ہڑتال کی وجہ سے دیہی علاقوں میں زیادہ پریشانی ہورہی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK