سبکدوش معلم کرانے کی دکان چلاتے ہیں، اشیاء کی قیمتوں کے بورڈ پر انہوں نے ووٹ کی اہمیت کے تعلق سے پیغام لکھنا شروع کیا۔
EPAPER
Updated: May 19, 2024, 8:38 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
سبکدوش معلم کرانے کی دکان چلاتے ہیں، اشیاء کی قیمتوں کے بورڈ پر انہوں نے ووٹ کی اہمیت کے تعلق سے پیغام لکھنا شروع کیا۔
شہر مالیگائوں میں رضاکارانہ طور پر ووٹر بیداری مہم چلانے والے محمد سعید کی شہری انتظامیہ کی جانب سے پذیرائی کی گئی۔ محمد سعید مالیگائوں کے محلّہ خوش آمدپورہ میں سکونت پذیر ہیں اور اے ٹی ٹی ہائی اسکول اینڈ جونیئرکالج سے سبکدوش معلم ہیں۔ ریٹائر منٹ کے بعد سے وہ کرانہ کی دکان چلاتے ہیں جو ان کے گھرانے کا آبائی پیشہ ہے۔
اسسٹنٹ میونسپل کمشنر سچن مہالے نے بتایا کہ ضلع کلکٹر جلج شرما اور میونسپل کمشنررویندرجادھوکی ہدایت کے مطابق ڈپٹی میونسپل کمشنرگنیش شندے کی قیادت میں میونسپل افسران وانتخابی عملہ پر مشتمل سرکاری وفد محمد سعید کے ’سعود کرانہ اینڈ جنرل اسٹور‘پہنچا اور انہیں اعزاز سے نواز گیا۔ اس کا سبب یہ تھا کہ انہوں نے اپنی کرانہ کی دکان پر فروخت ہونے والی خوردنی اشیاء جیسے دال، تیل، شکر، مسالے اور چاول وغیرہ کی قیمتوں کے اندراج کیلئے ایک تختہ سیاہ آویزاں کیا ہے لیکن پارلیمانی الیکشن کے پیش نظر محمد سعید اس بورڈ پر خوردنی اشیاء کی قیمتیں تحریر کرنے کے بجائے عوام کوحق رائے دہی کے استعمال کی ترغیب دینے والے جملے لکھنے شروع کئے۔ انہوں نے ہندی زبان میں لکھا کہ’’ ووٹ دینا دستوری حق ہے۔ عوام کی حکومت عوام کیلئے اور عوام کے ذریعے۔ آپ کا ووٹ ہی حکومت کی تشکیل کرتا ہے۔ ۲۰؍مئی ۲۰۲۴ء (پیر) کو اپنے نزدیکی پولنگ سینٹرپرپہنچ کرحق رائے استعمال کریں۔‘‘ سچن مہالے کے مطابق ’’صاف شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے مالیگائوں میونسپل کارپوریشن اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کوشا ںہیں۔ میونسپل کارپوریشن ومقامی الیکشن کمیشن کو محمد سعید کی کارکردگی سے متعلق تصویریں اور تفصیلات موصول ہوئیں تو فیصلہ کیا گیاکہ ایسے بیدار شہری کی ستائش اور حوصلہ افزائی کرناضروری ہے۔
شہری انتظامیہ اور محکمہ انتخابات کے افسران پر مشتمل وفد سے ملاقات کے بعد محمد سعید (خوش مزاجی، دل پذیرلب ولہجے، عمدہ پوشاک اور وجیہہ شخصیت کے باعث انہیں ’سعید ہیرو سر‘بھی کہتے ہیں) نے انقلاب سے گفتگو کے دوران کہا ’’ میرا یہ معمول ہے کہ اپنی دکان سے فروخت ہونے والی اشیاء کی قیمتوں کے اندراج کی تختی پرکچھ اقوال، جملے اور اقتباسات ایسے بھی تحریر کردیتا ہوں جس سے طالب علم، والدین، سرپرستوں اور معاشرے کے عام افراد کو پیغام ملے۔ ان میں کچھ کرگزرنے کا جذبہ پیدا ہو۔‘‘ انہوں نے بتایا ’’اِن دنوں عام انتخابات ہورہے ہیں۔حالات کے پیش نظرمحسوس ہوا کہ شرح رائے دہندگی میں اضافے کیلئے عوام کو متحرک کرناچاہئے۔ اسی مقصد سے ’ووٹ دینے چلیں‘عنوان سے ۱۶؍ مئی ۲۰۲۴ء (جمعرات) کو ہندی میں بورڈ لکھا تھا۔ اس موقع پر سعید سرکے بیٹے سعود احمد اور نواسے ذوہیب عاطف نے سرکاری عملے کا خیرمقدم کیا۔