Inquilab Logo Happiest Places to Work

اُلٹی گنتی شروع؟ شندے گروپ کو اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کا نوٹس

Updated: July 09, 2023, 10:43 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کےمعاملے میںادھو گروپ کو بھی نوٹس دیا گیا، ۷؍ دن میں دونوں گروپس سے جواب طلب

Chief Minister Eknath Shinde
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے

شیو سینا تنازع میں کئی ماہ سے زیر التوا پڑا فیصلہ اب ہونے کا وقت قریب آگیا ہے کیوں کہ اسمبلی  کے اسپیکر راہل نارویکر نے چوطرفہ دبائو کے بعد شندے گروپ کے اراکین کی رکنیت ختم کرنے کی درخواست پر  شندے گروپ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ اس سے انداز لگایا جارہا ہے کہ اب شندے گروپ کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے گزشتہ دنوں ہی کہا تھا کہ انہیں الیکشن کمیشن سے متعلقہ دستاویز مل گئے ہیں اور اب وہ کارروائی کریں گے ۔ انہوں نے سنیچرکو شیو سینا (شندے گروپ)   کے ۴۰؍ اراکین کو اس تعلق سے نوٹس جاری کردیا کہ ان کے خلاف وہپ کی خلاف ورزی کے معاملے میں کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ اسپیکر نے جواب دینے کے لئے ۷؍ دن کا وقت دیا ہے۔ لیکن اس دوران انہوں نے ادھو گروپ کے ۱۴؍ اراکین  کو بھی اسی طرح کا نوٹس دیا ہے۔ اس طرح کل ملاکر انہوں نے ۵۴؍ اراکین اسمبلی کو نوٹس بھیجا ہے اور ۷؍ دن میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 
  واضح رہے کہ شیو سینا میں بغاوت کے بعد ادھو ٹھاکرے گروپ اور شندے گروپ نے ایک دوسرے کے اراکین اسمبلی کی رکنیت کالعدم قرار دینے کی پٹیشن راہل نارویکر کے پاس جمع کی تھی ۔ اس پٹیشن میں کہا گیا تھا کہ مخالف اراکین نے ان کی پارٹی کے وہپ کی خلاف ورزی کی ہے ۔

اس سلسلے میں راہل نارویکر نے کہا کہ یہ خطوط وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور شیو سینا ( ادھو گروپ ) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے سمیت کل ۵۴؍ اراکین اسمبلی کو دیئے گئے ہیں۔ تاہم ضمنی انتخاب میں منتخب ہونے والی شیو سینا (ادھو) کی ایم ایل اے رُتوجا لٹکے کو نوٹس نہیں دیا گیا ہے کیوں کہ وہ گزشتہ سال شیو سینا کی تقسیم کے بعد منتخب ہوئی تھیں۔ واضح رہے کہ اسمبلی میں شندے گروپ کے اراکین کی کل تعداد ۴۰؍ ہےجبکہ ادھو ٹھاکرے گروپ کے اراکین کی تعداد ۱۷؍ ہے لیکن ان میں سے ۱۴؍ کو نوٹس دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ہی راہل نارویکر نے اعلان کیا تھا کہ انہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے دستاویز کی ایک کاپی موصول ہوئی ہے اور وزیر اعلیٰ شندے سمیت شیوسینا کے۱۶؍ ایم ایل ایز کے خلاف دائر نااہلی کی درخواستوں کی سماعت جلد ہی شروع ہوگی۔ این سی پی میں بغاوت کے بعد شیو سینا (ادھو)کے چیف وہپ سنیل پربھو نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کر کے درخواست کی تھی کہ کورٹ اسپیکر کو۱۶؍اراکین اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے تعلق سے جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت دے۔اس ضمن میں شیوسینا کے رکن اسمبلی اور ترجمان سنجے شرساٹ نے کہا کہ انہیں ریاستی اسمبلی سے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شندے کی قیادت میں شیو سینا نے ادھو کیمپ کے۱۴؍ ایم ایل ایز بشمول آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف نااہلی کی درخواستیں دائر کی ہیں۔ دوسری طرف اس معاملے میںمہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی ( ایم پی سی سی ) کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ شیو سینا کے دونوں ہی گروپ نے ایک دوسرے کے اراکین اسمبلی کو نا اہل قرار دینے کی درخواست قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر کو دی تھی۔اسی کی بنیاد پر اسپیکر نے دونوں ہی گروپ کے اراکین کو جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کیاہے ۔ حالانکہ یہ اسپیکر کا اختیار ہے کہ وہ کسے نوٹس جاری کرےلیکن جب سپریم کورٹ نے ادھو ٹھاکرے خیمے کے رکن اسمبلی سنیل پربھو کو ہی چیف وہپ قرار دیا ہے تو میرے خیال میں اسی خیمے کے۱۴؍اراکین اسمبلی کو نوٹس بھیجنا ٹائم پاس کے علاوہ کچھ نہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK