• Thu, 18 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہماری سیاست سے دور رہیں، سابق آسٹریلوی وزیراعظم کا نیتن یاہو کو سخت پیغام

Updated: December 18, 2025, 1:37 PM IST | Agency | London

آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم میلکم ٹرنبل نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرتے ہیں اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔

Former Australian Prime Minister Malcolm Turnbull. Picture: INN
آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم میلکم ٹرنبل۔ تصویر: آئی این این
 آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم میلکم ٹرنبل نے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آسٹریلیا کی اندرونی سیاست میں مداخلت نہ کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات انہوں نے نیتن یاہو کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو سڈنی واقعے سے جوڑنے کی کوشش کے جواب میں کہی۔ 
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو یہودی مذہبی تہوار حنوکا کے موقع پر ہونے والی تقریب کے دوران فائرنگ سے۱۵؍ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ 
سڈنی واقعے پر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا تھا کہ رواں سال فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے آسٹریلوی فیصلے نے یہود دشمنی کی ’آگ پر تیل ڈالنے‘ کا کام کیا۔ 
برطانوی نشریاتی ادارے چینل فور نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے میلکم ٹرنبل نے کہا ،’’ میں احترام کے ساتھ نیتن یاہو سے کہنا چاہوں گا کہ براہِ کرم ہماری سیاست سے دور رہیں۔ اگر آپ کو اس نوعیت کے تبصرے کرنے ہیں تو یہ کسی طرح مددگار نہیں اور نہ ہی یہ درست عمل ہے۔ ‘‘
ٹرنبل نے موجودہ آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز کی حکومت کے اس فیصلے کی حمایت کی جس میں آسٹریلیا نے فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ آسٹریلیا نے رواں برس اگست میں کئی دیگر مغربی ممالک کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا جب غزہ کی جنگ پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہو رہا تھا۔ 
واضح رہے کہ بونڈی بیچ حملے کے بعد ایک خطاب میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ چند ماہ قبل میں نے آسٹریلوی وزیراعظم کو لکھا تھا کہ آپ کی پالیسی یہود دشمنی کی آگ پر تیل ڈال رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہود دشمنی ایک سرطان ہے جو اس وقت پھیلتا جارہا ہے جب قیادت خاموش رہے۔ 
سابق وزیر اعظم میلکم ٹرنبل کا کہنا تھا کہ دنیا کے بیشتر ممالک فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرتے ہیں اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آسٹریلیا ایک کامیاب کثیرالثقافتی معاشرہ ہے اور اسے غیر ملکی تنازعات کو اپنے اندر درآمد کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK