فیڈرل ریزرو کے چیف کی غیر یقینی حالت کی وجہ سے ہندوستانی شیئر بازار میں بھی گراوٹ۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 12:16 PM IST | Mumbai
فیڈرل ریزرو کے چیف کی غیر یقینی حالت کی وجہ سے ہندوستانی شیئر بازار میں بھی گراوٹ۔
فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاویل کے بارے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے بعدجمعرات کو دیگر ایشیائی بازاروں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی شیئر بازاروں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔ دو دن کے اضافے کے بعد، بی ایس ای کےحساس انڈیکس سینسیکس میں ۰ء۴۵؍ فیصد گراوٹ درج ہوئی۔ یہ ۳۷۵ء۲۴؍ پوائنٹس کی گراوٹ سے ۸۲۲۵۹ء۲۴؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی بھی۱۰۰ء۶۰؍ پوائنٹس کی گراوٹ سے۲۵۱۱۱ء۴۵؍ پوائنٹس پر آگیا۔
صبح کے کاروبار میں شیئر بازار سبز نشان میں کھلے لیکن کچھ دیر بعد گراوٹ شروع ہوگئی۔ دوپہر کے بعد مارکیٹ کی گراوٹ میں مزید اضافہ ہوا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے پاویل پر سخت تنقید کی ہے۔ اس کی وجہ سے پاویل کے مستقبل اور فیڈرل ریزرو کی پالیسیوں کے سلسلے میں مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال ہے جس کی وجہ سے جمعرات کو ایشیائی بازاروں میں سرمایہ کاروں نے بھرپور فروخت کی۔
اس کے علاوہ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان سے متعلق ٹیرف پر جلد فیصلہ ممکن ہے۔ اس سے سرمایہ کار بھی محتاط ہو رہے ہیں۔
اسٹاک مارکیٹ میں تمام راؤنڈ کی فروخت کے درمیان سینسیکس کی۳۰؍ میں سے۲۳؍ کمپنیاں سرخ نشان میں رہیں۔ ٹیکنالوجی کی کمپنیوں ٹیک مہندرا، انفوسس اور ایچ سی ایل ٹیک کے حصص میں سب سے زیادہ گراوٹ درج ہوئی۔ ٹاٹا اسٹیل کے حصص میں سب سے زیادہ ۱ء۶۲؍ فیصد اضافہ درج کیا گیا۔
زیادہ حصص والے این ایس ای کے انڈیکس بھی دباؤ میں رہے۔ نفٹی مڈکیپ میں ۰ء۱۷؍ فیصد اور نفٹی کی اسمال کیپ میں ۰ء۱۲؍ فیصد کی گراوٹ درج ہوئی۔
سرمایہ کاروں نےاین ایس ای میں ریئلٹی، صارفین کی مصنوعات، صحت، دھات، فارما اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی۔ اس کے ساتھ ہی آئی ٹی، آٹو، فائنانشیل سروسیز، پی ایس یو بینک، پرائیویٹ بینک اور آئل اینڈ گیس سیکٹر کے حصص میں گراوٹ ہوئی۔