بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ ٹرانزٹ کیمپ عارضی رہائش کے لئے بنائے جاتے ہیں اور مکین اس میں مستقل رہنا نہیں چاہتے اس لئے ٹرانزٹ کیمپ کی عمارتوں کا اسٹرکچرل آڈٹ کرنے کے بجائے از سر نو تعمیر ہونے والی عمارتوں کو جلد سے جلد مکمل کرکے مکینوں کو اس میں منتقل کیا جائے
ہائی کورٹ نے بجلی اور پانی سپلائی بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔(فائل فوٹو)
ماہم میں واقع جانکی بھون چال میں رہنے والے مکینوں کو ایک پرائیویٹ بلڈر کے ذریعہ برسوں قبل چال کی از سر نوتعمیر کرنے کے سبب ٹرانزٹ کیمپ میں منتقل کیا گیا تھا ۔ بی ایم سی نے اس ٹرانزٹ کیمپ کی عمارت کا اسٹرکچرل آڈٹ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اس میں رہنے والے چند مکین جو کرایہ کے مکان میں منتقل ہونے کے بجائے ٹرانزٹ کیمپ میںہی مقیم ہیں ، نے بامبے ہائی کورٹ میں بی ایم سی کے اس فیصلہ کو چیلنج کیا ہے۔اس پربامبے ہائی کورٹ نے مکینوں کی عرضداشت کاجائزہ لینے کے بعد بی ایم سی کی سرزنش کرتے ہوئے ٹرانزٹ کیمپ کی عمارت کا اسٹرکچرل آڈٹ کرنے سے منع کر دیا ہے اور مکینوں کو منتقل کرنے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا ہے ۔
ماہم کی جانکی بھون نامی چال میں جومکین رہتے تھے انہیں ۱۷؍ سال قبل ازسر نو تعمیر کے نام پر سنگھوی ہاؤسنگ پرائیویٹ لمیٹیڈ نے خالی کرالیا تھا جبکہ بی ایم سی نے متبادل کے طور پر ٹرانزٹ کیمپ میںمکینوں کو مکان الاٹ کیا تھا ۔ ۱۷؍ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود متاثرہ مکینوں کی از سر نو تعمیر کی جانے والی چال میں ہنوز تعمیرات کا کام جاری ہے۔ وہیں بی ایم سی نے ٹرانزٹ کیمپ کو مخدوش عمارتوں میں شمار کرکے اس میں رہائش پذیر مکینوں کو مکان خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس پر ۸۰؍ سے زائد مکین نے کرایہ پرمکان لے کر وہاں سے منتقل ہوگئے لیکن ۱۸؍ مکین اب بھی اسی ٹرانزٹ کیمپ میں موجود ہیں لیکن بی ایم سی نے مکان نہ خالی کرنے کے سبب ان کی بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کر دی ہے ۔
اس پر ٹرانزٹ کیمپ میں رہنے والے ۴؍مکینوں نے بی ایم سی کے جاری کردہ نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس گوتم پٹیل اور جسٹس کمال کھاٹا کے روبرو عرضداشت داخل کرتے ہوئے بتایا کہ’’ گزشتہ سماعت میں کورٹ نے جہاں شہری انتظامیہ کو کرایہ پر مکان لے کر رہنے والے مکینوں کو ۳۰؍ ہزار کرایہ دینے کی ہدایت دی تھی وہیں اب بی ایم سی نے مذکورہ بالا ٹرانزٹ کیمپ کو مخدوش قرار دیتے ہوئے نہ صرف نوٹس جاری کیا ہے بلکہ پانی اور بجلی کی سپلائی بھی بند کر دی ہے ۔‘‘عرضداشت گزاروں نے کورٹ سے اپیل کی ہمیں اس وقت تک ٹرانزٹ کیمپ ہی رہنے کی اجازت دی جائے جب تک ہمارے اصل مکانات کی از سر نو تعمیر مکمل نہیں ہوجاتی ۔ ساتھ ہی پانی اور بجلی کی سپلائی بحال کرنے کی ہدایت دینے کی بھی درخواست کی تھی ۔
مذکور ہ اپیل پر بی ایم سی نے کورٹ کو بتایا کہ مخدوش عمارتوں سے متعلق بی ایم سی کی ٹیکنیکل ایڈوائزی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق چونکہ ٹرانزٹ کیمپ کی عمارت مخدوش ہوگئی ہے اس لئے اسے خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے ۔اس پر ۲؍ رکنی بنچ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سب سے پہلے وہاں آباد مکینوں کی بجلی اور پانی کی سپلائی کو بحال کرنے کا حکم دیا ۔ اس کے علاوہ کورٹ نے بی ایم سی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ’’ شہر اور مضافات کی مستقل عمارتوں کے تعلق سے مذکورہ بالا ایڈوائزری کمیٹی رپورٹ تشکیل دیتی ہے نہ کہ ٹرانزٹ کیمپ کو مخدوش عمارتوں میں شمار کئے جانے کی رپورٹ بنائی جاتی ہے اور یہ کہ ٹرانزٹ کیمپ عارضی طورپر بنایا جاتا ہے ۔‘‘کورٹ نے بی ایم سی کو سخت ہدایت دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ’’ اگر وہ مکینوں کو منتقل کرنا ہی چاہتی ہے تو مکینوں کو ان کے اصل گھر میں منتقل کرے ورنہ جب تک ازسر نو تعمیر کا کام مکمل نہیں ہوتا انہیں وہاں سے نہیں نہ ہٹایا جائے اور شہری انتظامیہ ٹرانزٹ کیمپ کے اسٹرکچرل آڈٹ کا خیال اپنے دل سے نکال دے ۔‘‘