Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام حملے کے بعد مسلمانوں کیخلاف نفرت کی شدید مذمت

Updated: May 02, 2025, 11:35 AM IST | Agency | Ballia

رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کےمطابق مسلمانوں کو نشانہ بنانےوالوں اور دہشت گردوں کی ذہنیت ایک ہے۔

Member of Parliament Afzaal Ansari speaking. Photo: INN
رکن پارلیمنٹ افضال انصاری خطاب کرتےہوئے۔ تصویر: آئی این این

اترپردیش کے غازی پور سے سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے کئی مقامات پر نفرت کی بنیاد پر مسلمانوں اور کشمیری طلبہ کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ نفرت پھیلانے والے `سرکاری حمایت یافتہ افراد اور دہشت گردوں  کی ذہنیت کوئی فرق نہیں  ہے۔ 
 افضال انصاری نے بدھ کی رات پی ٹی آئی کو بلیا سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سناتن پانڈے کی رہائش گاہ پر ایک تقریب کے موقع پر بتایا، ’’پہلگام دہشت گردانہ حملہ مرکز کی نریندر مودی حکومت کی ناکامی ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا، ’’ جس جگہ یہ واقعہ ہوا، وہ پاکستانی سرحد سے۱۵۰؍ کلومیٹر دور ہے۔ دہشت گردوں میں اتنی ہمت کہاں سے آئی کہ وہ اتنا لمبا فاصلہ طے کر کے پہلگام پہنچے؟ یہ انہیں جواب دینے کا وقت ہے، اگر ملی بھگت نہیں ہے تو ہندوستان کو حملہ کرنا چاہئے۔ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنا نا چاہئے۔ ‘‘
 انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مسلمانوں اور کشمیری طلبہ کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔ سماجوادی پارٹی کے ایم پی نے کہا، ’’ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پنجاب کے پٹیالہ میں دائیں بازو کے کچھ گروپوں کے کارکنوں نے کشمیری طلبہ پر حملہ کیا۔ ان کے مطابق ہریانہ میں مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اسی طرح کے واقعات ملک کے دیگر مقامات پر بھی ہو چکے ہیں۔ ‘‘
 افضال انصاری نے کہا، ’’پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں اور معصوموں کو مارنے اور ملک میں مذہب اور ذات پات کے نام پر نفرت پھیلانے کی کوشش کرنے والوں کی ذہنیت ایک جیسی ہے۔ عوام انہیں پہلے ہی پہچان چکے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک طرف غیر ملکی حملہ آور ہیں تو دوسری طرف نفرت انگیز اور شرپسند عناصر ہیں جو حکومت کے تربیت یافتہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت ایسے عناصر کو تحفظ فراہم کر رہی ہے جس کی وجہ سے وہ ملک کے مختلف حصوں میں مذہب اور ذات پات کے نام پر غنڈہ گردی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ `کہیں کشمیری طلبہ اور مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور کہیں دلت ایم پی رام جی لال سمن کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کو واپس لینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انصاری نے کہا، ’’پورا ہندوستان ایک رائے رکھتا ہے۔ یہ مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان کے ساتھ ملانے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہیں ان کے جرائم کی سزا دی جائے گی اور جو ہندوستان سے تعلق رکھتے ہیں انہیں ہندوستان میں شامل کیا جائے۔ ہم پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو ہندوستان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ ‘‘
 اس موقع پر افضال انصاری نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کا ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کا فیصلہ سماجوادی پارٹی کےسربراہ اکھلیش یادو کے دباؤ کا نتیجہ ہے اور آنے والے وقت میں حکومت کو ذات کی بنیاد پر مردم شماری کے نتائج کے مطابق ان افراد کو حقوق دینے ہوں گے جو اب تک محروم ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK