Inquilab Logo

خصوصی اسمبلی اجلاس کے موقع پر مسلم ریزرویشن کا پُرزور مطالبہ

Updated: February 21, 2024, 9:33 AM IST

رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اوررئیس شیخ نے ودھان بھون کی سیڑھیوں پر بینر لے کراحتجاج کیا

Abu Asim Azmi and Rais Sheikh are demanding 5 percent Muslim reservation. (Photo: PTI)
ابوعاصم اعظمی اوررئیس شیخ ۵؍فیصدمسلم ریزرویشن کا مطالبہ کررہے ہیں۔(تصویر: پی ٹی آئی)

 سماج وادی پارٹی  کے  رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے  منگل کو مراٹھا ریزر ویشن کی حمایت کی  اور مسلم ریزرویشن نہ دینے پر اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا ۔انہوں نے ایوان اسمبلی اور اس کے بعد میڈیا کے سامنے مسلم ریزرویشن   دینے کیلئے ۲۰۱۴ ءمیں جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کی کاپی پھاڑ دی۔ ابو عاصم اعظمی اور رکن اسمبلی رئیس شیخ کا یہ کہنا ہے کہ جب مسلمانوں کو ریزرویشن دیا ہی نہیںجارہا ہے تو سرکار کے ایسے نوٹیفکیشن کا کیا مطلب  ۔ انہوں نے ودھان بھون کی سیڑھیوں پربینرلے کر۵؍فیصد مسلم ریزرویشن کیلئے احتجاج بھی کیا۔
   منگل کو اسمبلی کےیکروزہ خصوصی  اجلاس  میں حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے مراٹھا ریزرویشن بل پیش کیا جسے بغیرکسی مخالفت کے صوتی ووٹوں   سے منظور کر لیا گیا۔ اس کے فوراً بعد ابو عاصم اعظمی   اور اپوزیشن پارٹی کے متعدد لیڈروں نے اظہار خیال کرنے کیلئے اسپیکر سے اجازت طلب کی لیکن  اسپیکر  راہل نارویکر نے کسی کو موقع نہیں دیا اور بل منظوری کے بعد خصوصی اجلاس کی کارروائی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ اسپیکر کے اس رویے سے ناراض ہوکر ابوعاصم اعظمی نے ۲۰۱۴ ءکے نوٹیفکیشن کی کاپی اسمبلی   ہی میںپھاڑ دی  جس پر اسپیکر نے کہا کہ ’’آپ سینئر رکن اسمبلی ہیں اور آپ سے اس کی امید نہیں تھی۔‘‘ 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Inquilab (@theinquilab.in)

 ایوان اسمبلی کی کارروائی ختم ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ابو عاصم  اعظمی نے کہا کہ’’ ہم  حکومت کی جانب سے پسماندہ مراٹھا سماج کو ۱۶؍ کے بجائے ۱۰؍ فیصد ریزرویشن دینے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پسماندہ مسلمان جنہیںکورٹ نے بھی تعلیم میں ۵؍ فیصد ریزرویشن دینے کی ہدایت دی ہے  اور اس ریزرویشن کیلئے ۲۰۱۴ء میں مہاراشٹر حکومت ہی نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، ہم نے نہیں ، گویا پسماندہ مسلمانوں کو بھی تعلیمی میں ۵؍فیصد ریزرویشن دیاجائے۔یہ ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ غربت اور پسماندگی کی بنیاد پر دیا گیاتھا۔‘‘ابو عاصم   اور رکن  اسمبلی رئیس شیخ نے  ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سامنے ۲۰۱۴ ءکے نوٹیفکیشن کی کاپی یہ کہتے ہوئے پھاڑ کر ہوا میں اڑا دی کہ جب اس آرڈیننس  سے مسلمانوں کو  ریزرویشن نہیں مل رہا ہے تو اس کا کیا فائدہ ۔مزید سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہاکہ ’’ہم مسلمانوں کوریزرویشن  دلانے کی کوشش جاری رکھیں گے ۔‘‘
  اس سلسلے میں کانگریس کے رکن اسمبلی امین پٹیل اور ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل سے استفسار کرنے پر انہوں نے بھی مسلم ریزرویشن کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ انہوں نےیہ بھی کہا کہ مسلم لیڈروں سے بات چیت کر کے اتفاق رائے سے اس بارے میں کوشش کی جائے گی۔
  سابق ریاستی وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان  جن کے دور اقتدار میں پسماندہ مسلمانوں کو تعلیم میں ۵؍  فیصد  ریزرویشن دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیاگیا تھا،  سے استفسار کرنے پرانہوںنے انقلاب کو بتایا کہ ’’مسلمانوں کو پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن دیاگیاتھا لیکن بی جے پی اسے مذہب سے جوڑتی ہے جو غلط ہے۔ہمارا اب بھی مطالبہ ہے کہ پسماندہ مسلمانوں کو تعلیم میں ریزرویشن دیناچاہئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK