کانگریس نے وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کی بھی مانگ کی، راہل گاندھی نے کہاـ: یہ خود سوزی نہیں،بی جے پی کے نظام نے ایک بیٹی کو قتل کیا ہے، اپوزیشن جماعتوں کی بند کی اپیل
EPAPER
Updated: July 16, 2025, 7:35 AM IST | Bangalore
کانگریس نے وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کی بھی مانگ کی، راہل گاندھی نے کہاـ: یہ خود سوزی نہیں،بی جے پی کے نظام نے ایک بیٹی کو قتل کیا ہے، اپوزیشن جماعتوں کی بند کی اپیل
جنسی ہراسانی کی شکاراُدیشہ کے بالاسور میں واقع فقیر موہن آٹونومس کالج کی۲۰؍ سالہ طالبہ بالآخر زندگی کی جنگ ہار گئی۔ اس نے اپنے ہی ایک پروفیسر پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔۹۰؍ فیصد جھلسی ہوئی یہ طالبہ۱۲؍ جولائی سے شدید نازک حالت میں وینٹی لیٹر پر تھی۔ منگل کی شب۱۴؍ جولائی کو ایمس بھونیشور میں دورانِ علاج اسے مردہ قرار دیا گیا۔ اس پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف پورے معاملے کی جانچ کا بلکہ وزیراعلیٰ سےاستعفیٰ کا بھی مطالبہ کیاہے۔ راہل گاندھی نےطالبہ کی موت پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خود سوزی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ بی جے پی کے نظام نے ایک بیٹی کو قتل کیا ہے۔ اس معاملے پر ریاست کی اپوزیشن جماعتوں نے جمعرات کو ادیشہ بندکااعلان کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق طالبہ نے اس ماہ کی شروعات میں اپنے ایچ او ڈی سمیر کمار ساہو پر طویل عرصے سے جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ الزام ہے کہ اس نے کالج پرنسپل دلیپ گھوش سے بھی شکایت کی مگر کارروائی کے بجائے اسے ہی دھمکایا گیا کہ اگر الزامات جھوٹے نکلے تو کارروائی اسی کے خلاف ہوگی۔مایوس ہو کر لڑکی نے۱۱؍ جولائی کو کالج کیمپس میں خود کو آگ لگا لی۔ پہلے اسے ضلع اسپتال، پھرایمس بھونیشور منتقل کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد ریاست بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نےاس خود سوزی کو بی جے پی کے نظام کے ذریعہ قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر آبروریزی کرنے والوں کو پکڑنے کی اس کی اپیل سن لی جاتی تو یہ بیٹی آج ہمارے درمیان زندہ ہوتی۔ مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا اور کانگریس رکن اسمبلی صوفیہ فردوس نے مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ اور واقعے کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔الکا لامبا نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ ملزموں کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ ’اے بی وی پی‘ کی سابق عہدیدار تھی اور وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی کوشش بھی کر چکی تھی مگر اسے روک دیا گیا۔
اس افسوس ناک واقعے کے بعد ریاست کی ۸؍ اپوزیشن جماعتوں نے۱۷؍ جولائی کو ریاست گیر بند کی کال دی ہے۔ ادیشہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھکتا چرن داس نے بتایا کہ بند کی اپیل کو بائیں بازو کی پارٹیاں، سماج وادی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور این سی پی نے حمایت دی ہے۔ انہوں نے عوام بھی سے بند کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے طلبہ اور خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ریاستی حکومت کی ناکامی کی مذمت کی۔ انہوں اس واقعے کی عدالتی جانچ اور ادیشہ کے وزیر تعلیم سوریہ ونڈو سورج کے بھی استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے سمیر ساہو اور دلیپ گھوش کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں سے دونوں کو ۱۴؍ دنوں کیلئےعدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔