Inquilab Logo

ایس ایس سی کے نصاب اور پیپرپیٹرن کی وضاحت نہ ہونے سے طلبہ پریشان

Updated: January 16, 2021, 10:29 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

بورڈ امتحان کو صرف ۳؍مہینے باقی ہیں ۔اساتذہ اور اسکول انتظامیہ بھی تذبذب کا شکار۔ ایس ایس سی کے طلبہ کیلئے انٹرنل مارکس ۲۰؍کے بجائے ۵۰؍کرنے کاتعلیمی تنظیم کامطالبہ

Students - Pic : INN
طلبہ تصویر : آئی این این

ایس ایس سی بورڈ امتحان ۲۰۲۱ء کیلئے حکومت کی طرف سے نصاب اور پیپر پیٹر ن سے متعلق کسی طرح کی وضاحت نہ کئے جانے سے طلبہ اور اساتذہ  تذبذب کا شکار ہیں ۔ حالانکہ کووڈ ۱۹؍اورلاک ڈائون کے پیش نظر حکومت نے اوّل تا بارہویں جماعت کے نصاب کو ۲۵؍فیصد کم کردیاہے مگر تعلیمی تنظیموں کی جانب سے بورڈ امتحان کیلئےنصاب میں مزید ۲۵؍فیصد کمی کا مطالبہ کیاجارہاہے جبکہ حکومت کی طرف سے اس بارےمیں کوئی نئی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہے ۔
  تعلیمی تنظیم ’اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ‘ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ایس ایس سی امتحا ن ۲۰۲۱ء کے بارے میں طلبہ اور اساتذہ کے ذہن میں کئی سوالات ہیں۔ سب سے پہلاسوال یہ کہ امتحان آن لائن یا آف لائن منعقدکئے جائیں گے؟دوسرے پیپر پیٹر ن کیسا ہوگا؟  اور نصاب میں مزید کچھ کمی کی جائے گی یا نہیں ۔ یہ تمام سوالات اہم ہیں مگر حکومت کی طرف سے ابھی تک ان سوالات کے جواب نہیں دیئے گئے ہیں ۔ حالانکہ حکومت نے نصاب  میں ۲۵؍فیصدکٹوتی کا اعلان کیاہے مگر کووڈ ۱۹؍مارچ سے اسکول  بند ہیں۔ اسکول شروع نہ ہونے سے ۷۵؍فیصد نصاب آن لائن مکمل کرنا مشکل ہے۔ حکومت نے اپریل یا مئی میں ایس ایس سی امتحان منعقد کرنےکا اعلان کیاہے ۔ اس طرح بورڈ امتحان کو صرف ۳؍ مہینے باقی ہیں ۔ اب بھی ممبئی ، تھانے، رائے گڑھ اور پال گھر وغیرہ میں ا سکول شروع نہیں کئے گئےہیں۔ ان اضلاع کے ایس ایس سی کے طلبہ کیسے بغیر اسکول جائے ۷۵؍فیصد نصاب مکمل کریں گے ۔ یہ ایک مسئلہ ہے ۔ چنانچہ کورونا وائرس اور لاک ڈائون کے پیش نظر بورڈ امتحان کیلئے حکومت مزید ۲۵؍فیصد نصاب کم کردے تو طلبہ کیلئے آسانی ہوگی۔ حکومت سے ہمارا مطالبہ ہےکہ طلبہ کی آسانی کیلئے اس تجویزپرغور کیاجائے ۔‘‘
  مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک پریشد کے پرکاش مشرا نے کہاکہ ’’ کورونا وائرس کی وجہ سے مارچ سے اسکول بند ہیں لیکن طلبہ کاتعلیمی نقصان نہ ہو اس لئے آ ن لائن پڑھائی جاری ہے ۔ تاہم  بورڈ امتحان کی تیاری کیلئےآف لائن اسکول ضروری ہے تاکہ طلبہ کے ذہن میں نصاب سے متعلق کوئی سوال ہو تو وہ اپنے ٹیچرسے  دریافت کرسکیں۔ علاوہ ازیں سائنس اور ریاضی وغیرہ کےمضامین میں آنےوالی دشواریوں وبھی وہ اساتذہ کی مدد سے دور کرسکتے ہیں  لیکن ابھی تک کچھ اضلاع میں آف لائن اسکول نہیں شروع ہوئے ہیں ساتھ ہی کوروناوائرس سے طلبہ نفسیاتی دبائومیں بھی ہیں۔ ایسے میں اگر حکومت نصاب میں ۲۵؍ کےبجائے ۵۰؍فیصد کی کمی کرتی ہےتو طلبہ کیلئے آسانی ہوگی ۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہےکہ ایس ایس سی کے نصاب کو ۵۰؍فیصد کم کیاجائے ۔اس کے علاوہ طلبہ کو ۲۰؍ کے بجائے ۵۰؍انٹرنل مارکس کی سہولت فراہم کی جائے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ مارکس حاصل کرسکیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK