Inquilab Logo

تقرری کیلئے احتجاج کرنے وا لے نوجوانوں کی کامیابی

Updated: October 05, 2022, 9:41 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

روزگار کیلئے آزاد میدان میں کئی دنوں سے بے مدت دھرنے پربیٹھے ۲۳۵؍نوجوانوں کی محنت رنگ لائی ،حکومت کی جانب سے انہیں نہ صرف یقین دہانی کروائی گئی بلکہ ۶؍ اکتوبر کوایم ایس ای بی کے قریبی دفاتر پراپنے ضروری کاغذات کے ساتھ حاضر ہونے کاحکم بھی دیا گیا

The youth have been sitting on a sit-in for the past one month to get jobs in Azad Maidan (file photo).
آزاد میدان میں ملازمت کے حصول کیلئے نوجوان گزشتہ تقریباً ایک مہینے سےدھرنے پر بیٹھے تھے۔(فائل فوٹو)

کئی روز سے آزاد میدان پر اپنی  تقرری کا مطالبہ کرتے ہوئےدھرنے پر بیٹھے نوجوانوں کو بالآخر کامیابی ہاتھ لگی اوران کے مطالبات تسلیم کر لئے گئے۔ واضح رہےکہ بجلی محکمہ میںتمام ضروری عمل سےگزرنے کے بعد ہونے والے انتخاب کے باوجود ان نوجوانوں کو نوکری پر نہیں رکھا جارہا تھا۔ لہٰذا یہ نوجوان گزشتہ کئی دنوں سےآزاد میدان پردھرنا دئیے  بیٹھے تھے۔ اپنے روشن مستقبل اورمعاشی مسئلے کے حل کیلئے بے مدت دھرنا دینے والے ان  ۲۳۵؍نوجوانوں کی محنت رنگ لائی اوران کوحکومت کی جانب سے نہ صرف یقین دہانی کروائی گئی بلکہ جمعرات ۶؍ اکتوبر کوایم ایس ای بی  کے قریبی دفاتر پراپنے ضروری کاغذات کے ساتھ حاضر ہونے کاحکم بھی دیا گیاہے۔اس کےبعد انہیں ان کی ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔
معاملہ کیاہے ؟
 واضح رہےکہ معاشی طور پر کمزور طبقات  سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو روزگاردینے کی اسکیم کےتحت ۲۳۵؍ نوجوانوں کا ۲۰۱۹ء میں مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرک سٹی کارپوریشن میںبطور معاون آپریٹرنہ صرف انتخاب عمل میں آیا تھابلکہ انتخاب کے بعد ان کی جانچ پڑتال بھی کی گئی تھی ، کاغذات دیکھے گئے، پولیس ویری فکیشن کیا گیا اور طبی جانچ کی گئی ، غرضیکہ  انتخاب کے تعلق سے  تمام ضابطوںکی تکمیل کی گئی لیکن ان کو اب تک ملازمت نہیں دی گئی تھی۔اسی سبب انہوں نے  دھرنادیا تھالیکن اب حکومت کی یقین دہانی کے بعد یہ دھرنا انہوںنے ختم کردیا ہے۔ 
  اس زبر دست کامیابی کے بعداحتجاج میںشامل عامر شیخ نامی نوجوان نےنمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ ’’ہم سب کا بے مدت دھرنا جاری تھا ۔  لیکن انتظامیہ اس جانب توجہ نہیں دے رہا تھا  ، مگرگزشتہ ۳۰؍ستمبر کو   ہمارے ساتھیوں پرمشتمل ایک وفد نے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس سے جن کے پاس بجلی کا بھی محکمہ ہے، ملاقات کی ، ا س ملاقات میں کافی مثبت باتیں ہوئیں۔ دیویندر فرنویس نےنہ صرف ہمارا میمورنڈم قبول کیا   بلکہ یہ یقین   د ہانی  بھی کروائی کہ آپ لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔‘‘
 عامر مزید بتاتے ہیںکہ ’’ اس کے بعد انہوں نے  ایم ایس ای بی کے افسران کو اس معاملے میں مناسب کارروائی کرنے کا حکم دیا جس کے بعد ایم ایس ای بی کی جانب سے تقرری کےلئے سرکیولر جاری کردیا گیاہے۔‘‘
 عامر شیخ کے مطابق ’’اس سرکیولر میںکہا گیا ہے کہ نوجوان اپنے ضروری کاغذات کے ساتھ قریبی مراکزپرپہنچیں جہاں ان کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جائے گی اورطبی معائنے کے بعد فوری طور پرانہیںذمہ داریاںتفویض کردی جائیںگی۔‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ دھرنے پر بیٹھنے والے نوجوانوں کی یہ بڑی کامیابی ہے اورہم یہ محسوس کرتے ہیںکہ اب مزیدتاخیر نہیں ہوگی اور ۲۰۱۹ء سے جاری ہماری کوششیںاب بار آور ہوںگی اورہم سب روزگار سے وابستہ ہو  جائیں گے۔‘‘ 
۱۸۵؍مسلم امیدوار تھے
 واضح  رہےکہ ان ۲۳۶؍ امیدواروں میں سے۱۸۵؍امیدوار مسلمان ہیںجن کا تعلق مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے  ہے۔یہ اپنا گھر بار چھوڑ کرمحض احتجاج میں حصہ لینے کیلئےممبئی آئے تھےتاکہ کسی طرح روزگار حاصل کرسکیںجس پران کا پورا پورا حق تھا ۔یاد رہےکہ حکومت چاہتی تھی کہ ان ۲۳۵؍ اسامیوں پرمراٹھا سماج سے تعلق رکھنے وا لے نوجوانوں کو فوقیت دی جائے ،اسی غرض سےوہ کسی نہ کسی بہانے ان نوجوانوں  کی تقرری میںٹال مٹول کررہی تھی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK