Inquilab Logo

بے روزگاری میں اضافہ،شرح۷ء۴۵؍فیصدہوگئی

Updated: March 03, 2023, 12:17 PM IST | New Delhi

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی ای) کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری راجستھان اورہریانہ میں ہے ، جبکہ سب سے کم بے روزگاری چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں درج کی گئی

Young job seekers can thus be seen in the interview queue. File photo
ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کو اس طرح  انٹرویو کی قطار میں دیکھا جاسکتا ہے۔ فائل فوٹو

ماہ فروری میں ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی ای)کی رپورٹ کے مطابق بے روزگاری کی شرح بڑھ کر ۷ء۴۵؍ فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ ماہ  جنوری میں بے روزگاری کی  شرح ۷ء۱۴؍ فیصد تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح ۸ء۵۵؍ فیصد سے گھٹ کر ۷ء۹۳؍ فیصد ہوگئی ہے۔ جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح ۶ء۴۵؍ فیصد سے بڑھ کر ۷ء۲۳؍ فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ یعنی بے روزگاری کی شرح اب بھی شہروں میں ہی زیادہ ہے۔ 
 سی ایم آئی ای کے سروے کے مطابق ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری   راجستھان اور ہریانہ میں ہے ، ہریانہ میں بے روزگاری کی شرح ۲۹ء۴؍ فیصد اور راجستھان میں ۲۸ء۳؍  فیصدہے ۔جبکہ چھتیس گڑھ ۰ء۸؍ فیصد اور مدھیہ پردیش ۲؍فیصد سب سے اچھی حالت میں نظر آرہے ہیں۔  ایک دیگر رپورٹ کے مطابق پچھلے مالیاتی سال میں دیہی خواتین میں بے روزگاری کی شرح صرف ۴ء۵؍ فیصد درج ہوئی تھی۔  مرکز اور ریاستوں میں سرکاری تقررات ایک سال میں ۸؍فیصد گھٹ گیا ہے۔ ریاستوں میں ملازمین بھرتی کووڈ سے قبل کی سطح سے بھی کم ہے۔ مرکز اور ریاستی حکومتوں کے این پی ایس ڈیٹا کے مطابق ۲۰۲۲ء میں کل ۵؍لاکھ ۶۵؍ ہزار ۵۰۰؍ نئے صارفین جڑے ہیں۔ یہ تعداد ۲۰۲۱ء کے مقابلے ۸؍ فیصد ہے ۔  مرکز ی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے کل ۱ء۱۸؍ لاکھ نئے صارفین این پی ایس سے جڑے ہیں۔ ان میں ۶۵ء۲؍ فیصد افراد ۱۸؍ سے ۲۸؍ سال کے درمیان کے ہیں۔ ۲۰۲۱ء میں یہ اوسط ۶۷ء۸؍فیصد تھا۔ریاستی حکومتوں کی جانب کل ۴؍لاکھ ۴۷؍ہزار ۴۸۰؍ نئے صارفین جڑے ہیں۔ ان میں ۳۳؍ فیصد ہی ۱۸؍ سے ۲۸؍ سال کے درمیان ہیں۔ یہ اوسط پچھلے سال سے ۲؍فیصد بڑھا ہے۔ 
 آئی ٹی سیکٹر میں دنیا بھر میں چھٹنی کے باوجود ملک  میں نوکریاں ۱۰؍ فیصد بڑھی ہیں۔ ’نوکری جاب اسپیک‘ کے مطابق فروری ۲۰۲۳ء میں ہندوستان کے آئی ٹی سیکٹر میں بھرتی فروری ۲۰۲۲ء کے مقابلے ۱۰؍ فیصد بڑھی  ہے۔ جبکہ دنیا بھر کے اہم ممالک میں اب بھی چھٹنی کا سلسلہ جاری ہے۔ آئی ٹی  سیکٹر میں سب سے زیادہ ڈیمانڈ ماہرین کی ہے۔ جیسے ڈیٹا اینالٹک منیجر، بِگ ڈیٹا انجینئر، کلاؤڈ سسٹم ایڈمنسٹریٹر وغیرہ۔ نیسکوم کے مطابق ۲۰۲۳ء میں ہندوستان کا آئی ٹی سیکٹر کا حجم ۸ء۴؍فیصد بڑھ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK