Inquilab Logo

پشاور کی مسجد میں خودکُش دھماکہ،۴۶؍ افراد جاں بحق،سو سے زائد زخمی

Updated: January 31, 2023, 10:50 AM IST | Peshawar

پشاورشہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ، زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کا حکم ، شہریوں سے خون کے عطیہ کی اپیل۔ مسجد کے اطراف کا علاقہ مکمل طور پر سیٖل ، صرف ایمبولینس اور امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت۔ مسجد کی چھت منہدم ، متعدد جوانوں کے ملبہ میںپھنسے ہونے کا خدشہ۔ رضاکاروں کے ذریعہ نکالنے کی کوشش

Security personnel and relief workers are busy removing the debris from the mosque. (Photos: AP/PTI)
سیکوریٹی اہلکار اور امدادی کارکن مسجد کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ۔ ( تصاویر: اےپی / پی ٹی آئی)

: خیبر پختونخوا کے دار الحکومت پشاور میں پولیس  لائنز کے قریب واقع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں ۴۶؍افرادجاں بحق جبکہ ۱۰۰؍سو سےزائد زخمی ہوگئے جبکہ مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیارپوٹس کے مطابق  پشاور کی مسجد میں ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔ خبرلکھے جانے تک لیڈی ریڈنگ اسپتال (ایل آر سی) کے ترجمان محمد عاصم نے  تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسجد میں ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والے  افراد کی تعداد۳۴؍ ہوگئی ہے اور۱۴۷؍ افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی  ہے۔دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کی جاری فہرست کے مطابق مسجد کے امام  بھی شہدا ءمیں شامل ہیں۔
  پشاور کےکمشنر ریاض محسود نے بھی اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کے اندر ریسیکیو آپریشن کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا  کہ شہر کے تمام  اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور زخمیوں کو طبی  امداد دی جا رہی ہے۔
 لیڈی ریڈنگ  اسپتال (ایل آر سی) کے ترجمان محمد  عاصم نے  بتایا کہ علاقے کو مکمل طور پر سیٖل کر دیا گیا ہے اور صرف  ایمبولینس اور امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں کو علاقے میں داخل ہونے کی  اجازت دی جا رہی ہے۔
 کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) پشاور محمد  اعجاز خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے بعد مسجد کی چھت  منہدم ہوگئی، متعدد جوان اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں اور امدادی  کاموں میں مصروف رضاکار انہیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 انہوں نے کہا  کہ دھماکے کی نوعیت سے متعلق ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، بارود کی بو  آرہی ہے، تفتیش کی جاری ہے۔ جائزہ لینے کے بعد وجہ کی تصدیق ہوسکے گی۔اعجاز خان نے بتایا کہ دھماکے کے وقت وہاں۵۰۰؍ سے۴۰۰؍ کے درمیان پولیس  اہلکار موجود تھے، سی سی پی او نے کہا کہ بظاہر  ایسا لگتا ہے کہ کہیں  سیکوریٹی میں کوتاہی ہوئی۔
  مذکورہ سینئر عہدیدار نے بتایا کہ شہر بھر کے  اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات  فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے خون کے عطیات  دینے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا کےگورنر کا بیان
 خیبرپختونخوا کےگورنر حاجی غلام علی نے  دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پشاور کے شہریوں سے درخواست کی کہ  اسپتال پہنچ کر خون کا عطیہ دیں جو    صوبے کی پولیس پر احسان ہوگا ۔ ان کا کہناتھا کہ  امدادی کام جاری ہے،  خاص کر پشاور کے  عوام سے اپیل ہے کہ اسپتال جا کر خون کے عطیات دیں۔انہوں  نے امید ہے کہ پشاور کے نوجوان خون دینے  کیلئے اسپتال پہنچیں گے۔
 پشاور میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے خودکش  حملے سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے کہا کہ یہ  انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے اور بحیثیت مسلمان مسجد میں باجماعت نماز کی  ادائیگی کے دوران ہونے والے حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
 خیبر پختونخوا کےسابق  وزیراعلیٰ کی ہدایت 
  خیبر پختونخوا کےسابق  وزیراعلیٰ  محمود خان نے بھی پشاور اور ملحقہ علاقوں میں موجود پی ٹی آئی کے  کارکنوں کو ہدایت  دی کہ وہ ایل آر ایچ پہنچیں اور زخمیوں کو خون کے عطیات  دیں۔
 قاتلوں کو نشان عبرت بنا نے کا عزم
 دریں اثناء  پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے  پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی  شدید مذمت کرتے ہوئے کہا  کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا  نشان بنائیں گے۔ وزیر  اعظم آفس کے میڈیا کے شعبہ سے جاری بیان میں وزیر اعظم  نے کہا کہ اللہ تعالی  کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی  تعلیمات کے منافی ہے،  اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ  حملہ آوروں کا اسلام سے  کوئی تعلق نہیں، دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض  نبھانے والوں کو نشانہ  بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے خلاف  جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔   دہشت گردی کے خاتمے کے  لئے پوری قوم اور  ادارے یکسو اور متحد ہیں،پوری قوم اپنے شہدا ءکو سلام  اورخراج عقیدت پیش کرتی  ہے۔
 انسداد دہشت گردی کی صلاحیت
   بڑھانے میں تعاون کا وعدہ 
  اس دوران شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر  جامع حکمت عملی اپنائیں گے، وفاق صوبوں کی انسداد دہشت  گردی کی صلاحیت  بڑھانے میں تعاون کرے گا۔
 عمران خان کا ٹویٹ 
 پاکستان کے سابق وزیر اعظم ا ور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران  خان نے خود کش دھماکہ کی مذمت کی اور خفیہ محکمہ کو مضبوط بنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے  اپنے ٹویٹ میں لکھا ، ’’پولیس لائن پشاور کی مسجد میں دورانِ  نماز دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میری دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کےساتھ ہیں۔ ‘‘
  اپنے ٹویٹ نے مزید لکھا ،’’دہشت گردی کے بڑھتےہو ئےخطرے سے نمٹنےکیلئےلازم ہےکہ ہم اپنی انٹیلی جنس میں بہتری لائیں اور اپنی پولیس کومناسب انداز میں ضروری ساز و سامان سے آراستہ کریں۔‘‘
مریم نوازکا تعزیتی ٹویٹ 
 نواز شریف کی بیٹی مر یم نوازنے اپنے ٹویٹ میں لکھا،’’ پشاور میں ہونے والے دہشت گرد انہ حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہوں، دل بہت رنجیدہ ہے۔ اللّہ تعالی شہداء کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو شفائے کاملہ دے۔  آمین۔‘‘

peshawar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK