Inquilab Logo

صومالیہ میں پولنگ کے دوران خودکش حملہ، خاتون رکن پارلیمان کی موت

Updated: March 26, 2022, 12:06 PM IST | Agency | Mogadishu

حملہ آور نے رکن پارلیمان کو گلے لگا کر دھماکہ کر دیا،۱۵؍ افراد ہلاک ، ۱۰۸؍ زخمی، الشباب نے ذمہ داری قبول کی

Amna Abidi was known for openly criticizing the government .Picture:INN
آمنہ عابدی حکومت پر کھلے عام تنقید کرنے کیلئے مشہور تھیں۔ تصویر: آئی این این

 افریقی ملک صومالیہ میں الیکشن کے دوران  دہشت گردی کا ایک بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔  پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ دیہی وسطی صومالیہ میں ایک پولنگ سٹیشن پر خودکش بم دھماکے میں ایک ممتاز صومالی خاتون رُکن پارلیمان سمیت کم ازکم۴۸؍ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ بدھ کی شام صومالیہ کے دارالحکومت بیلڈوینے کے ہیران قصبے میں ہوا۔ اس وقت مہلوکین کی تعداد ۱۵؍ بتائی گئی تھی لیکن  جمعرات   کو یہ تعداد بڑھ کر ۴۸؍ تک پہنچ گئی۔   پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ ایک نہیں بلکہ دو ہوئے ہیں۔  مہلوکین میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی  رکن اسمبلی آمنہ محمد عابدی بھی شامل تھیں، جو حکومت کی کھلے عام تنقید کرنے  کیلئے  مشہور تھیں۔وہ قومی اسمبلی میں اپنی نشست برقرار رکھنے کیلئے الیکشن لڑ رہی تھیں۔پولیس نے   بتایا کہ وسطی صومالیہ کے دیہی علاقوں میں ایک پولنگ اسٹیشن پر جب وہ پہنچیں تو وہاں ان کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی  ، اسی وقت   یہ حملہ ہوا۔ شدت پسند صومالی تنظیم ’الشباب‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ پولیس افسر احمد حسن نے ایک عالمی نیوز ایجنسی کو  بتایا کہ مہلوکین  میں زیادہ تر ’عام شہری‘ تھے۔ اس معاملے میں ضحکان حسن نامی ایک عینی شاہد نے کہا کہ ’’میں پولنگ سٹیشن کے قریب ہی تھا کہ ایک خودکش حملہ آور رکن پارلیمان آمنہ کی طرف بھاگا اور انہیں گلے لگا لیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’ اس وقت وہاں موجود فوجیوں نے ہوا میں گولیاں چلائیں، لیکن بدقسمتی سے وہ خاتون رکن پارلیمان کو نہیں بچا سکے۔‘‘ لیکن یہ واحد حملہ نہیں تھا بلکہ جب زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کی کارروائی شروع کی گئی تو ایک اور  خود کش حملہ ہوا ۔ ایک کار میں بیٹھے شخص نے اچانک خود کو بم سے اڑا لیا۔  اس کے بعد  افراتفری مچ گئی۔ مجموعی طور پر ۴۸؍ افراد کی ہلاکت اور  ۱۰۸؍ لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔   آمنہ عابدی اس ہفتے ہونے والے الیکشن  میں دوبارہ انتخاب کیلئے بیلڈوائن میں اپنی انتخابی مہم چلا رہی تھیں۔ الشباب کی جانب سے ان کے قتل کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ البتہ بیشتر لوگوں نے میڈیا کے سامنے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ  صومالیہ نے ایک عظیم، ہونہار رہ نما، کارکن، اور نڈر لیڈر کو کھو دیا ہے۔ یاد رہے کہ الشباب کی جانب سے صومالیہ میں آئے دن خود کش حملے اور اغوا کے معاملے سامنے آتے رہے ہیں۔ اس تنظیم پر خواتین کی تعلیم کی مخالفت کرنے کا الزام بھی لگتا رہا ہے۔ دوسری طرف ملک کے صدر محمد عبداللہ محمد اور وزیر اعظم محمد حسین روبلی نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ صومالیہ میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ایک بالواسطہ عمل میں ہو رہے ہیں جس کے دوران قبیلے کے بزرگ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے ۲۷۵؍ اراکین کا انتخاب کرتے ہیں جو غیر متعینہ وقت پر نئے سربراہ مملکت کا انتخاب کرتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ۱۵؍ اپریل کی پولنگ کی آخری تاریخ سے پہلے اب تک ۲۴۶؍ ارکان کا انتخاب کیا جا چکا ہے۔

somalia Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK