حکومت سازی کا دعویٰ پیش کردیا ، راہل اور پرینگا گاندھی کی شرکت متوقع ،مکیش اگنی ہوتری کو نائب وزارت اعلیٰ ، پرتبھا سنگھ کے گروپ کو زیادہ وزارتیں دی گئیں
ہماچل پردیش کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد سے ہی یہاں کانگریس میں وزارت اعلیٰ کے لئے جاری رسہ کشی کو پارٹی ہائی کمان نے خوش اسلوبی سے ختم کرتے ہوئے ہماچل پردیش کانگریس انتخابی مہم کمیٹی کے صدر اور نادون حلقہ سے چوتھی بار ایم ایل اے منتخب ہوئے سکھوندر سنگھ سکھو کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنانے کا اعلان کردیا۔ دوسری طرف آنجہانی وزیر اعلیٰ ویربھدر سنگھ کے بیٹے اور شملہ دیہی سے ایم ایل اے وکرمادتیہ سنگھ کو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ دیا جا سکتا ہے۔حالانکہ اس دوران ریاستی کانگریس کی صدرپرتبھا سنگھ وزارت اعلیٰ کے لئے زبردست لابنگ کرتی رہیں لیکن پارٹی کے ۴۰؍ ایم ایل ایز میں سے ۲؍ سے ۳؍ ہی ان کے ساتھ تھے جبکہ سکھوندر سنگھ سکھو کے ساتھ ۲۰؍ سے زیادہ ایم ایل اے بتائے جارہے ہیں اور اسی وجہ سے پارٹی ہائی کمان نے انہیں وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا۔ اطلاعات ہیں کہ مکیش اگنی ہوتری کو بھی نائب وزارت اعلیٰ دی جائے گی تاکہ کابینہ میں برہمنوں کی نمائندگی ہو سکے۔ یہ مشق پوری ہونے کے بعدسکھوندر سکھو کی قیادت میں پارٹی کے اعلیٰ لیڈران بھوپیش بگھیل اور راجیو شکلا کے وفد نے گورنر رجندر وشوناتھ ارلیکر سے ملاقات کرکے حکومت سازی کا باقاعدہ دعویٰ پیش کردیا اور اعلان کیا کہ اتوار کو دوپہر ڈیڑھ بجے نو منتخب وزیر اعلیٰ اور ان کی کابینہ حلف لے گی۔اس تقریب میں کانگریس لیڈران راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی بھی شامل ہوں گے جبکہ دیگر اہم لیڈران کی شرکت بھی یہاں متوقع ہے۔
اس سے قبل کانگر یس لیجسلیچر پارٹی کی یہاں اسمبلی احاطے میں ہونے والی میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لئےسکھو کے نام کو ہائی کمان نے منظوری دے دی جبکہ پرتبھا کیمپ کو سنبھالنےکے لئے ان کے بیٹے وکرمادتیہ کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جاسکتا ہے۔ یہ امکا ن بھی ہے کہ پرتبھا سنگھ کے حامیوں کو زیادہ سے زیادہ وزارتیں دی جائیں اور پرتبھا سنگھ کو پارٹی کی مرکزی لیڈر شپ میں شامل کرلیا جائے۔ واضح رہے کہ کانگریس پارٹی کی کوشش ہے کہ وہ ہماچل میں جتنی جلد ہو سکے حکومت قائم کرلے کیوں کہ اسے بی جے پی کی جانب سے خرید و فروخت کا ڈر اب بھی ہے۔ حالانکہ کانگریس پارٹی کی جانب سے مشاہد مقرر کئے گئے راجیو شکلا ،بھوپیش بگھیل اور بھوپیندر ہڈا نے گزشتہ روز ہی گورنر سے ملاقات کرکے واضح کردیا تھا کہ ایک سے ۲؍ دن میں پارٹی کی جانب سے حکومت سازی کا باقاعدہ دعویٰ پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ۵۸؍ سال کے سکھوندر سنگھ سکھو ہمیر پور ضلع کی نادون تحصیل کے سیرا گاؤں میں پیدا ہوئے۔ سکھو کے والد رسیل سنگھ ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، شملہ میں ڈرائیور تھے جبکہ والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ سکھو کی پہلی سے ایل ایل بی تک کی تعلیم شملہ میں ہی ہوئی ہے اور یہیں پر وہ طلبہ سیاست کے ذریعے منظر عام پر آئے۔ انہوں نے تقریباً ۴؍ دہائیوں تک کانگریس پارٹی میںمختلف عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔
کہا جارہا ہےکہ کانگریس پارٹی نے سکھو کا انتخاب کرکے ریاست کی تمام سیاسی و سماجی مساوات کا بھی خیال رکھا ہے۔ سکھو ہمیر پور ڈویژن سے تعلق رکھتے ہیں جو ہماچل کے سب سے بڑے اور اہم خطے کانگڑا کا حصہ ہے۔ یہ خطہ ہماچل میں سب سے زیادہ آبادی والا خطہ ہے اور اسے شملہ اور اطراف کے مقابلے میں پسماندہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ پارٹی نے سکھو کا انتخاب کرکے ووٹرس کو واضح پیغام دیا ہے۔واضح رہےکہ کانگریس پارٹی نے ۶۸؍ رکنی اسمبلی میں ۴۰؍ سیٹیں حاصل کرکے بی جے پی کا دوبارہ حکومت بنانے کا خواب چکناچور کردیا ہے۔ یہاں وزیر اعظم مودی نے کئی کئی ریلیاں کی تھیں لیکن وہ ووٹرس کو متاثر نہیں کرسکے۔