قیدی بنائے گئے سماجی کارکنان کی اسرائیلی حملے کیخلاف بے مدت بھوک ہڑتال، دنیا کے کئی ممالک میں اسرائیلی سفارت خانوں کے باہر مظاہرے ،اقوام متحدہ پر بھی احتجاج ،آخری کشتی بھی حراست میں
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 11:48 PM IST | Rome
قیدی بنائے گئے سماجی کارکنان کی اسرائیلی حملے کیخلاف بے مدت بھوک ہڑتال، دنیا کے کئی ممالک میں اسرائیلی سفارت خانوں کے باہر مظاہرے ،اقوام متحدہ پر بھی احتجاج ،آخری کشتی بھی حراست میں
نیتن یاہوکی اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر بلااشتعال حملے کے بعد سے پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف غم و غصہ میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور اس کی وجہ سے پوری دنیا کے عوام سڑکوں پر آگئے ہیں اور اسرائیل کے خلاف شدید احتجاج کررہے ہیں۔ یہ احتجاج اسرائیلی سفارت خانوں کے باہر ہو رہا ہے۔
آخری کشتی بھی حراست میں
اسی دوران اسرائیل نے آخری کشتی، میرینیٹ کو بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ یہ کشتی باقی کشتیوں کے پیچھے چل رہی تھی اور جمعہ کے اوائل میں فلسطینی سرزمین کی طرف روانہ ہو رہی تھی لیکن اسرائیلی بحریہ نے اسے بھی روک لیا اور اس پر موجود کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ اس سے قبل اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی ۴۱؍ کشتیوں پر دھاوا بول کر کئی اہم سماجی کارکنان کو حراست میں لے لیا تھا ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ان سماجی کارکنوں کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔میرینیٹ سے لائیو اسٹریم نے اس لمحے کو دکھایا جب اسرائیلی فوجی جہاز پر سوا ر ہوئے۔ غزہ کے لیے انسانی امداد لے جانے والا فلوٹیلا فلسطینی سرزمین کی اسرائیل کی ناکہ بندی کو توڑنے کی اب تک کی سب سے بڑی کوشش تھی۔اسرائیل کی مداخلت بدھ کی رات سے شروع ہوئی اور جمعرات تک جاری رہی۔ انہیں اسرائیلی بحریہ نے غزہ کے ساحل پر روک دیا اور کارکنوں کو بشمول گریٹا تھنبرگ، نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا اور کئی یورپی قانون سازوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
دنیا بھر میں مظاہرے
فلوٹیلا کشتیوں کو رو کنے اور عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکنوں کی گرفتاری نے لاطینی امریکہ سے لے کر ایشیا تک تمام براعظموں میں مظاہروں کو جنم دیا ہے۔یورپ میں میڈرڈ کے ساتھ ساتھ ہسپانوی شہر بارسلونا میں بھی دسیوں ہزار لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ روم، پیرس اور جنیوا نے بھی غزہ میں مداخلت اور اسرائیل کی جنگ کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج دیکھا۔اٹلی کی سب سے بڑی یونین نے جمعہ ایک روزہ عام ہڑتال کی کال دی تھی جو بڑی حد تک کامیاب رہی ۔اسپین کے شہر بارسلونا میں سیکڑوں مظاہرین سڑکوں پرنکلے اور اسرائیلی قونصلیٹ کے باہر احتجاج کیا ۔احتجاجیوں نے غزہ کےمظلوم عوام کے ساتھ اپنی یگانگت اور حمایت کا اعلان کیا۔احتجاجی دیررات تک ڈٹے رہے۔اٹلی کی راجدھانی روم میں بھی عوام نے اسرائیل کی حرکتوں پرشدید برہمی کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان ، بنگلہ دیش، ترکی ، تیونیشیا ، الجیریا، انگلینڈ ، جرمنی ، فرانس اور دیگر ممالک میں بھی زبردست احتجاج کیا گیا۔ احتجاج اور مظاہرے اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے سامنے بھی ہوئے اور اسرائیل کی مذمت کی گئی ۔ ان احتجاج اور مظاہروں کے باوجود اسرائیل ٹس سے مس نہیں ہوا ہے۔ اس نے غزہ پر حملے جاری رکھے ہیں جن میں کئی جاں بحق ہوئے ہیں۔