Inquilab Logo

سپریم کورٹ نے آرے کالونی میں میٹرو کار شیڈ کیلئے درخت کاٹنے کی اجازت دے دی

Updated: November 30, 2022, 1:57 AM IST | Mumbai

عدالت عظمیٰ نے درختوں کی کٹائی پر پابندی کے اپنے پرانے حکم میں ترمیم کردی۔ اس تعلق سے ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈنے عرضی داخل کی تھی

There was a strong protest against the car shed in Aray Colony. (File Photo)
آرے کالونی میں کارشیڈکیخلاف سخت احتجاج کیا گیا تھا۔(فائل فوٹو)

سپریم کورٹ نے آرے کالونی میں میٹرو کار شیڈ کیلئے درختوںکی کٹائی پر پابندی کے اپنے پرانے حکم میں منگل کو ترمیم کرتے ہوئے وہاں درخت کاٹنے کی اجازت دے دی  ساتھ ہی ’ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ‘ (ایم ایم آر سی ایل) کو اس کی اجازت دی کہ  وہ  درخت کاٹنے کیلئے ’ٹری اتھاریٹی‘ سے رجوع ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایم ایم آر سی ایل نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی تھی کہ عدالت نے آرے کالونی میں ’میٹرو -۳‘ کے کار شیڈ کی تعمیر کیلئے درخت کاٹنے پر جو پابندی عائد کررکھی ہے، اسے ختم کردے۔اس عرضداشت میں کہا گیا تھا کہ میٹرولائن ۳؍ کا زیادہ ترکام مکمل ہوچکا ہے اور کار شیڈ کی تعمیر نہ ہوپانا اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے میں بہت بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
 چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل سپریم کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ نے اپنے منگل کے فیصلے میں کہا کہ ’’مہاراشٹر حکومت کا میٹرو کار شیڈ کو کانجور مارگ سے آرے کالونی میں منتقل کرنے کا فیصلہ مناسب غوروخوض کے بعد کیا گیا ہے اور عدالت کیلئے عبوری سطح پر اس فیصلے پر روک لگانا تقریباً ناممکن ہے۔‘‘ ججوں کے مطابق حکومت مہاراشٹر نے مرکزی حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے خط اور ماہرین کی کمیٹی کی رپورٹ جیسے کئی اہم عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے  میٹرو کار شیڈ کو کانجور مارگ سے آرے کالونی میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 عدالت عظمیٰ نے ’ٹری اتھاریٹی‘ کو اجازت دی ہے کہ جب ایم ایم آر سی ایل ان کے پاس درخت کاٹنے کی اجازت لینے آئے تو اسے مناسب شرائط عائد کرکے اجازت دی جاسکتی ہے۔واضح رہے کہ میٹرو کار شیڈ کیلئے آرے کالونی میں فی الوقت ۸۴؍ درختوں کو کاٹنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ججوں نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ درختوں کو کاٹنے سے ماحولیات پر جو منفی اثر پڑتا ہے، اس کے متعلق فکر بجا ہے لیکن اتنے بڑے پروجیکٹ جس میں پبلک فنڈ سے کافی زیادہ رقم لگائی گئی ہو، سے متعلق عدالت ایسی غفلت بھی نہیں کرسکتی کہ اسے بالکل نظر انداز کردیا جائے۔
 واضح رہے کہ میٹرو کارشیڈ کی تعمیر کے تعلق سے شیوسینا-این سی پی- کانگریس کی اتحاد والی ’مہاوکاس اگھاڑی‘ (ایم وی اے) اور بی جے پی میں رسہ کشی جاری تھی۔ ایم وی اے حکومت سے قبل شیوسینا- بی جے پی کی اتحاد والی حکومت نے میٹرو کار شیڈ کو آرے کالونی میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ماحولیات کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے اور ان کے فرزند  آدتیہ ٹھاکرے آرے کالونی میں کارشیڈ کی تعمیر کے حق میں نہیں تھے۔ اس دوران شیوسینا اور بی جے پی میں دراڑ آگئی اور شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ مل کر مہاراشٹر میں حکومت بنالی۔ ایم وی اے حکومت آنے کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے میٹروکار شیڈ کو آرے کالونی سے کانجورمارگ میں منتقل کرنے کا اعلان کردیا  لیکن وہاں زمین کی ملکیت کے مختلف دعویدار ہونے کی وجہ سے کانجور مارگ میں کار شیڈ تعمیر نہیں ہوسکا ۔ اسی دوران ایم وی اے حکومت گرگئی اور بی جے پی نے شیوسینا کے باغی اراکین کے ساتھ مل کر مہاراشٹر میں حکومت بنالی  جس کے بعد نئی حکومت نے کار شیڈ کو دوبارہ کانجورمارگ سے آرے کالونی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔اس کے خلاف ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے رضاکاروں اور مقامی افراد نے سخت احتجاج کیاتھا ۔تاہم کارشیڈ کی تعمیر کیلئے درختوں کو کاٹنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے اب تک یہ کام رکا ہوا تھا ۔  ’ٹری اتھاریٹی‘ کی اجازت ملنے پردرخت کاٹنے کے بعد اس کا کام شروع ہوجائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK