Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسام میں ’’آپریشن پش بیک‘‘، سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

Updated: June 02, 2025, 11:11 PM IST | New Delhi

ہندوستانی نہ ہونے کے شبہ میں ہیمنت بسوا شرما سرکار ۴؍ فروری سے لوگوں کوراتوں رات بنگلہ دیش کی سرحد کے اُس طرف دھکیل رہی ہے، روک کی پٹیشن پر سپریم کورٹ نے گوہاٹی ہائی کورٹ جانے کا مشورہ دیا

It is alleged that under Operation Pushback, people are being detained and pushed across the Bangladesh border.
الزام ہے کہ آپریشن پش بیک کے تحت لوگوں کو حراست میں لے کر بنگلہ دیش کی سرحد کے اُس پار دھکیل دیا جاتاہے۔

سپریم  کورٹ نے ’’بنگلہ دیشی‘‘ قرار دے کر لوگوں کو راتوں رات سرحد کے پار بنگلہ دیش کی جانب دھکیل دینےکی آسام کی ہیمنت بسوا شرما حکومت کی   ’’پش بیک پالیسی‘‘  کے خلاف پٹیشن پر سماعت سے انکار کردیا ہے۔ کورٹ نے عرضی گزار کو گوہاٹی ہائی کورٹ سے رجوع کا مشورہ دیاہے۔ واضح  رہے کہ ہیمنت بسوا شرما نے ’’پش بیک‘‘ (واپس دھکیل دو) کے نام سے جو پالیسی اختیار کی ہےا س  کے تحت  جن افراد کو بدنام زمانہ فارینرس ٹربیونلس نے ’’غیر ملکی‘‘قراردیا ہے انہیں زبردستی رات کے اندھیرےمیں سرحد پر لے جا کر بنگلہ دیش کی جانب دھکیل دیا جاتاہے۔فارینرس ٹربیونل کے ایسے کئی معاملات سامنے آئے ہیں جن  میں دستاویز یا نام میںاسپیلنگ کی  معمولی غلطی کی وجہ سے کسی کو غیرملکی قراردیا گیاہے۔ 
۴؍ فروری سے پالیسی نافذ ہے
 ۴؍ فروری سے نافذ کی گئی اس پالیسی کے تحت الزام ہے کہ  اب تک بڑی تعداد میں  لوگوں کو بنگلہ دیش کی طرف ’’دھکیلا ‘‘ جاچکاہے۔ ان میں  ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کےخاندان کے دیگر تمام افراد کے نام این آر سی میں موجود ہیں اور وہ ہندوستانی شہری ہیں۔ہیمنت بسوا شرما حکومت پر الزام ہے کہ انسانیت کے بنیادی اصولوں اور ملک کے قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متعدد ایسے افراد کو بھی بنگلہ کی جانب دھکیل دیاگیاہے جنہوں  نے فارینرس ٹربیونل کے فیصلوں کو چیلنج کیا اور وہ زیر التواء ہیں۔  
 بی ٹی سی مائنارٹی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے  اس پالیسی کے خلاف داخل کی گئی عرضی میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے ایک سابقہ حکم کی آڑ لے کر ریاستی حکومت ہندوستانی شہریوں کو ملک بدر کررہی ہے جس سے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوتی ہے۔اس میں مزید کہا گیاتھا کہ آسام نے غیر ملکیوںکےنام پرلوگوں کو حراست میں لینے اور ملک بدر کرنے کیلئے ایک وسیع اور اندھا دھند مہم شروع کردی ہے ۔کئی معاملوں میں ان افراد کو فارینرس ٹربیونل کے سامنے بھی پیش نہیں کیا جا رہا ہے۔ لیکن سپریم کورٹ نے اس پر سماعت سے انکار کردیا۔ عدالت نے عرضی گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت دی ہے۔
کیا میری ماں کو بھی بنگلہ دیش بھیج دیاگیا؟ 
  سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی گزار نے اپنے درد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید ان کی والدہ کو بغیر کسی کارروائی کے اچانک بنگلہ دیش بھیج دیا گیا۔عرضی گزار یونس علی نے۳۰؍ مئی کو چیف جسٹس بی آر گوئی ، جسٹس اے جی  مسیح اور جسٹس اے ایس چندورکر کی بنچ کو بتایا کہ اس کی ماں کو آسام پولیس نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا۔  یونس علی کے وکیل شعیب عالم کے دلائل پر سپریم کورٹ نے سماعت کیلئے۲؍جون کی تاریخ مقرر کی تھی۔ یونس علی نے اپیل میں کہا  ہے کہ اگر ان کی والدہ ڈٹینشن سینٹر میں ہیں تو  انہیں  رہا کیا جائے۔  اس معاملہ کا اہم پہلو یہ ہے کہ بیٹا یونس علی تو ہندوستانی  شہری  ہے مگرماں کو غیر ملکی قرار دیا گیا ہے۔ 
ہیمنت بسوا شرما مسلم دشمنی پر آمادہ
  آسام میں مسلمانوں پر بی جےپی حکومت کے ظلم وجبر پر کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے قومی چیئرمین وممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما اپنی ڈوبتی سرکار کی کشتی کو بچانے کیلئے مسلسل مسلمانوں کی مخالفت میں نہ صرف بیان دے رہے ہیں بلکہ غیر قانونی کام بھی کررہے ہیں۔نمائندہ انقلاب سے گفتگو میں انہوںنے کہا کہ ریاست میں گزشتہ کئی  سال سے ہیمنت شرما کی مسلم مخالف مہم جاری ہےجس میںمسلمانوں کے گھروں کو اجاڑنا ،مدارس کی بندش یا ان  پر بلڈوزر چلاکر مسمار کرنا اورآسام کے شہریوں کو بنگلہ دیشی بتاکر ان کا مذاق اڑانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اب الیکشن قریب ہے اس لئے ہمنت شرمانے پوری مشینری لگا کر مسلمانوں کو ہراساں کرنا شروع کردیا۔
کانگریس کا اقلیتی شعبہ سرگرم ہوگا
 عمران پرتاپ گڑھی  جو کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے انچارج ہیں،نے کہا کہ وہ جلد ہی ریاست کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیں گے کیونکہ ان کے پاس بھی شکایتیں آرہی ہیں کہ بہت سے آسامی مسلمانوں کو حراست میں لے کر ان پر ظلم وزیادتی کی جارہی ہے،ان کو ڈی پورٹ کیا جارہاہے۔انہوںنے امید ظاہر کی کہ ہمینت بسوا شرما حکومت کے دن بہت کم بچے ہیںاور یہ دیا بجھنے سےپہلے پھڑپھڑانے کا عمل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK