Inquilab Logo

افغانستان کے منجمد اثاثوں کو ۹/۱۱؍ حملوں کے متاثرین کوبھی دینےکاعجی وغریب فیصلہ

Updated: February 13, 2022, 10:55 AM IST | Washington

امریکہ نے ۷؍ ارب ڈالر میں سے نصف رقم ہی افغان عوام کو دینےکافیصلہ کیا ، پاکستان نے واشنگٹن کے فیصلے پر سوال اٹھائے، کہا کہ پوری رقم افغانیو ں کی ہے

The Taliban have been demanding restoration of frozen assets since taking power.
طالبان اقتدار سنبھالنے کےبعد سے منجمد شدہ اثاثوں کی بحالی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

امریکی صدر  جو بائیڈن نے افغانستان کے منجمد شدہ اثاثوں کی بحالی کیلئے عجیب وغریب اعلان کیا ہے۔ اس نے  اس اثاثے کو افغان عوام اور نائن الیون کے متاثرین میں برابر برابر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے اس فیصلے پر جہاں حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے وہیں  پاکستان نے اس پر اعتراض بھی درج کرا دیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ یہ پوری رقم افغان عوام کی ہے اوران ہی پر خرچ ہونی چاہئے۔ 
رقم کی تقسیم کا عجیب وغریب کافیصلہ
 امریکی صدر کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ۷؍  ارب ڈالرز میں سے ساڑھے ۳؍ ارب افغان عوام اور ساڑھے ۳؍ارب نائن الیون حملے کے متاثرین کو ادا کئےجائیں گے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون متاثرین کو رقم کی ادائیگی عدالتی فیصلہ آنے تک معطل رہے گی البتہ عدالت نے اجازت دی تو افغان عوام کو ساڑھے ۳؍ارب ڈالر فوری طور پر ادا کردیئے جائیں گے۔امریکی صدر کے حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منجمد فنڈز میں ساڑھے ۳؍ارب ڈالرز افغان عوام تک پہنچانے کا طریقہ کار طے کرلیا ہے تاکہ یہ رقم طالبان کے ہاتھ نہ لگے۔ دوسری طرف طالبان کئی بار رقم کی بحالی کا مطالبہ اور اپیل کرچکے ہیں۔ 
پاکستان کا اعتراض
  پاکستان نے امریکہ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ افغان فنڈز کے استعمال کا فیصلہ خالصتاً افغانستان کا ہونا چاہیے۔دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے محتاط الفاظ میں کہا کہ پاکستان نے افغان اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کے امریکی فیصلے کو دیکھا ہے جس میں افغانستان میں انسانی امداد کیلئےساڑھے ۳؍ ارب ڈالر اور نائن الیون کے متاثرین کے خاندانوں کو معاوضے کیلئے  ساڑھے ۳؍ ارب ڈالرجاری کیے جائیں گے۔
 پاکستان  کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہےکہ افغان غیر ملکی ذخائر کو فوری طور پر غیر منجمد کرنے کے طریقے تلاش کرنے سے افغان عوام کی انسانی اور معاشی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ترجمان نے کہا کہ افغان فنڈز کا استعمال افغانستان کا خود مختار فیصلہ ہونا چاہیے، منجمد افغان غیر ملکی بینکوں کے ذخائر کے بارے میں پاکستان کا اصولی موقف یہ ہے کہ یہ افغان قوم کی ملکیت ہیں اور انہیں جاری کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو شدید معاشی اور انسانی چیلنجز کا سامنا ہے اور عالمی برادری کو ان کے مصائب کے خاتمے کیلئے  اپنا اہم اور تعمیری کردار ادا کرنا جاری رکھنا چاہیے۔

taliban Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK